اپنے ایک بیان میں جہاد اسلامی کے نمائندے کا کہنا تھا کہ نتین یاہو کو داخلی طور پر عدالتی ٹرائل کا سامنا ہے اسلئے ممکن ہے کہ وہ اس خطرے سے اپنی جان بچانے کیلئے جنگ جاری رکھنے کی کوشش کریں۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "جہاد اسلامی" کے تہران میں نمائندے "ناصر ابو شریف" نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی کے مراحل میں بہت سی پیچیدگیاں ہیں اور اس سلسلے میں کسی بھی واقعے کے رونماء ہونے کا امکان ہے۔ انہوں نے صیہونی رژیم سے جُڑی سیاسی تبدیلیوں اور جنگ بندی کے پس منظر میں ہونے والی پیشرفت کے بارے میں اِن خیالات کا اظہار کیا جب وہ انتفاضہ و قدس کمیٹی کے تیسرے یکجہتی اجلاس میں شریک تھے۔ اس موقع پر ناصر ابو شریف نے کہا کہ چونکہ صیہونی وزیراعظم "نتین یاہو" کو داخلی طور پر عدالتی ٹرائل کا سامنا ہے اس لئے ممکن ہے کہ وہ اس خطرے سے اپنی جان بچانے کے لئے جنگ جاری رکھنے کی کوشش کریں۔ تاہم اس رژیم کے بہت سارے اعلیٰ عسکری و سیاسی عہدیدار دوبارہ جنگ شروع کرنے کے خلاف ہیں۔
  جہاد اسلامی کے نمائندے نے عالمی سطح بالخصوص امریکہ میں صیہونی پالیسیوں کی وسیع مخالفت کی جانب اشارہ کیا۔ اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ اکثر سروے میں امریکی عوام اسرائیل کے خلاف اپنی رائے کا اظہار کرتی ہے۔ انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ اس صورت حال میں استقامتی محاذ کو چاہئے کہ وہ اپنے باہمی اتحاد و یگانگت کو برقرار رکھے۔ بالخصوص انفارمیشن اور میڈیا کے شعبوں میں مل کر اہم اقدامات اٹھائیں۔ ناصر ابو شریف نے امریکہ میں آسکر ایوارڈ حاصل کرنے والی فیلم کا ذکر کیا جس میں رائے عامہ پر پروپیگنڈہ کے اثرات کو دکھایا گیا ہے۔ آخر میں انہوں نے فلسطینی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ اور مقاومت کے حامیوں سے مطالبہ کیا کہ وہ دانشمندی سے قدم اٹھائیں اور اپنی صفوں میں اتحاد برقرار رکھتے ہوئے اس صورت حال سے فائدہ اٹھائیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ناصر ابو شریف انہوں نے

پڑھیں:

پاکستان کی موسمیاتی تبدیلی جیسے موضوعات کو یو این واٹر کانفرنس میں شامل کرنیکی تجویز

اسلام آباد:

پاکستان نے سرحد پار آبی تعاون اور پانی، ماحول اور موسمیاتی تبدیلی کے تعلق کو 2026ء کے اقوام متحدہ واٹر کانفرنس کے مکالمے میں شامل کرنے کے لیے کلیدی موضوعات کے طور پر تجویز کیا ہے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے متبادل مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد نے ای سی او ایس او سی (ECOSOC) چیمبر میں ہونے والے 2026ء اقوام متحدہ واٹر کانفرنس کے تنظیمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے زور دیا کہ یہ کانفرنس ایس ڈی جی 6 کے ہدف ’’سب کے لیے صاف پانی اور نکاسی آب کی فراہمی‘‘ کے حصول کے لیے عالمی کوششوں کو تیز کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرتی ہے۔

سفیر عاصم افتخار نے اس بحث کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ براہ راست آئندہ نسلوں کے مستقبل سے جڑی ہوئی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ وقت تیزی سے گزر رہا ہے اور عمل درآمد بدستور ایک بنیادی چیلنج بنا ہوا ہے۔

پاکستانی متبادل مندوب نے کہا کہ پاکستان کی تجویز کردہ اضافی موضوعات ترقی پذیر ممالک کے لیے خاص طور پر اہم ہیں کیونکہ یہ علاقائی یکجہتی، امن، اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان موضوعات پر زیادہ توجہ دینے سے ممالک کو مشترکہ چیلنجز، بہترین طریقہ کار، اور مربوط حل پیش کرنے کے مواقع میسر آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہمارے ’لیونگ انڈس‘ (Living Indus) اور ’ری چارج پاکستان‘ (Recharge Pakistan) منصوبے ماحولیاتی تحفظ، موافقت، پانی کے معیار میں بہتری، سیلابی خطرات سے نمٹنے اور حیاتیاتی تنوع کے تحفظ سمیت کئی فوائد فراہم کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کی موسمیاتی تبدیلی جیسے موضوعات کو یو این واٹر کانفرنس میں شامل کرنیکی تجویز
  • محکمہ صحت کے 43ترقیاتی منصوبے مکمل کرنے کی منظوری
  • 8 ممالک سے مزید 40 پاکستانی بے دخل، کون کون سا ملک شامل ہے؟
  • ہم نے ریاست کے لئے اپنی سیاست قربان کر دی:عطا تارڑ 
  • سویڈن، فلسطینیوں کی جبری نقل مکانی کے منصوبے کیخلاف مظاہرہ
  • زیلنسکی کیساتھ اوول آفس ملاقات کسی منصوبے کے مطابق نہیں تھی، امریکی قومی سلامتی مشیر
  • امریکی صدر! غزہ سے جبری نقل مکانی کے پیش کردہ اپنے ہی منصوبے میں سنجیدہ نہیں، ایھود باراک
  • ٹرمپ زیلنسکی جھڑپ دنیا بھرمیں توجہ کامرکز
  • امریکی صدر ٹرمپ سے کشیدگی، کینیڈا سمیت یورپی ممالک کا یوکرینی صدر سے اظہار یکجہتی