حکومت عوام کو سہولتیں فراہم کرے تاکہ وہ سحر اور افطار کر سکیں، منعم ظفر
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی نے کہا کہ رمضان کے آتے ہی 40 سے 50 فیصد تک چیزیں منہگی کردی جاتی ہیں، عام استمعال کی چیزیں مہنگی کردی گئی ہیں، لوگ پانی گیس اور بجلی کے لیے پریشان ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی منعم ظفر نے کہا ہے کہ حکومت عوام کو سہولتیں فراہم کرے تاکہ وہ سحر اور افطار کر سکیں۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ رمضان کے آتے ہی 40 سے 50 فیصد تک چیزیں منہگی کردی جاتی ہیں۔ منعم ظفر نے مزید کہا کہ عام استمعال کی چیزیں مہنگی کر دی گئی ہیں۔ امیرِ جماعتِ اسلامی کراچی نے یہ بھی کہا کہ لوگ پانی، گیس اور بجلی کے لیے پریشان ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
تعمیراتی شعبے کے لیے خوشخبری
ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز پاکستان کے چیئرمین حسن بخشی نے حکومت کی جانب سے پراپرٹی کی خرید و فروخت پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے اور اسے تعمیراتی صنعت کے لیے ایک مثبت پیش رفت قرار دیا ہے حسن بخشی نے کہا کہ حکومت نے جو قدم اٹھایا ہے وہ نہ صرف رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو ریلیف فراہم کرے گا بلکہ معیشت کو استحکام دینے میں بھی مددگار ثابت ہوگا ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں جب ملک کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہے تو ایسے فیصلے تعمیراتی شعبے کے لیے حوصلہ افزا ہیں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 236C اور 236K کے تحت عائد ٹیکسوں میں بھی نرمی کی جائے تاکہ سرمایہ کاری کو فروغ ملے اور جائیداد کی منتقلی کا عمل آسان ہو سکے چیئرمین اے بی اے ڈی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت کو ٹیکس سیکشن 7E کے تحت رئیل اسٹیٹ پر عائد ٹیکسز میں کمی پر بھی غور کرنا چاہیے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں تعمیراتی سرگرمیوں کو تیز کرنے کے لیے ایسی پالیسیوں کی ضرورت ہے جو صنعت کاروں اور سرمایہ کاروں کے لیے سازگار ماحول پیدا کریں حسن بخشی نے کہا کہ ملکی معیشت کے استحکام کے لیے ٹاسک فورس کی سفارشات انتہائی اہمیت کی حامل ہیں اور اگر آئی ایم ایف ان تجاویز کو تسلیم نہیں کرتا تو وزیراعظم کو چاہیے کہ وہ قومی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے ان سفارشات پر پیش رفت کریں تاکہ ملک کو معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کیا جا سکے انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرنا چاہتے ہیں تو اپنی انڈسٹری کو سہولیات دینا ہوں گی مراعات دینی ہوں گی اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنا ہوگا تاکہ پاکستان خطے کی معاشی دوڑ میں پیچھے نہ رہے