اسمبلی کے باہر نیتن یاہو کیخلاف یرغمالیوں کے اہل خانہ کا احتجاج؛ پولیس کا مظاہرین پر تشدد
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
اسرائیل کی اسمبلی (کنیسٹ) میں وزیراعظم نیتن یاہو کے خطاب کے موقع پر اسرائیلی یرغمالیوں کے اہل خانہ نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یرغمالیوں کے اہل خانہ نے اسرائیلی وزیراعظم کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور موجودہ صورت حال کا ذمہ دار نیتن یاہو کو قرار دیا۔
مشتعل مظاہرین نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے کنیسٹ میں داخل ہونے کی کوشش بھی کی۔
پولیس نے احتجاجی مظاہرین کو روکنے کے لیے ان پر تشدد کیا۔ اس دوران مظاہرین اور پولیس کے درمیان ہونے والے تصادم میں 2 افراد شدید زخمی ہوگئے۔
مظاہرین 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے اسرائیل پر حملے اور متعدد افراد کو یرغمال بنانے کی کامیاب کارروائی کی تحقیقات کے لیے سرکاری کمیشن بنانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی اسمبلی (کنیسٹ) کے اس اجلاس میں وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو حماس کے حملے کو روکنے میں ناکامی اور یرغمالیوں سے متعلق پالیسی بیان دے رہے تھے۔
جس کے باعث اسرائیلی یرغمالیوں کے اہل خانہ سے 1500 افراد نے کنیسٹ کے وزیٹرز سیکشن میں بیٹھ کر اسمبلی کی کارروائی دیکھنے کی درخواست جمع کرائی تھی۔
تاہم سیکیورٹی گارڈز نے صرف چند ہی افراد کو کنیسٹ میں داخل ہونے کی اجازت دی جس پر دیگر افراد مشتعل ہوگئے اور بحث و تکرار شروع ہوگئی۔
اس کے بعد گارڈز اور مظاہرین گتھم گتھا ہوگئے جس میں کچھ افراد زخمی ہوئے جن میں سے دو کو طبی امداد کے لیے اسپتال لے جانا پڑا۔
یرغمالیوں کے اہل خانہ نے کنیسٹ میں داخل ہونے کی اجازت نہ ملنے پر سیڑھیوں کے نیچے کھڑے ہو کر کڈش ( مرنے والوں کے لیے دعا) پڑھی۔
احتجاج کے دوران مظاہرین نے اپنے یرغمالی بیٹوں کی تصاویر اور پلے کارڈز اُٹھا رکھے تھے جس میں نیتن یاہو کے خلاف نعرے درج تھے۔
جن مظاہرین کو کنیسٹ میں داخل ہونے کی اجازت ملی ان میں سے اکثر نے نیتن یاہو کے خطاب کے دوران کھڑے ہو کر اپنے یرغمالی بہن بھائیوں کی تصاویر دکھائیں اور وزیراعظم کی طرف پیٹھ کر لی۔
جس پر کنیسٹ کے اسپیکر عامر اوہانا نے گارڈز کو حکم دیا کہ ان مظاہرین کو باہر نکال دیں تاہم حالات کی نزاکت دیکھتے ہوئے بعد میں یہ حکم واپس لے لیا گیا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کنیسٹ میں داخل ہونے کی نیتن یاہو کے کے لیے
پڑھیں:
اڈیالہ جیل کے باہر سے گرفتار بانی پی ٹی آئی کی بہنوں سمیت تمام افراد رہا
بانی پی ٹی آئی کی تینوں بہنوں سمیت اڈیالہ جیل کے باہر سے گرفتار تمام افراد کو رہا کردیا۔ ذرائع کے مطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اب تحریک انصاف کا کوئی راہنما ہماری تحویل میں نہیں، تینوں بہنوں سمیت دیگر راہنماؤں کو چکری انٹرچینج پر موجود ہوٹل میں چھوڑ دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جڑواں شہروں کی پولیس نے سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کی تینوں بہنوں سمیت اڈیالہ جیل کے باہر سے گرفتار تمام افراد کو رہا کردیا۔ ذرائع کے مطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اب تحریک انصاف کا کوئی راہنما ہماری تحویل میں نہیں، علیمہ خان نورین خان اور عظمیٰ خانم و دیگر کو چکری انٹرچینج پر موجود ہوٹل میں چھوڑ دیا ہے۔ قبل ازیں پولیس نے اڈیالہ جیل کے باہر سے بانی پی ٹی آئی کی بہنوں علیمہ خانم، نورین خان اور عظمیٰ خانم سمیت صاحبزادہ حامد رضا، عمر ایوب، ملک احمد بھچر اور قاسم نیازی کو حراست میں لیا تھا۔
پولیس نے گرفتاری سے قبل تمام افراد کو ورانٹ گرفتاری دکھائے، حراست میں لیے جانے سے پہلے پی ٹی آئی راہنماؤں کی پولیس سے بحث اور تکرار ہوئی تھی۔ خیال رہے پولیس نے زرتاج گل، سیمابیہ طاہر اور تابش فاروق کو گرفتار نہیں کیا جبکہ اس موقع پر پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے شدید نعرے بازی بھی کی گئی۔