اجلاس میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال، انسداد دہشتگردی کے اقدامات اور سکیورٹی فورسز کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ صوبائی اپیکس کمیٹی کا اجلاس وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی صدارت آج چیف منسٹرسیکرٹریٹ کوئٹہ میں منعقد ہوا۔ جس میں کمانڈر بلوچستان کور لیفٹیننٹ جنرل راحت نسیم احمد خان، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، آئی جی پولیس معظم جاہ انصاری سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال، انسداد دہشت گردی کے اقدامات اور سکیورٹی فورسز کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں قومی اور صوبائی سطح پر ہونے والے گذشتہ اپیکس کمیٹی اجلاسوں کے فیصلوں پر عملدرآمد کا بھی جائزہ لیا گیا۔ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے سخت اقدامات اور انٹیلی جنس شیئرنگ کو مزید موثر بنانے پر زور دیا گیا۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ صوبے میں قیام امن کے لئے تمام ادارے ایک پیج پر ہیں اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ اجلاس میں بارڈر مینجمنٹ، اسمگلنگ کی روک تھام اور نیشنل ایکشن پلان کے تحت کئے جانے والے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اعلیٰ حکام نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بلوچستان میں دیرپا امن کے قیام کے لئے سکیورٹی فورسز اور سول انتظامیہ کے درمیان قریبی رابطہ ضروری ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر فوری عملدرآمد کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ عوام کی جان و مال کے تحفظ اور ترقیاتی منصوبوں کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے حکومت ہر ممکن اقدامات کرے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: اجلاس میں کے لئے

پڑھیں:

اسلام آباد، ”متحدہ آوازوں” کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد

سیمینار کا اہتمام کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ اور کشمیر انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ آف ریلیشنز نے کیا تھا۔ جس کی صدارت کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے کی۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد میں "متحدہ آوازیں" کے عنوان سے سیمینار میں مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی، کشمیریوں کی نسل کشیُ اور ان پر ڈھائے جانیوالے وحشیانہ مظالم پر سخت تشویش ظاہر کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق سیمینار کا اہتمام کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ اور کشمیر انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ آف ریلیشنز نے کیا تھا۔ جس کی صدارت کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے کی جبکہ سیمینار میں مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بشمول حریت قیادت، دانشوروں، تجزیہ کاروں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔ غلام محمد صفی نے اپنے خطاب میں کہا کہ کشمیری عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا جانا چاہیے جس کی ضمانت انہیں اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں میں فراہم کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم مسئلہ کشمیر کا کوئی نیا حل تلاش نہیں کرنا چاہتے کیونکہ کشمیری عوام کئی دہائیوں قبل پاکستان سے الحاق کا فیصلہ کر چکے ہیں۔ غلام صفی نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو ایک پلڑے میں نہیں طولا جا سکتا کیونکہ بھارت ایک غاصب ملک ہے جس نے جموں و کشمیر پر فوجی طاقت کے بل پر غیر قانونی طور پر قبضہ کر رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں دوست اور دشمن میں فرق سمجھنا چاہیے۔

سینیٹر شیری رحمان نے سیمینار سے خطاب میں کہا کہ کشمیری عوام بھارتی تسلط سے آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی شہید ذوالفقار علی بھٹو کی جماعت ہے جنہوں نے کشمیریوں کی جدوجہد اور آزادی کی تحریک میں اہم کردار ادا کیا۔ پیپلز پارٹی نے ہر فورم میں کشمیر کی آزادی کے حوالے سے آواز اٹھائی ہے۔ کشمیر اور فلسطین میں غاصب قوتوں نے ظلم کی انتہا کر دی ہے اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں جاری ہیں۔ اقوام متحدہ کو دونوں دیرینہ تنازعات کیلئے حل سنجیدگی سے ایکشن لینا چاہیے کیونکہ دونوں مقبوضہ علاقے میں نسل کشی جاری ہے۔

سابق وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر، سردار عتیق خان اور سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے اپنے خطاب میں دیرینہ تنازعہ کشمیر کو ہر عالمی فورم پر اٹھانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر ایک نظریہ ہے۔ کشمیر کے بغیر پاکستان ادھورا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جو مجاہدین کشمیر کی جدوجہد آزادی میں شہید ہوئے وہ ہمارے ہیرو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقت بدل رہا ے، انشاءاللہ جلد فلسطین اور مقبوضہ کشمیر آزاد ہوں گے۔

برٹش مسلم کمیونٹی کے رکن لیاقت علی اور ممبر لیبر پارٹی لندن ڈاکٹر ذوالفقار نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کا وقت آ گیا ہے کیونکہ جموں و کشمیر اس وقت عالمی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں بند کرائے۔ دیگر مقررین نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی سنگین صورتحال، بھارتی ریاستی دہشت گردی، آبادی کے تناسب کو بگاڑنے کے مودی حکومت کے مذموم عزائم کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی قابض انتظامیہ حریت قیادت کو حق خودارادیت کی جائز جدوجہد سے دستبردار ہونے کیلئے بدترین سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے، ان کے گھروں اور جائیدادوں کو ضبط کرنے اور گرفتاریوں کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں جبکہ ان کے اہلخانہ کو خوف و دہشت کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت گزشتہ 78سال سے جموں و کشمیر پر اپنے غیر قانونی و غیر آئینی قبضے کو طول دینے کیلئے استعماری ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ تمام تر ظالمانہ و جابرانہ ہتھکنڈوں کے باوجود کشمیری عوام اپنی حق پر مبنی جہدوجہد سے ہرگز پیچھے نہیں ہٹیں اور اسے اس کے منطقی انجام تک جاری رکھیں گے۔

مقررین نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کے وحشیانہ مظالم کا فوری نوٹس لے اور بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کے چارٹر کی پاسداری کیلئے بھارت پردبائو بڑھائے۔ مقررین نے بھارتی جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظربند کشمیری حریت رہنمائوں اور نوجوانوں کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کشمیری اپنی حق خودارادیت کی جدوجہد سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے اور وہ مقصد کے حصول تک اپنی پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے عالمی برادری خاص طور پر اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کا فوری نوٹس لیں، کشمیری عوام کے بنیادی حقوق کا تحفظ یقینی بنانے اور مسئلہ کشمیر کے منصفانہ کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں اور پرامن حل کے لیے اپنی کوششیں تیز کریں۔

دیگر مقررین میں عبدالرشید ترابی، ڈائریکٹر کشمیر لبریشن سیل راجہ سجاد، چیئرمین جے سیون گروپ چوہدری مقبول اور بیرون ملک مقیم دیگر کشمیری اور پاکستانی شامل تھے۔ سیمینار میں سفیر نفیس زکریا، جے کے ایل ایف فرانس کے صدر عمران بٹ کے علاوہ کشمیری حریت رہنما ایڈوکیٹ پرویز احمد، مشتاق احمد بٹ، شمیم شال، الطاف حسین وانی، محمد رفیق ڈار، شیخ عبدالمتین، سید اعجاز رحمانی، راجہ خادم حسین، شیخ یعقوب، زاہد اشرف، زاہد صفی، میاں مظفر، جاوید جہانگیر، چوہدری شاہین، محمد اشرف ڈار، شیخ عبدالماجد، محمد شفیع ڈار، عبدالحمید لون، عبدالمجید لون، سید منظور احمد شاہ، سید گلشن، منظور احمد ڈار، اشفاق مجید، ثناء اللہ ڈار نے شرکت کی۔ 

متعلقہ مضامین

  • بلوچستان میں سورج سوا نیزے پر آگیا؛ کچھ علاقوں میں بوندا باندی کا امکان
  • کوئٹہ، وفاقی وزیر احسن اقبال کی سرفراز بگٹی سے ملاقات، مختلف منصوبوں پر گفتگو
  • چنگ چی رکشہ بنانے والی کمپنیوں کو بند کر دینا چاہئے، لاہور ہائیکورٹ
  • چین کمبوڈیا افرادی و ثقافتی تبادلے کی سرگرمی کا انعقاد
  • جے یو آئی (ف) کی مرکزی مجلس عمومی کا 2 روزہ اہم اجلاس طلب
  • کراچی، قلات، خضدار اور کوئٹہ شاہراہ منصوبہ اعلیٰ معیار کے مطابق مکمل کریں گے؛ وزیراعظم
  • اسلام آباد، ”متحدہ آوازوں” کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد
  • پاک روس مشاورتی گروپ برائے اسٹریٹجک استحکام کا اجلاس، تخفیف اسلحہ و دیگر امور پر گفتگو
  • سانحہ جعفر ایکسپریس کے بعد مسافروں کے تحفظ کے لیے کیا اقدامات کیے گئے ہیں؟
  • وادیٔ کوئٹہ میں موسم خشک اور معتدل