راولپنڈی:

اڈیالہ جیل میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی پارٹی رہنماؤں اور وکلاء سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ اڈیالہ جیل میں ملاقات کے آغاز پر ہی بشریٰ بی بی نے فیصل چوہدری کو کہا آپ ہماری پٹیشنز سے الگ ہو جائیں، ہمیں سیاسی وکیل کی ضرورت نہیں ہے بلکہ ایک پروفیشنل وکیل کی ضرورت ہے۔

بشریٰ بی بی نے وکلا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اتنے دن ہماری ملاقات بند رہی آپ لوگوں نے کیا کیا۔

بانی پی ٹی آئی نے وکیل سلمان صفدر سے مکالمہ کیا کہ آپ ہمیں پروفیشنل وکیل کا نام بتائیں جو ہماری پٹیشنز اور جیل کے معاملات کو دیکھے، پارٹی اپنے بیانیے کو مزید مؤثر کرے، اس طرح معاملات حل نہیں ہوں گے۔

پارٹی رہنماؤں سے گفتگو کے دوران بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ کس طرح سابق وزیراعظم کی ملاقات روکی جاسکتی ہے، جو سلوک کیا جا رہا ہے، وہ سب کے سامنے ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی  نے پارٹی رہنماؤں سے کہا اگر میری ملاقات روکی جاتی ہے تو پارٹی کی پارلیمانی کمیٹی کو جیل کے باہر احتجاج کرنا چاہیے، ورکرز صرف میری رہائی دیکھنا چاہتے ہیں۔

اس موقع پر بشریٰ بی بی نے کہا میرے 4 فوکل پرسن ہیں، ان کے علاؤہ کوئی نہیں، رائے سلمان کھرل، مبشر مقصود اعوان، نعیم پنجھوتہ اور خالد یوسف چوہدری میرے فوکل پرسن ہیں۔

بانی پی ٹی آئی کو بیرسٹر سلمان صفدر نے چوہدری ظہیر عباس کا نام دیا جس کو انہوں نے قبول کرلیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پارٹی رہنماؤں بانی پی ٹی آئی

پڑھیں:

اسحاق ڈار پاکستان سے کیسے لندن روانہ ہوئے، مفتاح اسماعیل نے اندرونی کہانی بتادی

سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے 2017 میں اس وقت کے وزیر خزانہ اور  موجودہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کے لندن پہنچنے کی تفصیل بتادی ہے جب پانامہ کیس میں ان کی گرفتاری کے وارنٹس جاری ہوئے تھے۔

ایک نجی ٹی وی چینل میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسحاق ڈار وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا جہاز لے کر وسط ایشیا گئے، وہاں سے جہاز واپس بھیج دیا اور کہا کہ میں عمرے پہ جارہا ہوں۔

یہ بھی پڑھیے: ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا تھا پھر نگراں حکومت آگئی، اسحاق ڈار

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اس کے بعد اسحاق ڈار نے کہا کہ میں کمر کا طبی معائنہ کروانے لندن جارہا ہوں، اسحاق ڈار نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو نہیں بتایا تھا کہ وہ لندن جارہے ہیں۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ انہوں نے مجھے وزارت خزانہ سے کیوں نکالا، مقصد یہ تھا کہ اسحاق ڈار صاحب کو لے کر آئے، بھلے میں نے دنیا کی بہت بڑی یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ہو، 35 سال سے پاکستان میں بزنس کررہا ہوں مگر مجھے نکالنا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت جنرل باجوہ صاحب پر جو بھی دباؤ تھا اس کی وجہ سے انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کی بات مان لو اور اسحاق ڈار پر کیس ختم کرو اور وہ یوں ان کو لے آئیں۔

یہ بھی پڑھیے: عمران خان میں زیادہ جمہوری مادہ نہیں، کسی حکومت مخالف اتحاد میں شامل نہیں ہورہے، مفتاح اسماعیل

مسلم لیگ پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ خاندانی پارٹی ہے، ایک بیٹی وزیراعلیٰ ہیں، چھوٹا بھائی وزیراعظم ہیں، سمدھی نائب وزیراعظم ہیں۔کیا 13کروڑ آبادی والے ہنجاب کے اندر کیا ایک ہی خاندان ہے جو وزیراعلیٰ دے سکتا ہے؟ مقابلہ کھولنا چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسحاق ڈار مسلم لیگ ن مفتاح اسماعیل نواز شریف

متعلقہ مضامین

  • اسلام آباد ہائیکورٹ: بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کی ملاقاتوں پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کا جواب
  • عمران خان سے پارٹی رہنماؤں کی ملاقات نہ کروانے کیخلاف درخواست قابل سماعت قرار
  • بشریٰ بی بی، بانی پی ٹی آئی ملاقات نہ کروانے پرتوہین عدالت؛اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست نمٹا دی
  • اسحاق ڈار پاکستان سے کیسے لندن روانہ ہوئے، مفتاح اسماعیل نے اندرونی کہانی بتادی
  • عمران خان کی پارٹی رہنماؤں سے ملاقات نہ کروانے کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • عمران خان سے پارٹی رہنماؤں کی ملاقات نہ کروانے کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • عمران خان کی پارٹی رہنماؤں سے ملاقات نہ کرانے کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • عمران خان سے پارٹی رہنماؤں کی  ملاقات نہ کروانے کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • محسن نقوی کی ڈومیسٹک کرکٹرز سے ملاقات میں کیا باتیں ہوئیں؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی