پارلیمنٹ سے اپنی تنخواہیں بڑھوا کر پی ٹی آئی نے اپنے ملازمین کی ماہانہ اجرت میں 50 فیصد کٹ لگادیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف کے اراکین پارلیمنٹ نے اپنی تنخواہیں بڑھوانے کے بعد پی ٹی آئی ملازمین کی تنخواہوں میں پچاس فیصد کمی کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پارلیمان سے اپنی تنخواہیں بڑھانے والے ملازمین نے ہی اپنی ملازمین کی تنخواہیں کم کردی اور پی ٹی آئی نے اپنے ملازمین کی تنخواہوں پر پچاس فیصد کٹ لگا دیا۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی سیکرٹریٹ ملازمین کو ملنے والی دیگر مراعات بھی ختم کر دی گئیں جبکہ پیٹرول بھی ختم کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے پچیس سے زائد ملازمین کی تنخواہوں کو کم کیا گیا ہے۔ تنخواہ کمی کا سامنا کرنے والے پی ٹی آئی کے تمام ملازمین متعدد بار پارٹی کے لئے پابند سلاسل بھی رہے۔
ذرائع ملازمین نے کہا کہ ہمارے اہل خانہ کو بھی پارٹی کے باعث مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ہم پارٹی کے ساتھ روز اول سے کام کرتے رہے اور ایسے موقع پر ہمارے ساتھ ایسا کرنا نا انصافی ہے۔
ملازمین نے کہا کہ ہم نے پارٹی کے لئے قربانیاں دیں جس کا پھل ہماری تخواہیں کاٹ کر ملا۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ میں ملازمین کی تنخواہیں کم کرنے کے حق میں نہیں تھا مگر پارٹی کے اکائونٹس منجمند ہیں، پارٹی کو کرائسس کا سامنا ہے، حالات بہتر ہونے پر ملازمین کی تنخواہیں دوبارہ بڑھائیں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ملازمین کی پی ٹی آئی پارٹی کے
پڑھیں:
2025 میں سعودی عرب نے 70 فیصد پاکستانی افرادی قوت کو اپنی طرف راغب کیا، رپورٹ
جے ایس گلوبل کا کہنا ہے کہ اگر یو اے ای کی جانب سے پاکستانیوں کے لیے ہجرت کے عمل میں نرمی آتی ہے تو یہ زرِمبادلہ میں بڑا اضافہ لا سکتا ہے۔ سعودی عرب و یو اے ای سے پاکستان کو مجموعی ترسیلات زر کا 50 فیصد سے زیادہ حصہ حاصل ہونے کا امکان ہے۔ اسلام ٹائمز۔ رواں سال 2025 کی پہلی سہ ماہی میں پاکستانی افرادی قوت کی متحدہ عرب امارات (یو اے ای) ہجرت میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے، جس کی بڑی وجہ اماراتی ویزا پالیسیوں میں مسلسل تبدیلیاں بتائی گئی ہیں۔ دوسری جانب سعودی عرب پاکستانی کارکنوں کے لیے سب سے بڑی منزل بن کر سامنے آیا ہے۔ یہ انکشاف جے ایس گلوبل کی رپورٹ میں کیا گیا، جس میں بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے اعداد و شمار کا حوالہ دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 2025 کی پہلی سہ ماہی میں یو اے ای جانے والے پاکستانی کارکنوں کی تعداد میں تیزی سے کمی آئی ہے۔ ویزا پالیسیوں اور طریقہ کار میں بار بار تبدیلیوں کی وجہ سے افرادی قوت کی برآمدات سست ہو گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اسی دوران سعودی عرب نے 70 فیصد پاکستانی افرادی قوت کو اپنی طرف راغب کیا، جو اس عرصے کے دوران کل ہجرت کا سب سے بڑا حصہ ہے۔
تاریخی طور پر یو اے ای پاکستانی کارکنوں کے لیے ایک نمایاں منزل رہا ہے، لیکن اس کی موجودہ حصہ داری صرف 4 فیصد رہ گئی ہے، جو کہ ماضی کے 35 فیصد کے اوسط سے واضح کمی کو ظاہر کرتی ہے۔ یو اے ای، پاکستان کے اہم تجارتی شراکت داروں میں شمار ہوتا ہے اور زرِمبادلہ بھیجنے والا ایک بڑا ذریعہ ہے، جو پاکستان کی معاشی حالت کو سہارا دیتا ہے۔
اگرچہ دونوں ممالک کی جانب سے پاکستانیوں پر ویزا پابندیوں سے انکار کیا گیا ہے، لیکن حالیہ مہینوں میں ویزا مسترد ہونے اور اسکروٹنی بڑھنے کی متعدد رپورٹس سامنے آئی ہیں۔ تاہم گزشتہ ہفتے پاکستان میں یو اے ای کے سفیر حماد عبید الزعابی نے کہا کہ پاکستانی شہری اب پانچ سالہ ویزے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں کیونکہ پہلے موجود مسائل حل ہو چکے ہیں۔
جے ایس گلوبل کا کہنا ہے کہ اگر یو اے ای کی جانب سے پاکستانیوں کے لیے ہجرت کے عمل میں نرمی آتی ہے تو یہ زرِمبادلہ میں بڑا اضافہ لا سکتا ہے۔ سعودی عرب و یو اے ای سے پاکستان کو مجموعی ترسیلات زر کا 50 فیصد سے زیادہ حصہ حاصل ہونے کا امکان ہے۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق مارچ 2025 میں ترسیلات زر 4.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں، جو پہلی بار 4 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں، یہ شرح گزشتہ سال سے 37 فیصد زیادہ ہے۔