کراچی:

کراچی: مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے والد ایک بار پھر میڈیا سے الجھ گئے اور کہا کہ پولیس سے چھتر کھانے پر تو کالا بھی خود کو گورا بولتا ہے۔

ملزم ارمغان کی عدالت میں پیشی کے بعد والد سے روانگی کے وقت میڈیا نے سوال کیا کہ ارمغان کا دوسرا دوست شہریار کیا اپنے بیان میں ٹھیک کہہ رہا ہے؟ اس پر وہ بھڑک گئے اور کہا کہ ’’کون شہریار؟ کون شہریار صحیح بول رہا ہے؟ کبھی پولیس کے پاس پکڑے گئے ہو؟ کبھی چھتر کھائے ہیں؟ کالا بھی بولے گا میں گورا ہوں‘‘۔

انہوں نے کہا کہ شیراز جو بعد میں گرفتار ہوا ہے وہ جے سی دے رہا ہے اور جو پہلے گرفتار ہوا ہے اس کا اور ریمانڈ دیا جارہا ہے، اللہ سے ڈرو سارے، ہر چیز سے ڈرتے ہو مگر اللہ سے ڈرنا چھوڑ دیا۔
 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

مصطفی عامر قتل کیس، ملزم ارمغان جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے، شیراز کو جیل بھیج دیا

کراچی:

انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے مصطفی عامر اغوا و قتل کیس میں ملزم ارمغان کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا جبکہ شریک ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

کراچی سینٹرل جیل انسداد دہشتگردی کمپلیکس میں خصوصی عدالت نمبر 4 کے روبرو مصطفی عامر اغوا و قتل کیس میں ریمانڈ ختم ہونے پر ملزمام پیش کیا گیا۔

وکیل صفائی عابد زمان ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ ملزم ارمغان سے اب تک کیا تفتیش ہوئی ہوئی ہے، پولیس سے پیش رفت رپورٹ طلب کی جائے۔ مقدمے کا عبوری چالان  پیش کرنے کی ہدایت کی جائے۔ ملزم کو تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

طاہر رحمان ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ ملزم کا جسمانی ریمانڈ نہ دیا جائے۔ عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ آپ کو ریمانڈ کی کیوں ضرورت ہے۔

تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم سے آلہ قتل برآمد کرنا ہے۔ ملزم اسکردو، لاہور اور دیگر شہروں میں رہا ہے۔ دوران سماعت ملزم ارمغان نے کہا کہ میں نے 15 دن سے کپڑے تبدیل نہیں کیئے، کپڑے تبدیل کرانے کی ہدایت کی جائے۔

ملزم نے کہا کہ مجھے کوئی چیز نہیں دی جاتی۔ مجھ سے زبردستی دستخط کرائے جاتے ہیں۔ کل بھی زبردستی انگوٹھا لگوایا ہے۔

پبلک پراسیکیوٹر ذوالفقار علی آرائیں نے موقف دیا کہ آلہ قتل اہم چیز ہے جس کو ریکور کرنا ہے۔ ملزم سے برآمد ہونے والے ہتھیار غیر ملکی ہیں، فرانزک کرانا ہے۔

ملزم سے دیگر اداے بھی تفتیش کررہے ہیں۔ ملزم نے شریک ملزم کے ساتھ ملکر مقتول کو جلایا اور پھر پورا پاکستان گھومتا رہا۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیاہے ابتک تفتیش میں تفتشی ہم نے گواہوں کے 164کے بیانات ریکارڈ کرائے ہیں۔ ملزم کا میڈیکل کرایاہے۔ اس کا کہاں کہاں اور کس سے لنک ہے تفتیش کرنی ہے۔

ملزم کئی مقدمات میں مفرور ہے اس بارے میں بھی تفتیش کرنی ہے۔ وکیل صفائی نے موقف دیا کہ ملزم 17 دن سے پولیس کی کسٹڈی میں ہے۔ مزید ریمانڈ کی ضرورت نہیں۔ قتل کے علاوہ نہ الزام ہے نہ کوئی ثبوت یہ صرف ملزم کو تشدد کریں گے۔ قانون کے مطابق کتنا ریمانڈ ہوسکتا ہے۔ قانون کے مطابق 30 دن کا ریمانڈ ہوسکتا ہے۔

عدالت نے مصطفی عامر اغوا و قتل کیس میں ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں 10 مارچ تک توسیع کردی۔

اس سے پہلے پولیس نے ملزم شیراز کو پیش کیا، وکیل صفائی وسیم جدون نے موقف دیا کہ شیراز گواہ ہے لیکن اسے پولیس نے زبردستی ملزم بنا دیا گیا۔ شیراز کو قتل کی دھمکیاں دی گئیں۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ 164کے بیان کے بعد تو ملزم شیراز کو جیل کسٹڈی ہوجانا چاہیے تھی۔ ملزمان کا آج  تک جسمانی ریمانڈ تھا اس لئے جیل کسڈی نہیں ہوا۔

ملزم کا جوڈیشل مجسٹریٹ نے اعترافی بیان ریکارڈ نہیں کیا۔ ملزم کو آج انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیاہے۔عدالت نے ملزم شیراز کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

متعلقہ مضامین

  • مصطفی عامر قتل کیس، ملزم ارمغان جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے، شیراز کو جیل بھیج دیا
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس: مرکزی ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں 6 دن کی توسیع
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس میں نیا موڑ، شریک ملزم شیراز نے اعتراف جرم سے انکار دیا
  • مصطفیٰ کو کیسے قتل کیا گیا؟ ملزم ارمغان کی تفتیشی رپورٹ سامنے آگئی
  • کراچی: گاڑی کے کالےشیشے اتارنے پر خاتون کی پولیس اہلکار سے تلخ کلامی کی ویڈیو وائرل
  • مصطفی عامر کیسے قتل ہوا، ملزم ارمغان سے کی گئی تفتیشی رپورٹ سامنے آگئی
  • مصطفیٰ قتل کیس، ملزمان نے واردات کس طرح انجام دی؟ انٹروگیشن رپورٹ سامنے آ گئی
  • مصطفیٰ قتل کیس: ملزم ارمغان سے ملنے والے اسلحہ کی تحقیقات کرانےکا فیصلہ
  • وکیل کو قتل کرنے کی دھمکیاں، ملزم ارمغان کے خلاف ایک اور کیس سامنے آگیا