Daily Ausaf:
2025-04-19@03:23:06 GMT

شیر افضل مروت نے بانی پی ٹی آئی سے کیا وعدہ توڑ دیا

اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی بیرسٹر شیر افضل مروت نے بانی پی ٹی آئی سے اختلاف کی وجہ بیان کردی۔

سینیئر صحافی منصور علی خان کے پوڈکاسٹ میں بات کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا انہیں امید نہیں تھی کہ 8 فروری کے ہیرو کو پارٹی باہر نکال دیا جائے گا، جنتی تکلیف مجھے اپنی ہی پارٹی کی سوشل میڈیا ٹیم نے دی کس نے نہیں دی، اس میں پارٹی کے وہ لوگ بھی شامل ہیں جو خان صاحب کے پاس جاتے اور اُن کا ایک ہی ٹاسک ہے کہ مروت کو گرانا ہے۔

شیر افضل مروت نے کہا اس بار اُن کا گلہ بانی پی ٹی آئی سے بنا ہے کیونکہ جب دوسری بار مجھے نکالا تھا تو میں نے بہت ساری چیزیں اُن کے سامنے واضح کردی تھیں کہ کون کیوں میری مخالفت کررہا ہے، جس پر انہوں نے اتفاق کیا تھا۔

بانی پی ٹی آئی سے اختلاف کی وجہ بیان کرتے شیرافضل مروت نے کہا وہ مجھے بار بار کہتے ہیں کہ آپ میڈیا پر لوگوں کے خلاف بیان نہ دیں، میں نے کئی بار اُن سے وعدہ کیا اور اس کو توڑا۔

توڑنے کہ وجہ یہ ہے کہ وہ لوگ میرے خلاف بیان بازی کرتے ہیں جو کہ میں برداشت نہیں کرسکتا، اب اس چیز کو انہوں نے ڈسپلن کہا ہوا ہے، اگر یہ ڈسپلن ہے تو کوئی میرے خلاف بیان دے اور میں چپ ر ہوں یہ نا ممکن ہے۔

شیر افضل مروت کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں بھی ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اگر یہ لوگ میرے خلاف بیان دیں گے تو میں اُن کو جواب دیتا رہوں گا۔
مزیدپڑھیں:چیمپئز ٹرافی کا دوسرا سیمی فائنل،پی سی بی کو بڑا دھچکا

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی سے شیر افضل مروت نے

پڑھیں:

بنچ تبدیلی، مجھے سزا دینے کا شوق نہیں، آپ سچ بولیں، جسٹس اعجاز کا ڈپٹی رجسٹرار سے استفسار

اسلام آباد (وقائع نگار)اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل سے متعلقہ جج کی رضامندی کے بغیر کیسز ٹرانسفر کرنے کا مکمل ریکارڈ طلب کر لیا۔ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے مشال یوسفزئی کیس میں بینچ تبدیلی پر ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل سلطان محمود عدالت میں پیش ہوئے۔جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے ریمارکس دئیے کہ کوئی ایسی فائل دکھائیں جس میں جج کی مرضی کے بغیر کیس ایک بینچ سے دوسرے میں ٹرانسفر ہوا ہو۔ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل نے ایک کیس کا ریکارڈ اور فائل عدالت میں جمع کروا دی۔جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ریمارکس دئیے کہ اس فائل کے مطابق تو چیف جسٹس صاحب یہ کیس خود سن رہے تھے، اور انہوں نے دو جج اور شامل کر دیے، سوال یہ ہے کہ کیا چیف جسٹس جج کی منظوری کے بغیر کیس ٹرانسفر کر سکتا ہے کہ نہیں۔جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے سلطان محمود سے استفسار کیا کہ مجھے آپ کی مجبوریوں کا علم ہے، مجھے آپ کو سزا دینے کا کوئی شوق نہیں آپ سچ بولیں۔ میرا پورا ارادہ ہے اس پر باقاعدہ ججمنٹ لکھوں اور اس کیس میں عدالتی معاون مقرر کرنا پڑے گا۔ہائیکورٹ نے کیس کی سماعت 30 اپریل تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • علیمہ خان مجھے گالیاں دلوا رہی ہیں، اب چپ نہیں رہوں گا، شیرافضل مروت
  • مجھے من مانی طریقے سے ہر جمعہ نظربند کیا جاتا ہے، میرواعظ عمر فاروق
  • عمران ہاشمی کا مداحوں سے آوارہ پن 2 میں جذباتی موسیقی کی واپسی کا وعدہ
  • پی سی بی چیئرمین بننے کی خواہش نہیں، اگر کبھی بنا تو ملک کے لیے بنوں گا، شاہد آفریدی
  • ضمنی انتخاب میں پی پی پی کی کامیابی مخالفین کیلئے سبق ہے، ندیم افضل چن
  • 190 ملین پاؤنڈ کیس: بانیٔ پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی جلد سماعت کی متفرق درخواستیں منظور
  • بنچ تبدیلی، مجھے سزا دینے کا شوق نہیں، آپ سچ بولیں، جسٹس اعجاز کا ڈپٹی رجسٹرار سے استفسار
  • ایرانی وزیرخارجہ کا 8 پاکستانی شہریوں کے قتل پر انصاف یقینی بنانے کا وعدہ
  • حکومت کی پالیسیاں کسان دشمن، پانی اور زمین پر اشرافیہ قابض ہے۔ ندیم افضل چن
  • خیبرپختونخوا کی فلم میں مجھے بھی آفر ہوئی تھی، عمران خان سے غداری نہیں کرسکتا، محمود خان