کیا عمران خان کی جیل میں سحری و افطاری بند ہے؟ شہباز شریف حکومت کا ایک سال
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اڈیالہ جیل ایک سال مکمل بانی پی ٹی آئی سحری و افطاری شہباز شریف حکومت عمار مسعود عمران خان کارکردگی کیا وسیم عباسی وی ٹاک.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل ایک سال مکمل بانی پی ٹی آئی سحری و افطاری شہباز شریف حکومت کارکردگی کیا وی ٹاک
پڑھیں:
ہم ڈیفالٹ والی صورت حال سے نکل آئے، استحکام کی طرف جارہے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آج ہم ڈیفالٹ والی صورت حال سے نکل آئے ہیں، آج آئی ایم ایف ، ورلڈ بینک اور دیگر تمام عالمی ادارے کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کے میکرو اکنامک انڈیکیٹرز شکست و ریخت سے نکل کر استحکام کی طرف جا رہے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کے خصوصی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت کو آئے ہوئے پورا ایک سال ہوچکا ہے، 2 دن پہلے کابینہ میں اضافہ بھی ہوا ہے۔ نئے وزرا کے کابینہ میں شامل ہونے سے اور ان کی کمٹمنٹ، قابلیت، دیانت اور امانت کے ذریعے پاکستانی عوام کو بے پناہ فائدہ پہنچے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس سال حکومت نے رمضان پیکیج میں 20 ارب روپے مختص کیے گئے۔ پچھلے سال رمضان پیکیج کے لیے 7 ارب روپے رکھے گئے تھے۔ چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان میں 40 لاکھ لوگوں کو جدید طریقے سے 5000 روپے فی کس ملے گا۔ اس میں نہ لائنیں لگیں گی اور نہ ہی یوٹیلیٹی اسٹورز کے بارے میں غلط خبریں آئیں گی۔ اور نہ ہی خرد برد کی خبریں اخبارات کی زینت بنیں گی۔ مجھے یقین ہے کہ یہ نظام بھرپور طور پر کامیاب ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ مہینہ تقاضا کرتا ہے کہ فلسطین اور کشمیر کے عوام کے ساتھ بھرپور طریقے سے اظہار یکجہتی کریں۔ غزہ میں 50 ہزار سے زائد لوگ شہید کیے جاچکے ہیں۔ اسی طرح کشمیر کی وادی کشمیریوں کے خون سے سرخ ہوچکی ہے۔ رمضان المبارک کے باوجود غزہ والوں کی خوراک اور امداد بند کرنے سے بڑا ظلم نہیں ہوسکتا۔ اس پر ہمیں بھرپور انداز میں آواز اٹھانی ہے۔ اسی رمضان کی برکات کے سبب فلسطینیوں اور کشمیریوں کو ان کا حق ضرور اور جلد ملے گا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہماری معیشت ایک سال پہلے ہچکولے کھا رہی تھی، اور ڈیفالٹ کے بالکل قریب پہنچ چکی تھی۔ جب ہم آئی ایم ایف کے وفد سے گفتگو کر رہے تھے، کون لوگ تھے جو آئی ایم ایف کو خط لکھ رہے تھے کہ پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کا پروگرام منظور نہ کریں۔ اس سے بڑی ملک دشمنی اور کوئی نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم ڈیفالٹ والی صورت حال سے نکل آئے ہیں، آج آئی ایم ایف ، ورلڈ بینک اور دیگر تمام عالمی ادارے کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کے میکرو اکنامک انڈیکیٹرز شکست و ریخت سے نکل کر استحکام کی طرف جا رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں