صیہونی فوج میں آپریشنز ڈویژن کے سربراہ نے استعفیٰ دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
عبرانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق قابض اسرائیلی فوج میں آپریشنز ڈویژن کے سربراہ میجر جنرل اودید باسیوک نے اپنا استعفیٰ چیف آف سٹاف کو پیش کر دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ قابض صیہونی فوج میں آپریشنز ڈویژن کے سربراہ نے استعفیٰ دیدیا۔ عبرانی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق قابض اسرائیلی فوج میں آپریشنز ڈویژن کے سربراہ میجر جنرل اودید باسیوک نے اپنا استعفیٰ چیف آف سٹاف کو پیش کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق باسیوک قابض فوج کی درجہ بندی میں چیف آف اسٹاف ایال ازمیر اور ان کے نائب کے بعد تیسرے آدمی ہیں۔ ان کا استعفیٰ چیف آف اسٹاف ہرزی ہلیوی کی جگہ لینے سے دو دن قبل متوقع تھا، جس کے نتیجے میں ایال کو ان کی جگہ پر تعینات کیا گیا تھا۔عبرانی اخبار یدیعوت احرونوت نے اطلاع دی ہے کہ باسیوک نے قابض فوج سے ریٹائر ہونے کے اپنے ارادے کا اعلان نئے چیف آف سٹاف کے ساتھ ہونے والی میٹنگ میں کیا تھا، جس نے ان کی درخواست قبول کر لی، لیکن آپریشنل چیلنجوں کی روشنی میں آنے والے مہینوں تک اس عہدے پر برقرار رہنے کو کہا گیا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: چیف آف
پڑھیں:
خالد مقبول صدیقی بے بس سربراہ ، ایم کیو ایم کی کوئی حیثیت نہیں، سعید غنی
خالد مقبول صدیقی بے بس سربراہ ، ایم کیو ایم کی کوئی حیثیت نہیں، سعید غنی saeed ghani WhatsAppFacebookTwitter 0 2 March, 2025 سب نیوز
کراچی (آئی پی ایس )وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ خالد مقبول بے بس سربراہ ہیں، ایم کیو ایم کی کوئی حیثیت نہیں۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ ایم کیو ایم پی ایس پی مافیا کے نرغے میں ہے، ان کے اپنے اختلافات ہیں، ایم کیو ایم نے جماعت اسلامی والا کام کیا ہے۔ بلدیاتی اداروں کو تباہ پرانے میئر نے کیا۔
سعید غنی نے کہا کہ کے ڈی اے سے 3 ارب روپے کا پلاٹ سندھ حکومت خرید رہی ہے، پیپلز پارٹی نے کام شروع کیا تو ایم کیو ایم کریڈٹ لینا چاہتی ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ اکبری فٹبال گراونڈ کی بحالی کے کام دیکھنے آیا ہوں، صوبائی حکومت نے جو ترقیاتی منصوبے شروع کیے تھے ان کا افتتاح ہو رہا ہے، یہ عالمی معیار کا گراونڈ ہے۔ سعید غنی نے مزید کہا کہ تجاوزات کو روزگار سے جسٹیفائی نہیں کرنا چاہیے، سڑکوں پر انکروچمنٹ ختم کرنی ہے، سڑکوں پر ٹریفک جام ہوتا ہے تو لوگ ہمیں برا کہتے ہیں۔
اس موقع پر میئر کراچی مرتضی وہاب نے کہا کہ جب کے ایم سی ملی تو 30سے 35کروڑ روپے کا شارٹ فال تھا، ایسے ادارے نہیں چل سکتے، ریڈ لائن کے روٹ پر 12 لیکیجز تھیں،کام کرنے کیلئے پانی سپلائی روکی۔