آئی ایم ایف سے تکنیکی مذاکرات مکمل، 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کیلئے پالیسی مذاکرات
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک : پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے ( آئی ایم ایف ) کے درمیان تکنیکی مذاکرات تقریباً مکمل ہوگئے جس کے بعد پالیسی لیول کے مذاکرات جاری ہیں۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تکنیکی مذاکرات کا پہلا سیشن وزارت خزانہ حکام اور دوسرا ایف بی آر حکام کے ساتھ مکمل ہوا ہے۔پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی لیول مذاکرات کا آغاز ہوگیا ہے جس میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور ناتھن پورٹر قیادت کررہے ہیں جب کہ سیکرٹری خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر بھی مذاکرات میں شریک ہیں۔
کلبھوشن کی گرفتاری کے 9 سال، پاکستانی سیکورٹی فورسز کی کامیابی
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 7 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے لیے پالیسی مذاکرات ہورہے ہیں جو 2 ہفتے تک جاری رہیں گے۔ان مذاکرات کے بعد جائزہ مشن اپنی سفارشات آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کو دے گا جو اس ماہ کے آخر یا اپریل کے اوائل میں 1.
چاند دکھانے والے چاند ہی کھا گئے
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
گلف ممالک کا انسدادِ منشیات کیلئے پاکستان سے مکمل تعاون کا اعادہ
—اسکرین گریبوفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی کی پاک گلف تعاون کونسل اینٹی نارکوٹکس کانفرنس کے وفود کے سربراہان سے ملاقات ہوئی ہے۔
وفد میں متحدہ عرب امارات کے محکمۂ اینٹی نارکوٹکس کے ڈی جی بریگیڈیئر سعید عبداللّٰہ السعویدی، قطر کے ڈی جی نارکوٹکس کرنل رشید ساری اور سعودی عرب کے ڈی جی نارکوٹکس میجر جنرل سعد بن سعود شامل تھے۔
عمان پولیس کے ڈی جی نارکوٹکس بریگیڈیئر محمدصالح علی اور بحرین کے ڈائریکٹر اینٹی نارکوٹکس محمد خالد بھی وفد کا حصہ تھے۔
ملاقات میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری، سیکریٹری داخلہ خرم آغا اور ڈی جی اے این ایف میجر جنرل عبدالمعید بھی موجود تھے۔
وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ حکومتِ پاکستان انسدادِ منشیات کے ہر شعبے میں تعاون کو مزید وسعت دینے کے لیے تیار ہے۔
وزیرِ داخلہ نے پاک جی سی سی کانفرنس میں شرکت پر یو اے ای، سعودی عرب، قطر، کویت، بحرین، عمان کے وفود کا شکریہ ادا کیا۔
ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹکس فورس نے پاک جی سی سی کانفرنس کی سفارشات سے متعلق آگاہ کیا۔
محسن نقوی نے کامیاب کانفرنس پر اے این ایف اور گلف تعاون کونسل کے مندوبین کو مبارک باد دی۔
اعلامیے کے مطابق ملاقات میں رواں سال کے آخر تک پاک جی سی سی ممالک کے نارکوٹکس وزراء کا اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا، مندوبین نے انسدادِ منشیات کے سلسلے میں حکومت پاکستان سے مکمل تعاون کا اعادہ کیا۔
محسن نقوی نے کہا کہ رواں سال کے آخر تک منشیات کے سدباب کے لیے جی سی سی وزراء کے ساتھ ایک فورم پر فیصلے لیے جائیں گے، انسدادِ منشیات سے متعلق سفارشات کے نتیجے میں باہمی تعاون مزید مضبوط ہو گا، باہمی تجاویز کی روشنی میں مؤثر حکمتِ عملی بنانے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم مل کر معاشرے سے منشیات کے ناسور کا خاتمہ کر سکتے ہیں، جی سی سی کے تمام ممالک ہمارے لیے نہایت قابلِ احترام ہیں، ہم نے اینٹی نارکوٹکس کے ادارے کو مزید مؤثر اور مضبوط بنایا ہے، ماضی میں بھی مشترکہ آپریشن کیے ہیں اور آئندہ بھی تعاون جاری رکھیں گے۔
وزیرِ مملکت طلال چوہدری نے کہا کہ منشیات کے سدباب کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال وقت کی اہم ضرورت ہے۔
مندوبین نے پاکستان کی جانب سے انسدادِ منشیات کے ضمن میں کیے گئے اقدامات کو سراہا۔