پرائز بانڈ رکھنے والوں کے لیے اہم خبر
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
25,000 روپے کے پرائز بانڈ کی سال 2025 کی پہلی قرعہ اندازی کی تاریخ کا اعلان کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق پرائز بانڈز کو سرمایہ کاری کا ایک محفوظ آپشن سمجھا جاتا ہے کیونکہ لوگ کسی نقصان کے خوف کے بغیر دلچسپ انعامات جیتنے کے مواقع حاصل کر سکتے ہیں۔سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز نے 60 کی دہائی سے پرائز بانڈ اسکیم متعارف کروائی اور مرکزی بینک اس کے منیجر کے طور پر فرائض انجام دیتے ہیں۔
تین ماہ کے وقفے کے ساتھ نیشنل سیونگز قرعہ اندازی منعقد کرتا ہے اور جیتنے والے خوش نصیبوں کے نمبرز کا اعلان کیا جاتا ہے۔نیشنل سیونگز سینٹر مظفرآباد 25,000 روپے کے پریمیم پرائز بانڈ کی قرعہ اندازی کے لیے تیار ہے، قرعہ اندازی تمام پرائز بانڈ ہولڈرز کو میگا پرائز حاصل کرنے کا دلچسپ موقع فراہم کرتی ہے۔
قرعہ اندازی کا شیڈول
25000 روپے کے پرائز بانڈز کی 2025 کی پہلی قرعہ اندازی 10 مارچ کو نیشنل سیونگز سنٹر مظفرآباد میں ہو گی۔
بانڈ کی انعامی رقم
25000 روپے والے پرائز بانڈ میں مختلف کیٹیگریز میں انعامات دیئے جاتے ہیں، اس میں پہلا انعام 30 ملین (تین کروڑ) روپے کے 2 انعامات ، دوسرا انعام 10 ملین (1 کروڑ)روپے کے 5 انعامات اور تیسرا انعام 3 لاکھ روپے 700 انعامات دیئے جاتے ہیں۔جیتنے والے خوش نصیبوں کو انعام ٹیکس کٹوتی جو کہ ٹیکس دینے والوں کا 15فیصد اور ٹیکس نہ دینے والوں سے 30 کٹوتی ہوتی ہے۔گزشتہ ماہ 1500 روپے کے انعامی بانڈز اور 100 روپے کے انعامی بانڈز کی قرعہ اندازی ہوئی تھی۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: نیشنل سیونگز روپے کے
پڑھیں:
میانمار میں 500 سے زیادہ پاکستانیوں کو جبری طور پر قید میں رکھنے کا انکشاف
دنیا کے مختلف ممالک میں جہاں پاکستان شہری مختلف جرائم میں قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، وہیں انکشاف ہوا ہے کہ میانمار میں 500 سے زیادہ پاکستانیوں کو جبری قید رکھا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں بیرون ملک زیرحراست پاکستانیوں کی تعداد کتنی اور سب سے زیادہ کس ملک میں قید ہیں؟
میڈیا رپورٹس کے مطابق جبری طور پر قید میں رکھے گئے پاکستانیوں میں خواتین بھی شامل ہیں، بیگار کیمپوں میں موجود پاکستان پر تشدد بھی کیا جاتا ہے اور ان سے زبردستی غیرقانونی مالی جرائم بھی کروائے جارہے ہیں۔
تھائی لینڈ میں پاکستانی ہائی کمشنر رخسانہ افضال کے مطابق 11 پاکستانیوں نے جبری قید سے فرار کی کوشش کی جن میں سے 6 بچ نکلنے میں کامیاب ہوگئے، جبکہ 5 لاپتا ہیں جن کے بارے میں کچھ معلوم نہیں کہ وہ کدھر گئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے نوجوانوں کو سوشل میڈیا کے ذریعے اچھے نوکریوں کا جھانسا دیا جاتا ہے، اور پھر پہلے انہیں بینکاک بلانے کے بعد بعد میں ایجنٹوں کے ذریعے میانمار بھیج دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ جو لوگ میانمار میں پھنس جاتے ہیں، پھر ان کو وہاں سے نکالنے کا کوئی طریقہ نہیں ہوتا۔
یہ بھی پڑھیں سینٹرل جیل کراچی کے قیدی عربی اور چینی زبان کیوں سیکھ رہے ہیں؟
دوسری جانب ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصر نے کہا ہے کہ میانمار میں پھنسے پاکستانیوں کی واپسی کے لیے حکومت پاکستان اپنا کردار ادا کرےگی اور ان کی واپسی یقینی بنائے جائےگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پاکستانی تھائی لینڈ جبری قید ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سوشل میڈیا سیدال خان ناصر میانمار وی نیوز