قاہرہ میں عرب لیگ کے غیر معمولی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی ادارے کے سربراہ کا کہنا تھا کہ غزہ پٹی میں امدادی سامان پہنچانا ناگزیر ہے، موجودہ کشیدہ صورتحال کا واحد حل دو ریاست کا قیام ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں جاری جنگ کا خاتمہ پوری دنیا کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ قاہرہ میں عرب لیگ کے غیر معمولی سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی ادارے کے سربراہ نے کہا کہ 7 اکتوبر حملوں کا خمیازہ فلسطینی عوام بھگت رہے ہیں، غزہ میں عسکریت پسند کارروائیوں کی بحالی کی سرکوبی کرنا ہوگی۔ انتونیو گوتریس نے کہا کہ تمام اسرائیلی قیدیوں کو غیر مشروط رہا کر دیا جائے، جنگ بندی کے دوسرے مرحلے کیلئے مذاکرات بحال کیے جائیں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ غزہ میں سیاسی ڈھانچے کی دستیابی تک تعمیر نو نہیں کی جاسکتی، اسرائیل بطور قابض انتظامیہ بین الاقوامی قوانین کی پابندی کرے۔ انھوں نے کہا غزہ کی پٹی فلسطینی ریاست کا حصہ ہونی چاہیئے، فلسطینی اتھارٹی کو غزہ میں انتظامی ڈھانچہ میں حصہ دار ہونا چاہیئے۔ اقوام متحدہ غزہ پٹی کے حوالے سے انتظامی منصوبے کی حمایت کیلیے تیار ہے۔ انتونیو گوتریس نے کہا مغربی کنارے میں اسرائیلی فورسز اور یہودی آبادکاروں کے حملوں کی روک تھام کرنی چاہیئے، غزہ پٹی میں امدادی سامان پہنچانا ناگزیر ہے، موجودہ کشیدہ صورتحال کا واحد حل دو ریاست کا قیام ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل کرنا عالمی برادری کی ذمہ داری ہے، چوہدری لطیف اکبر

اسپیکر قانون ساز اسمبلی نے سیمینار کو درست سمت میں قدم قرار دیتے ہوے کہا کہ دونوں طرف کے opinion leaders کو مل بیٹھنے کا موقع ملنا چاہیے اور اس طرح کے سیمینارز منعقد کئے جانے چاہیں تاکہ نئی تجاویز آئیں اور نئے خیالات کو سننے کا موقع ملے اس طرح ہم مسئلے کے حل کی طرف جا سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر چوہدری لطیف اکبر نے سینٹر فار پیس اینڈ پراگریس کے زیراہتمام سیمینار بعنوان پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں بہتری کے ذریعے امن کی تلاش میں آزاد کشمیر سے بھرپور نمائندگی کی۔ سیمینار میں فاروق عبداللہ، اے ایس دلت، ائر مارشل (ر) کپل کاک، جلیل عباس جیلانی، جاوید جبار، امتیاز عالم اور حسن الحق سمیت کئی نامور شخصیات نے شرکت کی اور پاک بھارت تعلقات کے تناظر میں تبادلہ خیال کیا۔ اسپیکر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے تعلقات اس وقت تک معمول پر نہیں آ سکتے جب تک مسئلہ کشمیر کو کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل نہیں کیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام پاک بھارت تعلقات میں رکاوٹ نہیں ہیں یہ بھارت ہے جس نے ہٹ دھرمی کا رویہ اپنایا ہوا ہے اور وہ مسلسل کشمیریوں کو ان کا جائز حق خودارادیت دینے سے انکار کر رہا ہے۔

انہوں نے سیمینار کو درست سمت میں قدم قرار دیتے ہوے کہا کہ دونوں طرف کے opinion leaders کو مل بیٹھنے کا موقع ملنا چاہیے اور اس طرح کے سیمینارز منعقد کئے جانے چاہیں تاکہ نئی تجاویز آئیں اور نئے خیالات کو سننے کا موقع ملے اس طرح ہم مسئلے کے حل کی طرف جا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے 5 اگست 2019ء کے اقدامات نے مسئلے کو اور زیادہ پیچیدہ بنا دیا، بھارت نے یکطرفہ اقدامات کے ذریعے کشمیریوں کی شناخت ختم کرنے کی کوشش کی اور اب بھی وہ غیر ریاستی باشندوں کو بسا کر یہی کوشش کر رہا ہے مگر اسے اس میں کامیابی نہیں ہو گی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارت 5 اگست کے اقدامات کو واپس لے اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو بحال کرے وہاں شہری آزادیوں کو بحال کرے اور فوج کو نہتے شہریوں پر مظالم سے روکے ، لوگوں کو لاپتہ کرنے، ہراساں کرنے اور بے گناہ قید میں رکھنے کا سلسلہ بند کیا جائے تاکہ ماحول کو بہتر بنایا جا سکے۔ اسپیکر قانون ساز اسمبلی نے زور دیکر کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل کرنا عالمی برادری کی بھی ذمہ داری ہے جسے اسے ادا کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں طرف کی قیادت کو مل بیٹھنے کا موقع فراہم کیا جائے اس کے ساتھ ساتھ دنوں طرف کے لوگوں کو بھی انٹرکشن کا موقع دیا جائے، انہوں نے کہا ہمیں یورپ سے سبق لینا چاہیے جس نے کئی سال کی جنگوں کے باوجود علمی بحثیں جاری رکھیں اور بالآخر ایک دوسرے کے ساتھ پرامن بقائے باہمی کے اصول پر اکٹھے ہو گئے اسی طرح پاکستان اور بھارت کی قیادتوں کو بھی بالغ نظری کا مظاہرہ کرنا ہو گا تاکہ خطہ ترقی کرے اور اس کے اثرات عام آدمی کو منتقل ہوں۔ سیمینار کے آغاز پر سینٹر فار پیس اینڈ پراگریس کے کے چییرمین او پی شاہ نے اوپننگ ریمارکس دیے اور مہمانوں کو اس اہم موضوع پر اظہار خیال کی دعوت دی۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ سے جنگ کا مستقل خاتمہ تمام دنیا کی مشترکہ ذمہ داری ہے؛ اقوام متحدہ
  • غزہ کی تعمیر نو واضح اور متفقہ سیاسی طریقہ کار کی متقاضی، گوتیرش
  • کشمیر پر اقوام متحدہ کے بیان سے بھارت اتنا برہم کیوں ہے؟
  • اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر بھارت کو جواب دہ ٹھہرانے
  • پاکستان کی موسمیاتی تبدیلی جیسے موضوعات کو یو این واٹر کانفرنس میں شامل کرنیکی تجویز
  • ’نو ادر لینڈ‘، فلسطینی اور اسرائیلی ڈائرکٹرز کی مشترکہ فلم نے کونسا ایوارڈ جیت لیا؟
  • اقوام متحدہ اور عرب ممالک کی امداد روکنے پر اسرائیل کی مزمت
  • کشمیری وفد اقوامِ متحدہ انسانی حقوق کونسل اجلاس کیلئے روانہ
  • اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل کرنا عالمی برادری کی ذمہ داری ہے، چوہدری لطیف اکبر