عمران خان نے ارباب نیاز اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کی مخالفت کردی،پہلے والا نام بحال کرنے کی ہدایت
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
عمران خان نے ارباب نیاز اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کی مخالفت کردی،پہلے والا نام بحال کرنے کی ہدایت WhatsAppFacebookTwitter 0 4 March, 2025 سب نیوز
راولپنڈی (آئی پی ایس )پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے ارباب نیاز اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کی مخالفت کردی۔عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ارباب نیاز اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنا عمران خان کو ناگوار گزرا ہے۔انہوں نے کہاکہ عمران خان نے ہدایت کی ہے کہ اسٹیڈیم کا نام واپس تبدیل کرتے ہوئے پرانا نام رکھا جائے۔پشاور میں سٹیڈیم کا نام تبدیل کرنا عمران خان کو ناگوار گزرا انہوں نے ہدایت کی ہے کہ سٹیڈیم کا نام واپس تبدیل کرتے ہوئے پرانا نام رکھا جائے۔
علیمہ خان نے کہاکہ مجھے نہیں معلوم کہ عمران خان کو اس بات کا علم کیسے ہوا، شاید انہوں نے اخبار میں پڑھا ہو، لیکن ان کا مقف ہے کہ انہوں نے نہ خود کبھی ایسا کیا اور نہ ایسے کاموں کو پسند کرتے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ خیبرپختونخوا کابینہ نے پشاور کے ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرکے سابق وزیراعظم عمران خان کے نام پر رکھنے کی منظوری دی تھی۔
بعد ازاں یہ خبر بھی سامنے آئی تھی کہ پشاور کے ارباب نیاز اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرکے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے نام پر رکھنے کے خلاف ارباب فیملی نے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ارباب نیاز کے بیٹے اور پشاور کے سابق میئر ارباب طارق نے کہا تھا کہ وہ عدالت میں ارباب اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کے صوبائی حکومت کے فیصلے کے خلاف رٹ پیٹیشن دائر کریں گے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ارباب نیاز اسٹیڈیم کا نام تبدیل اسٹیڈیم کا نام تبدیل کرنے کرنے کی
پڑھیں:
خیبرپختونخوا؛ وارداتوں کا خوف، والدین کا اسکولوں کے اوقات کار تبدیل کرنے کا مطالبہ
پشاور:رمضان المبارک میں صبح ساڑھے 7 بجے حاضری طالبات کے غیر محفوظ ہونے کا باعث بن سکتی ہے، پچھلے سال بھی رمضان المبارک میں اندروں اور بیرون شہر طالبات اور کمسن بچیوں کے ساتھ متعدد وارداتیں ہو چکی ہیں، والدین نے صوبائی حکومت سے اسکولوں کے اوقات کار تبدیل کرنے کا مطالبہ کردیا۔
والدین کا کہنا ہے کہ محکمہ تعلیم خیبر پختون خوا نے ماہ رمضان میں تمام سرکاری اسکولوں کی اوقات کار تبدیل کر دیے ہیں، جس کے تحت طلبہ و طالبات صبح ساڑھے 7 بجےا سکولوں میں حاضری دیں گے۔
سحری کے بعد کاروباری اور دفاتر کو جانے والے لوگ 9 سے پہلے نہیں نکلیں گے، اور گلی کوچوں کی دکانیں بند ہونے کی وجہ سے سڑکیں اور گلیاں سنسان ہوتی ہیں۔ ایسے میں صبح سویرے یعنی ساڑھے 7 بجے بچوں کا اسکول جانا انتہائی خطرناک ہے۔
خاص تو پر کمسن بچیوں اور طالبات کے لیے یہ وقت غیر محفوظ ہے، پچھلے سال بھی رمضان المبارک میں طالبات اور بچیوں کے ساتھ درجنوں وارداتیں رونما ہو چکی ہیں جن میں جنسی تشدد اور طالبات سے پرس موبائل چھینے کی وارداتیں شامل ہیں۔
اس دوران مقامی پولیس ایسی وارداتوں پر قابو پانے میں ناکام رہی، اب ایک مرتبہ پھر صبح سویرے طالبات کو سنسان گلی کوچوں میں سے ہو کر اسکولوں کو جانا پڑے گا تو اس بات کا قوی امکان ہے کے ایسی وارداتیں پھر سے رونما ہو سکتی ہیں۔
والدین کا کہنا ہے کے صوبائی حکومت اور محکمہ تعلیم اسکولوں کے حاضری اوقات پر نظر ثانی کریں ۔رمضان المبارک میں صبح ساڑھے 7 بجے اسکولوں کی ٹائمنگ کو 9 سے ایک بجے تک کیا جائے تاکہ گذشتہ برس رونما ہونےو الی افسوسناک وارداتوں سے بچیوں کو بچایا جا سکے۔