شیر افضل مروت نے بانی پی ٹی آئی سے کیا وعدہ توڑ دیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی بیرسٹر شیر افضل مروت نے بانی پی ٹی آئی سے اختلاف کی وجہ بیان کردی۔
سینیئر صحافی منصور علی خان کے پوڈکاسٹ میں بات کرتے ہوئے شیر افضل مروت نے کہا انہیں امید نہیں تھی کہ 8 فروری کے ہیرو کو پارٹی باہر نکال دیا جائے گا، جنتی تکلیف مجھے اپنی ہی پارٹی کی سوشل میڈیا ٹیم نے دی کس نے نہیں دی، اس میں پارٹی کے وہ لوگ بھی شامل ہیں جو خان صاحب کے پاس جاتے اور اُن کا ایک ہی ٹاسک ہے کہ مروت کو گرانا ہے۔
شیر افضل مروت نے کہا اس بار اُن کا گلہ بانی پی ٹی آئی سے بنا ہے کیونکہ جب دوسری بار مجھے نکالا تھا تو میں نے بہت ساری چیزیں اُن کے سامنے واضح کردی تھیں کہ کون کیوں میری مخالفت کررہا ہے، جس پر انہوں نے اتفاق کیا تھا۔
بانی پی ٹی آئی سے اختلاف کی وجہ بیان کرتے شیرافضل مروت نے کہا وہ مجھے بار بار کہتے ہیں کہ آپ میڈیا پر لوگوں کے خلاف بیان نہ دیں، میں نے کئی بار اُن سے وعدہ کیا اور اس کو توڑا۔
توڑنے کہ وجہ یہ ہے کہ وہ لوگ میرے خلاف بیان بازی کرتے ہیں جو کہ میں برداشت نہیں کرسکتا، اب اس چیز کو انہوں نے ڈسپلن کہا ہوا ہے، اگر یہ ڈسپلن ہے تو کوئی میرے خلاف بیان دے اور میں چپ ر ہوں یہ نا ممکن ہے۔
شیر افضل مروت کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں بھی ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ اگر یہ لوگ میرے خلاف بیان دیں گے تو میں اُن کو جواب دیتا رہوں گا۔
مزیدپڑھیں:چیمپئز ٹرافی کا دوسرا سیمی فائنل،پی سی بی کو بڑا دھچکا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی سے شیر افضل مروت نے
پڑھیں:
کون مائی کا لال ہے جو مجھے گووندا سے جدا کرسکے؛ اہلیہ سنیتا
بھارتی فلم انڈسٹری کے معروف اداکار گووندا کی بیوی سنیتا آہوجا نے بالآخر طلاق کی افواہوں پر خاموشی توڑ دی۔
سنیتا آہوجا نے اپنے تازہ ویڈیو بیان میں طلاق سے متعلق خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب صرف افواہیں ہیں۔
سنیتا آہوجا نے کہا کہ دنیا میں ایسا کوئی بھی مائی کا لال نہیں ہے جو مجھے اور گووندا کو جدا کر سکے۔ کوئی ہے تو سامنے آکر دکھائے۔
گووندا کی اہلیہ نے ایک بار پھر تصدیق کی کہ وہ اور گووندا علیحدہ رہ رہے ہیں تاہم اس کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ الگ الگ رہنے کا مطلب یہ نہیں ہم علیحدہ ہوگئے تھے۔
سنیتا نے کہا کہ جب گووندا نے سیاست میں قدم رکھا تھا، تب ہماری بیٹی بڑی ہو رہی تھی اور ہر وقت پارٹی رہنما اور کارکنان گھر میں جمع رہتے تھے۔
گووندا کو اپنی سیاسی مصروفیات کے لیے رات گئے تک میٹنگز کرنا ہوتی تھیں اور آناجا لگا رہتا تھا اس لیے انھوں نے ہمارے گھر کے سامنے ایک اور بنگلہ لے لیا تھا۔
سنیتا نے مزید کہا کہ بچوں کو اسکول جانا ہوتا تھا اس لیے رات تاخیر ہوجانے پر گووندا سامنے والے بنگلے میں ہی سو جاتے تھے جو اب ان کا دفتر بھی ہے۔
اہلیہ سنیتا نے کہا کہ گووندا کو زیادہ باتیں کرنا اور محافل جمائے رکھنے کی عادت ہے اس لیے وہ گھر میں سب کو جمع کرکے رکھتے ہیں۔
سنیتا آہوجا نے بتایا کہ میں زیادہ باتیں کرنے کو توانائی کا ضیاں سمجھتی ہوں اس لیے ایسی محافل سے دور ہی رہتی ہوں۔
گوندا کی اہلیہ نے مزید کہا کہ جب سے دفتر اور گھر علیحدہ ہوئے تو ہم ماں بیٹی آزادی سے اپن مرضی کے کپڑے پہن کر گھر میں گھومتے ہیں۔
سنیا آہوجا نے کہ بس اتنی سی بات ہے جو ہم الگ الگ گھر میں ہیں لیکن لوگوں نے رائی کا پہاڑ بنالیا۔
یاد رہے کہ گووندا اور سنیتا آہوجا نے مارچ 1987 میں خفیہ شادی کی تھی اور جوڑے نے 1988 میں بیٹی کی پیدائش پر اپنی شادی کو منظرعام پر لائے تھے۔
TagsShowbiz News Urdu