ضد اور نفرت کی سیاست دفن کرنا ہوگی، وزیراعظم کا پاکستان کو ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے وژن 2035 کے تحت پاکستان کو ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی ترقی کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا، اور ضد و نفرت کی سیاست دفن کرنا ہوگی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے، جس کے مطابق حکومت کا ایک سال مکمل ہونے پر وزیراعظم اور وزرا نے اپنی کارکردگی رپورٹ پیش کی۔
یہ بھی پڑھیں ملکی معیشت کا پہیہ جام کرنے کا نعرہ لگانے والوں کے دعوے دھرے رہ گئے، وزیراعظم شہباز شریف
اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف نے 2029 تک ملکی برآمدات 60 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے 2353 کے وژن کے تحت پاکستان کو ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کا اعلان کیا اور ملک کو قرضوں سے نجات دلانے کے لیے مربوط حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ ہم 9 مئی والے نہیں، 28 مئی والے ہیں، ضد اور نفرت کی سیاست دفن کرنا ہوگی۔ اور ملکی ترقی کے لیے ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے کی بجائے مل کر کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کے ایک سال میں برآمدات، ترسیلات زر اور زرمبادلہ ذخائر میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جبکہ مہنگائی کی شرح 28 فیصد سے کم ہو کر 1.
انہوں نے کہاکہ حکومت کے خلاف کرپشن کا ایک بھی کیس سامنے نہیں آیا، عالمی ادارے پاکستان کے مثبت معاشی اشاریوں کا اعتراف کررہے ہیں۔
وزیراعظم نے کہاکہ رمضان پیکج کے تحت 40 لاکھ خاندانوں میں 5 ہزار روپے تقسیم کیے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہاکہ غزہ میں جنگ بندی کے باوجود امداد اور خوراک کی بندش ظلم ہے، دہشت گردی کا خاتمہ کیے بغیر ترقی اور خوشحالی ممکن نہیں۔ پاکستان کو اقوام عالم میں کھویا ہوا مقام واپس دلائیں گے۔
شہباز شریف نے کہاکہ نواز شریف کی قیادت میں پاکستان کو ترقی یافتہ ملک بنائیں گے، ہم نے معیشت کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، اب استحکام اور ترقی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف، ورلڈ بینک سمیت عالمی ادارے پاکستان کی معاشی بہتری کا اعتراف کررہے ہیں، دوست ممالک نے پاکستان کی معیشت کو سہارا دینے میں اہم کردار ادا کیا۔
انہوں نے کہاکہ سعودی عرب نے 1.2 ارب ڈالر کی تیل کی سہولت میں توسیع کردی، جبکہ یو اے ای نے 2 ارب ڈالر کا قرضہ رول اوور کردیا۔
وزیراعظم پاکستان نے کہاکہ سرکاری اداروں کے خسارے کو کم کیے بغیر ترقی کا خواب ناممکن ہے۔
اس موقع پر وزیر خزانہ نے کہاکہ ملکی معیشت مستحکم ہو چکی، اب ترقی کا سفر جاری ہے، جی ڈی پی کے تناسب سے ٹیکسوں کی شرح 13.5 فیصد تک لے جانے کا ہدف ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہاکہ حکومتی اقدامات سے تمام ادارے ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔
وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا تھا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے پر کام تیزی سے جاری ہے۔
وزیر توانائی اویس لغاری نے کہاکہ عوام کو سستی بجلی کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے، ملکی کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، درآمدی کوئلے پر انحصار کم ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں ملکی معیشت کو بلندیوں پر لے جانے کا عزم، وزیراعظم نے ’اڑان پاکستان‘ پروگرام کا افتتاح کردیا
وزیر آئی ٹی نے کہاکہ پاکستان میں آئی ٹی ایکسپورٹس میں 14 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انٹرنیٹ کی اسپیڈ بہتر بنانے کے لیے 3 سب میرین کیبلز بچھائی گئی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ایک ٹریلین ڈالر شہباز شریف معیشت وزیراعظم پاکستان وفاقی کابینہ وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایک ٹریلین ڈالر شہباز شریف وزیراعظم پاکستان وفاقی کابینہ وی نیوز وزیراعظم شہباز شریف ایک ٹریلین ڈالر انہوں نے کہاکہ شہباز شریف نے پاکستان کو کی معیشت ڈالر کی کے لیے
پڑھیں:
قرضوں کے بوجھ سے جان چھڑانے کیلئے ریونیو بڑھانا ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18اپریل 2025)وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ قرضوں کے بوجھ سے جان چھڑانے کیلئے ریونیو بڑھانا ہوگا، زیر التواء کھربوں روپے کے ٹیکس کیسز کے فوری فیصلے ناگزیر ہیں، ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا کام شروع ہوچکا ہے تاہم یہ سفر کافی طویل ہے اس کے راستے میں حائل رکاوٹیں دور کرنی ہوں گی،اسلام آباد میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ہیڈ کوارٹر کے دورے کے موقع پر پرفارمنس مینجمنٹ سسٹم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کیلئے پوری ٹیم نے محنت کی ہے ان شااللہ ہم اپنے اہداف حاصل کریں گے۔ پاکستان کے روشن مستقبل کیلئے شبانہ روز محنت ناگزیر ہے۔ایک سال پہلے فیصلہ کیا تھا ایف بی آر کے سارے آپریشنز کو ڈیجیٹائزڈ کرنا ہے۔(جاری ہے)
چیئرمین ایف بی آر، سیکرٹری فنانس، آفیسرز، ورکرز سب نے مل کر بے پناہ کوشش کیں۔ پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ قرضوں سے نجات کیلئے اہداف پر تیز پیش رفت یقینی بنانی ہے۔ پاکستان کے روشن اور خوشحال مستقبل کیلئے محنت ضروری ہے۔
عدالتوں میں زیر التوا کھربوں روپے مالیت کے ٹیکس کیسز کا فیصلہ ضروری ہے۔ سندھ ہائی کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ کے دو اسٹے آرڈر ختم کرنے سے قومی خزانے میں اربوں روپے آئے یہ صرف دو فیصلے تھے ایسے کتنے کیسز حل ہوں گے تو خزانے میں کھربوں روپے آئیں گے۔ سندھ ہائی کورٹ سے سٹے آرڈر خارج ہوا تو شام کو 23 ارب روپے خزانے میں آچکا تھا۔مختلف ٹریبونلز میں کھربوں روپے کے کیسز زیر التوا ہیں، کئی کیسز کو دہائیاں گزرگئیں۔ اس کی کیا وجہ ہے؟ میرا آپ سے چبھتا سوال ہے کہ ایسا کیوں ہے؟ عقل مند کیلئے اشارہ کافی ہوتا ہے۔ آپ نے ایک سال میں اچھا کام کیا ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ اگر قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو آمدن میں اضافہ کرنا ہوگا ورنہ قرضوں کے پہاڑ آئندہ بھی بڑھتے جائیں گے اور آئی ایم ایف سے کبھی چھٹکارا نہیں مل سکے گا۔ قرضوں کی وجہ سے معیشت پر بوجھ پڑا ہمیں اس چنگل سے نکلنا ہوگا۔وزیراعظم کایہ بھی کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے کہا کہ اگر آپ کے پاس کسی کے پیسے ہیں تو ان کو واپس لوٹائیں۔ احساس ہونا چاہیے کہ یہ قرضوں کی زندگی پاکستان کو نقصان پہنچا چکی ہے اور پہنچائے گی۔ یہ چیلنجز سے بھرا ایک لمبا سفر ہے، جن کو چیلنجز کا مقابلہ کرنا آتا ہے وہ ان کا مقابلہ ضرور کریں گے۔کارکردگی سے متعلق سقم دور کرنے ہوں گے۔ ماضی سے سبق سیکھ کر ذمہ داری سے آگے بڑھنا، کام کرنا ہے۔ ایف بی آر نے ماضی میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا موثر استعمال نہیں کیا، تمام اداروں کے اہلکار محنت اور جذبے سے ملک کی خدمت کریں۔ہم تیزی سے اس منزل کی طرف بڑھ رہے ہیں جس کی وجہ سے پاکستان معرض وجود میں آیا۔ جب آپ سفر کی تیاری کر لیتے ہیں تواللہ مدد کرتا ہے، خوشی ہوئی جو تبدیلی آنی چاہیے تھی وہ شروع ہوچکی ہے۔قبل ازیں دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کو پرال ڈیجیٹل انوائسنگ اور پرفارمنس مینجمنٹ سسٹم کے حوالے سے بریفنگ کے ساتھ ساتھ ایف بی آر کے نئے ڈلیوری یونٹ کا دورہ کرایا گیا اور افسران سے ملاقات کروائی گئی۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ایف بی آر میں ڈیٹا کی بنیاد پر فیصلہ سازی کا نظام متعارف کروایا جا رہا ہے جس میں نادرا، بینکنگ اور دیگر شعبوں سے ادائیگیوں و اثاثہ جات کی خریداری کا ڈیٹا لیا جا رہا ہے، ایف بی آر کو بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ کرنے اور ٹیکس بیس میں اضافے کیلئے ایف بی آر جدید و خودکار نظام کے اطلاق کیلئے اقدامات کر رہا ہے۔وزیرِ اعظم نے ایف بی آر کے افسران کی کارکردگی کو بہتر کرنے اور سزا و جزاءکے اصول کو مد نظر رکھتے ہوئے افسران کی کارکردگی کی جانچ کیلئے مکمل طور پر خودکار اور ڈیجیٹل نظام کا اجراءبھی کیا۔ نظام کے تحت افسران کی کارکردگی کی جانچ پڑتال کے بعد انہیں مالی فوائد اور ترقی میسر ہو سکے گی۔