غزہ کی صورتحال پر قاہرہ میں عرب رہنماؤں کا غیر معمولی اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
قاہرہ اجلاس کے آغاز پر اپنے کلمات میں مصری صدر عبد الفتاح السیسی نے کہا کہ خطے کو بہت بڑے چیلنجز کا سامنا ہے جو اس کی سلامتی اور استحکام کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کے خلاف جنگ کا مقصد اس کے باشندوں کو اسلحے کے زور پر نکالنے کی کوشش کرنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ سمیت خطے کی تازہ ترین صورتحال پر غور کیلئے قاہرہ میں عرب رہنماؤں کا غیر معمولی اجلاس ہو رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق قاہرہ اجلاس کے آغاز پر اپنے کلمات میں مصری صدر عبد الفتاح السیسی نے کہا کہ خطے کو بہت بڑے چیلنجز کا سامنا ہے جو اس کی سلامتی اور استحکام کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کے خلاف جنگ کا مقصد اس کے باشندوں کو اسلحے کے زور پر نکالنے کی کوشش کرنا ہے۔ السیسی نے کہا کہ غزہ پر صیہونی حکومت کی جارحیت انسانیت کی تاریخ میں ایک شرمناک داغ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فلسطینی عوام اپنی سرزمین سے چمٹے ہوئے ہیں اور ان کا عزم اپنے حقوق کے حصول کے لیے کھڑے ہونے کا نمونہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ٹرمپ اور ان کی انتظامیہ کی کوششیں غزہ میں جنگ کو روکنے کا باعث بنیں گی۔ بحرین کے شاہ حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ نے بھی ایک تقریر میں کہا کہ ہم فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کے تمام منصوبوں کی مخالفت کرتے ہیں اور غزہ کے لیے مصر کے منصوبے کی حمایت کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے مزید کہا کہ
پڑھیں:
عوام کو اشیائے ضروری معقول قیمتوں پر فراہم کرنا حکومت کی اوّل ترجیح ہے، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عوام کو اشیائے ضروری معقول قیمتوں پر فراہم کرنا حکومت کی اوّل ترجیح ہے۔ اقتصادی اشارے حکومتی کوششوں کی بدولت بہتر ہو رہے ہیں۔
ایک بیان میں انہوں نے اشیائے ضروری کی قیمتوں میں مسلسل کمی پر اطمینان کا اظہار کیا اور یقین ظاہر کیا کہ افراطِ زر مزید کم ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت اپنا ایک سال مکمل کر رہی ہے اور اس موقع پر یہ انتہائی خوش آئند خبر ہے۔
مزید پڑھیں: مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکامی پر وزیر خزانہ عہدے سے برطرف
انہوں نے کہا کہ یہ بہت حوصلہ افزا بات ہے کہ پچھلے مہینے افراطِ زر 1.5 فیصد تک آ گیا ہے، جو ستمبر 2015 کے بعد سب سے کم افراطِ زر کی شرح ہے۔ انہوں نے کہا کہ جولائی 2024 سے فروری 2025 تک افراطِ زر کی اوسط شرح 5.9 فیصد رہی، جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں یہ اوسط 28 فیصد تھی، جو نمایاں کمی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومت کی اقتصادی ٹیم کی شاندار کوششوں کی بدولت اقتصادی اشارے ہر گزرتے دن کے ساتھ بہتر ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معیشت میں مسلسل بہتری محنتی ٹیم ورک کا نتیجہ ہے۔
مزید پڑھیں: فارم 47 والے باہر جا کر مہنگائی کم ہونے کا کہیں تو انہیں جوتے پڑیں گے، عمر ایوب
انہوں نے کہا کہ تمام ادارے معیشت کو بہتر بنانے، کاروبار کو فروغ دینے اور سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ میکرو معیشت کی بہتری کے فوائد عوام تک پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اشیائے ضروری افراط زر معیشت مہنگائی وزیراعظم شہباز شریف