Daily Ausaf:
2025-03-04@20:37:01 GMT

فیصل واوڈا کامیر ی ٹائم میں کرپشن کے پلندوں کا انکشاف

اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT

سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ میری ٹائم میں کرپشن کے پلندے لے کر آیا ہوں۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میری ٹائم کا اجلاس سینیٹر فیصل واوڈا کی زیرِ صدارت ہوا، اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے اپنے ادارے کا احتساب سب سے پہلے کیا ہے، آرمی چیف نے واضح پیغام دے دیا ہے کہ پاکستان سب سے پہلے ہے۔انہوں نے کہا کہ سیکرٹری میری ٹائم نے 60 ارب روپے کی چوری بچانے میں کردار ادا کیا، میری ٹائم میں کرپشن کے پلندے لے کر آیا ہوں، میں نے 8 ماہ تک ثبوت اکٹھے کیے اور مطالعہ کیا۔

فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ میری ٹائم کے 728 صفحات پڑھ کر آیا ہوں، سیکریٹری میری ٹائم نے 60 ارب روپے کی زمین کا پراسیس منسوخ کیا، ہم نے 60 ارب روپے کی کرپشن روک لی، مجھے 2005ء اور 2015ء کا بیک گراؤنڈ بھی پتہ ہے، مجھے یہ بھی پتہ ہے کہ اس کیس کی کب سے سماعت نہیں ہوئی۔

سینیٹر نے کہا کہ اگر یہ معاہدہ ٹھیک تھا تو اتوار کو دفتر کھول کر معاہدہ کیوں منسوخ کیا، میری ٹائم کے ایسے ایسے ثبوت دوں گا کہ حیران رہ جائیں گے، وہ ثبوت دے رہا ہوں جو ایف آئی اے کو برسوں نہیں ملتے، پورٹ قاسم کی 500 ایکڑ زمین 10 لاکھ روپے فی ایکڑ دینے کا فیصلہ ستمبر 2024ء میں ہوا۔

ان کا کہنا ہے کہ پورٹ قاسم کی 365 ایکڑ زمین کی رقم کے بدلے 500 ایکڑ زمین دینے کا فیصلہ کیا گیا، پورٹ قاسم کی زمین صرف 8 فیصد دینے کا فیصلہ کیا گیا، ایک ڈیفالٹر کمپنی کے لیے نرم گوشہ پیدا کیا گیا۔فیصل واوڈا نے مزید یہ بھی کہا کہ ڈیفالٹر کمپنی فارن کمپنی بن کر آئی اور پھر لوکل کمپنی نکلی، دھوکا دینے والی کمپنی کے ساتھ آؤٹ آف کورٹ سیٹلمنٹ نہیں ہو سکتی، یہ کمپنی دھوکے سے فارن کمپنی بن کر آئی، بورڈ کیوں اس کمپنی کو فیور کر رہا ہے؟

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: فیصل واوڈا میری ٹائم کا کہنا

پڑھیں:

عدالتوں میں زیر التوا ٹیکس مقدمات 4 ہزار 457 ارب روپے پر مشتمل ہونے کا انکشاف

 ملک بھر کی عدالتوں میں اربوں روپے کے ٹیکس ریونیو کی وصولی میں مشکلات کے پیش نظر سپریم کورٹ کی ٹیکس مقدمات کے حل کے لیے بنائی گئی کمیٹی کی سفارشات سامنے آ گئی ہیں۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت 7 نومبر 2024 کے اجلاس میں اہم انکشاف ہوا، معلوم ہوا کہ اعلیٰ عدالتوں میں زیر التوا 1 لاکھ 8366 مقدمات میں 4457 ارب روپے کی رقم شامل ہے۔اجلاس میں انکشاف ہوا کہ سپریم کورٹ میں تقریباً 6 ہزار ریونیو کے مقدمات زیر التوا ہیں، 2 ہزار کیسز ٹربیونلز، عدالتوں میں زیر التوا ہیں، جن میں حکم امتناع ہو چکے۔سپریم کورٹ کمیٹی نے اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے تجویز دی کہ سپریم کورٹ میں اے ڈی آر یونٹ قائم کیا جائے، اس یونٹ سے ایف بی آر اور دیگر ریاستی اداروں کے اے ڈی آر نظام کی نگرانی ہو سکے گی، کمیٹی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ اور تمام ہائی کورٹس میں ایک اے ڈی آر سیل قائم کیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • فیصل واوڈا 60 ارب کا میگا اسکینڈل سامنے لے آئے
  •  فیصل واوڈا نے پورٹ قاسم کی 500 ایکڑ اراضی کا معاملہ پھر اٹھا دیا، غیرقانونی الاٹمنٹ کے کاغذات پیش
  • وزیر اعظم کے 5 ہزار میں صرف چولھا ہی جل سکتا ہے، وہ بھی بغیر گیس، فیصل واوڈا کی کڑی تنقید
  • آرمی چیف نے واضح پیغام دے دیا ہے کہ پاکستان سب سے پہلے ہے، فیصل واوڈا
  • سینیٹ کی کمیٹی برائے بحری امور کا اجلاس،کراچی پورٹ پر 60 ارب کی چوری زیر بحث
  • آرمی چیف نے واضح پیغام دے دیا ہے کہ پاکستان سب سے پہلے ہے: فیصل واؤڈا
  • 50،60ارب کی چوری اس حکومت کے دور میں فائنل ہوئی،سینیٹر فیصل واوڈا
  • سندھ ٹیکسٹ بورڈ نے 30کروڑ روپے جمع نہیں کرائے، ڈی جی آڈٹ کا انکشاف
  • عدالتوں میں زیر التوا ٹیکس مقدمات 4 ہزار 457 ارب روپے پر مشتمل ہونے کا انکشاف