سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل راولپنڈی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی ہر منگل کو ملاقات کرائی جارہی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں عدالتی حکم پر بانی پی ٹی آئی کی بشریٰ بی بی سے ملاقات نہ کرانے پر توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے جواب دیا۔

عدالت عالیہ اسلام آباد میں جمع کرائے گئے جواب میں سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے کہا کہ عدالت کے حکم پر مکمل عمل ہورہا ہے۔

انہوں نےمزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی ہر منگل کو ملاقات کرائی جارہی ہے، اگرچہ جیل رولز میں ملاقات کرانے کا ذکر موجود نہیں۔

قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے پی ٹی آئی کے وکیل سے کہا کہ فیصل چوہدری صاحب یہ تو آپ کو فیور دے رہے ہیں۔

اس پر فیصل چوہدری نے کہا کہ مسئلہ ان کی طرف سے نہیں کسی اور کی طرف سے آتا ہے۔

سپرنٹنڈنٹ اڈیالا جیل نے کہا کہ مسئلہ کہیں سے بھی نہیں آتا، اس پر جسٹس سرفراز ڈوگر نے کہا ہم یہاں بیٹھے ہیں، دیکھ لیں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل بانی پی ٹی ا ئی کہا کہ نے کہا

پڑھیں:

وفاقی حکومت نے ججز تبادلہ کیس میں تمام درخواستیں خارج کرنے کی استدعا کردی

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 اپریل ۔2025 )ججز سنیارٹی کیس میں وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ میں جواب جمع کروا دیا ہے وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز سمیت تمام درخواست گزاروں کی درخواستیں خارج کرنے کی استدعا کرتے ہوئے ججز کے تبادلوں کو آئین کے مطابق قرار دے دیا. نجی ٹی وی کے مطابق سپریم کورٹ میں ججز سنیارٹی کیس میں وفاقی حکومت نے جواب جمع کرواتے ہوئے استدعا کی ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز سمیت تمام درخواستیں خارج کی جائیں، ججز کا تبادلہ آئین کے مطابق کیا گیا ہے، ججز کے لیے تبادلے کے بعد نیا حلف لینا ضروری نہیں.

(جاری ہے)

حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کروائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 200 کے تحت تبادلے کا مطلب نئی تعیناتی نہیں ہوتا، ججز کا تبادلہ عارضی ہونے کی دلیل قابل قبول نہیں، آئین میں کہیں نہیں لکھا کہ ججز کا تبادلہ عارضی ہوگا. حکومت کے جواب میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ججز کے تبادلے سے عدلیہ میں شفافیت آئے گی نا کہ عدالتی آزادی متاثر ہوگی، جوڈیشل کمیشن نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دو ججز تعینات کیے 3 آسامیاں چھوڑ دیں وزارت قانون نے 28 جنوری کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز تبادلے کی سمری بھیجی تھی.

جواب میں کہا گیا ہے کہ ججز تبادلے کے لیے صدر کا اختیار محدود جب کہ اصل اختیار چیف جسٹس پاکستان کا ہے، ججز تبادلے میں متعلقہ جج اور ہائیکورٹس کے چیف جسٹس اصل بااختیار ہیں. دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے ججز کے تبادلے کیخلاف سپریم کورٹ میں دائر درخواست واپس لینے کا فیصلہ کرلیا، اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے آئینی پٹیشن واپس لینے کے لیے اتھارٹی لیٹر جاری کر تے ہوئے ایڈووکیٹ آن ریکارڈ انیس محمد شہزاد کو آئینی درخواست واپس لینے کا اختیار دے دیا گیا ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر سید واجد شاہ گیلانی اور سیکرٹری منظور ججہ کے دستخط سے اتھارٹی لیٹر جاری کیا گیا ہے.

متعلقہ مضامین

  • علیمہ خان کی بانی سے ملاقات بشریٰ بی بی نہیں ہونے دے رہیں، طلال چودھری
  • اسلام آباد ہائیکورٹ، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر توہین عدالت کی درخواست دائر
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر توہین عدالت کی درخواست دائر
  • عمران خان سے ملاقات نہ کروانے کا معاملہ ایک بار پھر اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گیا
  • عمران خان سے ملاقات نہ کروانے کا معاملہ ایک بار پھر اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گیا
  • اڈیالہ جیل کے باہر سے گرفتار علیمہ خان کی جیل جانے کی خواہش
  • بشریٰ بی بی سے گزشتہ  روز  ہونے  والی  وکلا کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
  • بانی پی ٹی آئی عمران خان کا طبی معائنہ ذاتی معالج سے کروانے اور بچوں سے بات کروانے کا حکم
  • ججز سنیارٹی کیس: وفاقی حکومت کی تمام درخواستیں خارج کرنے کی استدعا
  • وفاقی حکومت نے ججز تبادلہ کیس میں تمام درخواستیں خارج کرنے کی استدعا کردی