پاک افغان طورخم تجارتی گزرگاہ 11 ویں روز بھی بند، متنازع حدود میں تعمیرات پربارڈر پر صورتحال کشیدہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
پاک افغان طورخم تجارتی گزرگاہ 11 ویں روز بھی بند، متنازع حدود میں تعمیرات پربارڈر پر صورتحال کشیدہ WhatsAppFacebookTwitter 0 4 March, 2025 سب نیوز
پشاور (آئی پی ایس )پاکستان اور افغانستان کی طورخم تجارتی گزرگاہ آج 11 ویں روز بھی بند ہے۔کسٹم حکام کے مطابق پاک افغان طورخم تجارتی گزرگاہ بند ہونیسییومیہ 30 لاکھ ڈالرز کا نقصان ہوتا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ متنازع حدود میں تعمیرات پربارڈر پر صورتحال حالات کشیدہ ہے تاہم طورخم بارڈر پر فائرنگ کا سلسلہ تھم گیا ہے۔
سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ طورخم ٹرانزٹ ٹرمینل کو کارگو گاڑیوں سے خالی کردیا گیا اور افغانستان جانے والے مسافروں کو بھی طورخم بازار سے واپس کردیا گیا۔ سکیورٹی ذرائع نے بتایاکہ سرکاری محکموں کے اہلکاروں کو پہلیہی لنڈی کوتل منتقل کیاجاچکا ہے، طورخم سرحدی گزرگاہ اور مضافات میں سکیورٹی ہائی الرٹ ہے، پاک افغان سرحد پر فورسز کے اضافی دستے تعینات ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: طورخم تجارتی گزرگاہ پاک افغان
پڑھیں:
پاکستان میں دراندازی: ہلاک دہشتگرد افغانستان ملٹری اکیڈمی کا کمانڈر نکلا
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)افغانستان سے پاکستان میں دراندازی کا سلسلہ تواتر سے جاری ہے، پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں افغان دہشت گردوں کے ملوث ہونے میں بتدریج اضافہ دیکھا جارہا ہے۔نجی چینل کے مطابق سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ایک اور ہلاک افغان دہشتگرد کی شناخت ہوگئی ہے، افغانستان کی سرزمین دہشت گردوں کے لیے جنت بن چکی ہے، جہاں سے یہ اپنی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق 28 فروری 2025 کو سیکیورٹی فورسز کی جانب سے غلام خان کلے میں 14 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا تھا، ان ہلاک دہشت گردوں میں افغان دہشت گرد بھی شامل تھے، جن میں سے ہلاک افغان دہشت گرد کی شناخت مجیب الرحمٰن عرف منصور ولد مرزا خان کے نام سے ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق ہلاک دہشت گرد مجیب الرحمٰن دندارگاؤں، ضلع چک ، صوبہ میدان وردک، افغانستان کا رہائشی تھا، دہشتگرد مجیب الرحمٰن افغانستان کی حضرت معاذ بن جبل نیشنل ملٹری اکیڈمی کی تیسری بٹالین کا کمانڈر تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے 30 جنوری 2025 کو بدرالدین ولد مولوی غلام محمد کو ڈی آئی خان میں دوران آپریشن ہلاک کیا گیا تھا، دہشتگرد بدرالدین افغان فوج میں لیفٹیننٹ اور صوبہ باغدیس کے ڈپٹی گورنر کا بیٹا تھا، افغان شہریوں میں اکثر پاکستان میں علاج یا تعلیم کے فریب میں آکر فتنہ الخوارج کے جال میں پھنس جاتے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بہت سے افغان دہشت گرد اپنی مرضی سے بھی فتنتہ الخوارج میں شامل ہو رہے ہیں، افغان عبوری حکومت کے اہلکار بشمول تحریک طالبان افغانستان کے سابق کمانڈرز بھی دہشت گرد تنظیموں بشمول فتنتہ الخوارج سے گہرے روابط میں ہیں، فتنتہ الخوارج کے دہشت گردوں کے پاس جدید ہتھیاروں کی موجودگی افغان طالبان اور فتنتہ الخوارج کے گٹھ جوڑ کا واضح ثبوت ہے۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ افغانستان ہر قسم کے دہشت گردوں کی افزائش گاہ بن چکا ہے، عبوری افغان حکومت کے اہلکار پاکستان میں دہشت گردانہ حملوں کے لیے فتنہ الخوارج کی مکمل سہولت کاری کرتے ہیں، افغان عبوری حکومت کو پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہونے کے بجائے افغان عوام کی فلاح و بہبود پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ماہرین کہتے ہیں کہ افغان حکومت کو صحت اور تعلیم کے شعبے میں توجہ دینے کی ضرورت ہے، کیوں کہ افغان عوام گزشتہ 3 سال سے مشکلات کا شکار ہیں، فتنہ الخوارج کے ساتھ پاکستان میں گھسنے والے زیادہ تر افغان شہری یا تو مارے جاتے ہیں یا پکڑے جاتے ہیں۔ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ افغان عوام کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو فتنہ الخوراج کی دہشت گردی سرگرمیوں سے دور رکھیں۔
طلبا کے لیے خوشخبری، مفت لیپ ٹاپ حاصل کرنے کا طریقہ کار جاری