چین ایک بڑے ملک کی حیثیت سے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو بہتر طریقے سے پورا کرسکتا ہے، لو چھین جیئن
بیجنگ :14 ویں قومی عوامی کانگریس (این پی سی) کے تیسرے اجلاس سے متعلق پریس کانفرنس منگل کے روز عظیم عوامی ہال میں منعقد ہوئی۔ این پی سی کے ترجمان لو چھین جیئن نے اجلاس کے ایجنڈے اور این پی سی کے امور کے بارے میں چینی اور غیر ملکی صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیئے۔ترجمان نے کہا کہ چین کے دفاعی اخراجات نے 2016 سے لگاتار نو سال تک سنگل ڈیجٹ گروتھ برقرار رکھی ہے اور جی ڈی پی میں دفاعی اخراجات کا تناسب کئی سالوں سے 1.

5 فیصد کے اندر رہا ہے جو عالمی اوسط سے کم ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ امن کی حفاظت کے لئے طاقت کی ضرورت ہوتی ہے۔ صرف ایک مضبوط قومی دفاع کا حامل چین ہی قومی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کا بہتر دفاع کرسکتا ہے، ایک بڑے ملک کی حیثیت سے اپنی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو بہتر طریقے سے پورا کرسکتا ہے اور عالمی امن و استحکام کو برقرار رکھ سکتا ہے۔پرامن بقائے باہمی کے پانچ اصول نہ صرف چین کی امن پر مبنی آزاد خارجہ پالیسی کی بنیاد ہیں بلکہ کھلے، جامع، عالمگیر اور عملی بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصول بھی ہیں۔ چین پرامن بقائے باہمی کے پانچ اصولوں کو فروغ دینے اور عالمی امن کے تحفظ اور مشترکہ ترقی کو فروغ دینے کے لئے دوسرے ممالک کے ساتھ کام کرنے کے لئے تیار ہے۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

سعودی عرب کے ساتھ دفاعی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے تیار ہیں، ایرانی آرمی چیف

تہران(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2025ء)ایرانی چیف آف سٹاف میجر جنرل محمد باقری نے ریاض کے ساتھ تہران کے تعلقات کو مارچ 2023 میں بیجنگ معاہدے پر دستخط کے بعد سے ترقی کا گواہ قرار دیا۔عرب ٹی وی کے مطابق انہوں نے کہا کہ تب سے سعودی عرب اور ایران دونوں نے چین معاہدے کو اس کی تمام شقوں میں نافذ کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ کے کنونشنز، اسلامی تعاون تنظیم کے چارٹر، بین الاقوامی قانون بشمول ریاست کی خودمختاری، آزادی اور سلامتی کے احترام کے ذریعے دونوں ملکوں کے درمیان اچھے ہمسایہ تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوششیں جاری رکھی ہیں۔اسی تناظر میں میجر جنرل باقری نے کہاکہ ایران اور سعودیی عرب علاقائی سلامتی کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ سعودیہ کے ساتھ اچھے تعلقات دشمنوں کے لیے مایوسی اور دوستوں کے لیے خوشی کا باعث ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطین میں جاری انسانی سوز مظالم عالمی ضمیر کو جھنجھوڑ رہے ہیں،ایاز صادق
  • عالمی برادری فلسطینی شہریوں کو اسرائیلی مظالم سے بچانے کیلیے فیصلہ کن اقدام کرے:ترجمان وزارت خارجہ
  • سعودی عرب کے ساتھ دفاعی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے تیار ہیں، ایرانی آرمی چیف
  • نظرثانی شدہ ترقیاتی بجٹ کا 40 فیصد سے بھی کم خرچ
  • چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا یو اے ای کے دورے پر پہنچ گئے
  • فرانس کے زیر زمین ڈرونز کی مانگ میں 500 فیصد اضافہ، وجہ کیا ہے؟
  • ’عمران خان کے ساتھ غداری نہیں کرسکتا‘، 9 مئی واقعات کے بعد پی ٹی آئی چھوڑنے والے محمود خان پھر سامنے آگئے
  • قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے عمر ایوب کے تمام الزامات رد کردیے
  • خیبرپختونخوا کی فلم میں مجھے بھی آفر ہوئی تھی، عمران خان سے غداری نہیں کرسکتا، محمود خان
  •  امریکی وفد نے عمران کا ذکر نہیں کیا : ایاز صادق تھی : ترجمان قومی اسمبلی : بتا چکے نہیں ملی : بیرسٹر گوہر