سلمان اکرم راجا نے عمران خان کو سحری نہ دینے سے متعلق بیرسٹر سیف کا بیان غلط اور غیرذمہ دارانہ قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا نے کہا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو جیل میں سحری نہ دیے جانے کا بیان غلط اور غیرذمہ دارانہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان اور بشریٰ بی بی بغیر کچھ کھائے پیے سحری کرتے ہیں؟ بیرسٹر سیف نے کیا بتایا
اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد انہوں نے کہاکہ بیرسٹر سیف سے بیان کی وضاحت مانگی گئی ہے، عمران خان تندرست ہیں، ان کی صحت سے متعلق بھی غلط افواہیں پھیلائی گئیں۔
سلمان اکرم راجا نے کہاکہ یہ دعوے درست نہیں کہ عمران خان کو جیل میں سحری نہیں دی جارہی اور عبادت میں خلل ڈالا جاتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ شیخ وقاص اکرم کو کہہ دیا ہے کہ وہ بیرسٹر سیف سے اس بیان پر وضاحت طلب کریں۔
واضح رہے کہ مشیر اطلاعات اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے دعویٰ کیا تھا کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو جیل میں سحری و افطاری نہیں دی جارہی، جس کے باعث وہ نہار منہ روزہ رکھنے پر مجبور ہیں۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان اور بشریٰ بی بی سحر و افطار میں کیا کھاتے پیتے ہیں؟ عظمیٰ بخاری نے تفصیل بتادی
بیرسٹر سیف کے اس بیان پر وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا تھا کہ عمران خان کو ہفتے میں 3 دن گوشت، سبزیاں، دالیں اور چقندر کا جوس مل رہا ہے، جبکہ بشریٰ بی بی کو بھی پسند کے مطابق کھانا فراہم کیا جاتا ہے، پی ٹی آئی کے دعوے درست نہیں ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بشریٰ بی بی بیان غیرذمہ دارانہ بیرسٹر سیف سحری سلمان اکرم راجا عمران خان نہار منہ وضاحت طلب وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بیان غیرذمہ دارانہ بیرسٹر سیف سلمان اکرم راجا نہار منہ وی نیوز سلمان اکرم راجا عمران خان اور کہ عمران خان بیرسٹر سیف جیل میں
پڑھیں:
سلمان اکرم راجہ نے عمران خان کی صحت سے متعلق پھیلائی جانے والی افواہوں کو مسترد کردیا
اسلام آباد: پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی صحت کے حوالے سے پھیلائی جانے والی افواہوں کو مسترد کردیا ۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کا معمول کا چیک اپ ہوا ہے اور وہ بالکل ٹھیک ہیں، انہیں سحری نہ دینے یا عبادت سے روکنے کی باتیں بے بنیاد ہیں، ان میں کوئی صداقت نہیں۔
سلمان اکرم راجہ نے پارٹی کے اندرونی معاملات اور سیاسی حکمت عملی پر بھی بات کی اور کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے واضح کیا کہ لیڈرشپ پر حملہ کرنے والے بھگوڑے ہیں جو عوام میں اپنی جگہ بنانے کے لیے ایسا کرتے ہیں، انہیں پارٹی سے کوئی شکایت نہیں اور انہوں نے آگے کے لائحہ عمل پر ہدایات دی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جیل کے معاملات کے لیے بانی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے چوہدری ظہیر عباس کو اپنا وکیل مقرر کیا ہے جبکہ فیصل چوہدری کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ تمام پٹیشنز چوہدری ظہیر کے سپرد کریں۔
سلمان اکرم راجہ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے کچھ لوگوں نے وکالت کے ذریعے اپنا سیاسی قد بڑھانے کی کوشش کی لیکن بانی جسے ذمہ داری دیں، وہی سیاست کرے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ نیاز اللہ نیازی کو بانی پی ٹی آئی کا ترجمان مقرر کیا گیا ہے جبکہ بشریٰ بی بی نے اپنے چار فوکل پرسنز کا تقرر کیا ہے۔
اپوزیشن اتحاد کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس پر بات ہوئی لیکن پوری تفصیل نہیں بتاؤں گا، ہم مولانا فضل الرحمٰن کی عزت کرتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ وہ اتحاد میں شامل ہوں، بانی نے مولانا کے حوالے سے کچھ ہدایات دی ہیں جو میں ان تک پہنچاؤں گا۔
سلمان اکرم راجہ نے بیرسٹر سیف کے حالیہ بیان کو غیر ذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ شیخ وقاص اکرم کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ان سے پوچھیں کہ ایسا بیان کیوں دیا گیا۔