اسلام آباد:

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر سلمان اکرم راجہ نے عمران خان کو سحری نہ دینے کے بیرسٹر سیف کے دعوے کی تردید کردی۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ عمران خان کی صحت کے حوالے سے افواہیں پھیلائی گئیں،معمول کا چیک اپ ہوا اور وہ بالکل ٹھیک ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بانی کو سحری نہ دینے اور عبادت سے روکنے کی باتوں میں بھی صداقت نہیں، بیرسٹر سیف نے جو غیر زمہ دارانہ بیان دیا اس حوالے شیخ وقاص اکرم کو کہا ہے کہ وہ ان سے پوچھیں کہ یہ بیان دینے کی ضرورت کیوں پیش آئی۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ بانی قوم کی خاطر جیل میں ہیں اور خان صاحب کو پارٹی سے کوئی شکایت نہیں ہے، آج ہماری اگلے لائحہ عمل پر بات ہوئی اور عمران خان نے ہدایات دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جیل کے تمام معاملات کے حوالے سے چوہدری ظہیر عباس کو بانی اور بشری بی بی نے اپنا وکیل مقرر کیا ہے، بدقسمتی سے کچھ لوگوں نے وکالت کے ذریعے اپنا سیاسی قد بڑھانے کی کوشش کی، فیصل چوہدری کو ہدایت کی گئی ہے وہ تمام پٹیشنز چوہدری ظہیر عباس کے سپرد کردیں۔

 بیرسٹر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ جسکو خان صاحب زمہ داری دیں بس اسکو سیاست کرنی چاہیے، نیاز اللہ نیازی کو بانی پی ٹی آئی کا ترجمان مقرر کیا گیا ہے جبکہ بشری بی بی نے اپنے چار فوکل پرسن مقرر کئے ہیں۔

سلمان اکرم راجہ نے اپوزیشن اتحاد کے حوالے سے بات ہوئی، ہم مولانا کی عزت کرتے ہیں چاہتے ہیں وہ اس اتحاد میں شامل ہوں، مولانا کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی جے کچھ ہدایات دی ہیں جو میں ان تک پہنچاؤں گا۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجہ نے کے حوالے سے نے کہا کہ

پڑھیں:

کسی کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کا اختیار نہیں دیا : عمران خان

سابق وزیر اعظم عمران خان کا اپنی لیگل ٹیم کے ذریعے پیغام میں کہنا ہے کہ ’میں نے کسی کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات میں شامل ہونے کا اختیار نہیں دیا ہے۔ میں نے ماضی میں کبھی کوئی معاہدہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی اب میں اس پر بات کروں گا۔ ایکس پر بانی پی ٹی آئی کے نام سے منسوب اکاؤنٹ پر جاری ہونے والے ایک بیان میں عمران خان کی جانب سے کہا گیا کہ ’اگر مجھے کوئی معاہدہ کرنے میں دلچسپی ہوتی تو میں دو سال پہلے کی جانے والی پیش کش کو قبول کر لیتا. ایک ایسی پیشکش جس میں دو سال کی خاموشی کے بدلے قانونی کارروائی سے مکمل استثنیٰ کی تجویز دی گئی تھی۔انہوں نے لکھا کہ ’ میں نے اس وقت اسے مسترد کر دیا تھا  اوراب میں اس طرح کے کسی بھی تصور کو مسترد کرتا ہوں۔’بیان میں مزید کہا گیا کہ ’علی امین گنڈاپور اوراعظم سواتی نے مذاکرات کی خواہش کا اظہار کیا ہو .لیکن میرے خیال میں اس طرح کے مذاکرات بے معنی ہیں۔ مخالف فریق کو مسائل کو حل کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔انہوں نے ایک پر جاری بیان میں کہا کہ علی امین اور اعظم سواتی اپنی مرضی سے بات چیت کرنا چاہتے تھے۔ میں نے ہمیشہ کہا ہے اور اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ ایک سیاسی جماعت کی حیثیت سے ہمیں بات چیت پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ بانی پی ٹی آئی کا اپنی لیگل ٹیم کے ذریعے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’مذاکرات کے دروازے کبھی بند نہیں ہوئے. لیکن میں یہ واضح کر دوں کہ کوئی بھی بات چیت آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور عوام کے مفادات پر مبنی ہونی چاہیے.نہ کہ میرے یا میری بیوی کے لیے۔‘ایکس پر جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’پاکستان تحریک انصاف واحد حقیقی قومی سیاسی قوت ہے جو بیرونی حمایت کے بغیر کسی بھی وقت ملک گیر تحریک کو متحرک کر سکتی ہے۔ ایک سیاسی جماعت صرف اس وقت کمزور ہوتی ہے جب وہ عوامی حمایت کھو دیتی ہے اور اس وقت پوری قوم پی ٹی آئی کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے.

متعلقہ مضامین

  • مقتدرہ ہوش کے ناخن لے، معاملات حل نہ ہوئے تو باہر نکلنے کے بغیر چارہ نہ ہوگا، سلمان اکرم راجہ
  • کسی کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کا اختیار نہیں دیا ، عمران خان
  • کسی کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کا اختیار نہیں دیا : عمران خان
  • خدارا، ملک کو انتشار کی طرف مت دھکیلیں، سلمان اکرم راجہ
  • خدارا! ملک کوانتشارکی طرف مت دھکیلیں، سلمان اکرم راجہ
  • مائنز اینڈ منرلز بل کے حوالے سے وفاق کیساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہوا، وفاقی وزیر ثبوت دیں: بیرسٹرسیف
  • جیل عملہ غیر متعلقہ افراد کو بھیج کر عدالتی حکم پورا کرتا ہے ،سلمان اکرم راجہ
  • ایران نے امریکا کا جوہری افزودگی روکنے کا مطالبہ مسترد کردیا
  • ’سیاسی جماعتوں کو کلاس روم کی طرح نہیں چلایا جاسکتا‘ عمران خان نے سلمان اکرم راجہ کو یہ پیغام بھیجا؟
  • پی ٹی آئی کو اسکول کے کلاس روم کی طرح نہیں چلایا جاسکتا، عمران خان اپنی ہی جماعت کے سیکرٹری جنرل سے ناراض