Daily Ausaf:
2025-04-19@07:35:24 GMT

15 پر کال کرنیوالوں کیلئے اہم خبر

اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سیف سٹی کا ون فائیو کی کالزپر عملدرآمد کیلئے اہم اقدام، سیف سٹی کی جدید سہولت کیلئے 15 ہیلپ لائن پر کی گئی شکایات کیلئے ٹریکنگ سسٹم متعارف کروادیا۔

اب جدید ٹریکنگ پورٹل کے ذریعےشہری اپنی ون فائیو پر شکایات کی پیش رفت باآسانی ٹریک کر سکتے ہیں، 15 ہیلپ لائن پر کی گئی شکایات کیلئے ٹریکنگ سسٹم متعارف کروادیا، ابتدائی طور پر ورچوئل ویمن پولیس سٹیشن، چائلڈ سیفٹی اور مائناریٹیز سینٹر کی شکایات کا فوری فالو اپ ممکن ہو گا۔
سیف سٹیزحکام کاکہنا ہے کہ 15ہیلپ لائن پر کال کے بعد درخواست گزار کو یوزر نیم اور پاسورڈ میسج میں بھیجا جائےگا، درخواست گزار مطمئن نہ ہوں تو فیڈ بیک بھی درج کروا سکتے ہیں،شہری فوری مدد اور شکایات کے حل کے لیے ٹریکنگ پورٹل کا استعمال کرسکتے ہیں
15 فائیو کالز پر بروقت عملررآمدکے لئے ویڈیوکالز،کالر لوکیشن اور کانفرنس کال کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے۔
مزیدپڑھیں:شیر افضل مروت نے بانی پی ٹی آئی سے کیا وعدہ توڑ دیا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

ہمارے ہاں قوانین تو ہیں پر عملدرآمد نہیں ہے، جسٹس محسن اختر کیانی

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا ہے کہ ہمارے ہاں قوانین بن چکے مگر عملدرآمد نہیں ہے، میری عمر کے لوگ اب سیکھ نہیں سکتے۔

اسلام آباد میں منعقدہ نیشنل لرننگ اینڈ شئیرنگ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ دنیا میں ابھی آئیڈیاز پر بات ہو رہی ہے،  عدلیہ میں ٹیکنالوجی کی شمولیت ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے ذریعے صنفی تشدد کے تدارک کے قوانین بنا دیے گئے، میری عمر کے لوگ اب نہیں سیکھ سکتے، نئی نسل کو ٹیکنالوجی کے ذریعے تبدیلی لانی ہے ہم تو موبائل میں ای میل کاپی پیسٹ نہیں کر سکتے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ جسٹس مشیر عالم نے سپریم کورٹ کے کمیٹی کے سربراہ کے طور پر  ہمیں ٹیکنالوجی سکھائی، ہم ٹیکنالوجی کی بنیاد پر ہی 25 کروڑ عوام کی ضروریات پوری کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سائبر کرائم ونگ کے پاس 15 لیب ہیں جن میں صرف دو خواتین ہیں، ہر سطح پر ٹیکنالوجی کا استعمال ہو گا تو ٹیکنالوجی سے صنفی تشدد کا تدارک ممکن ہو گا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ اگر ہم یہ دیکھیں کہ ملزمان بری کیوں ہوتے ہیں بجائے اس کے کہ سزا کسے ہوتی ہے تو مسائل حل ہو سکتے ہیں، میری ذاتی رائے ہے کہ جج چیمبر میں بیٹھ کر ایک ہی طرح سے سوچنا شروع کر دیتا ہے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر جوائنٹ مشقیں ہونی چاہیں تا کہ جج کا وژن وسیع ہو، جو بھی جماعت حکومت میں آتی ہے وہ اپنے منشور کے حساب سے چیزوں کو دیکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا پاکستان مین ریجنل دفتر نہیں ہے اور شکایات کا ازالہ نہیں ہوتا۔ محسن اختر کیانی نے کہا کہ پاکستان میں میاں نواز شریف کی حکومت میں پنجاب فارنزک لیب بنی، اس وقت صنفی تشدد پر حکومت سندھ کی پالیسیز مثالی ہیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے مزید کہا کہ نیشنل فارنزک اتھارٹی کا قیام ہو رہا ہے اور اس کے لیے سیاسی کوشش چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ زیر حراست، تھانا سول لائن منتقل
  • پی ٹی آئی کی چیف آرگنائزر پنجاب عالیہ حمزہ کو گرفتار کر لیاگیا
  • مراد علی شاہ کا اوور اسپیڈنگ کرنیوالوں کیخلاف فوری کارروائی کا حکم
  • آن لائن کاروبار کا جھانسہ ،کروڑوں کا فراڈ کرنے والے نوسرباز آزاد
  • آپ کسی اور کے منہ کا نوالہ کسی اور کو نہیں دے سکتے
  • 11سے 17 سال کے 48فیصد بچے اپنی آن لائن ایکٹیویٹی والدین سے چھپاتے ہیں: سروے
  • ہمارے ہاں قوانین تو ہیں پر عملدرآمد نہیں ہے، جسٹس محسن اختر کیانی
  • اداکارہ علیزے شاہ کا نفرت کرنیوالوں کیلئے پیغام
  • آصف علی زرداری اور پیپلز پارٹی نے سندھ کا پانی بیچ دیا عمر ایوب
  • لیسکو کی ریکوری ٹیم پر نادہندہ صارفین کا دھاوا، لائن مین چھری کے وار سے زخمی