بیجنگ : چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس (سی پی پی سی سی) کا سالانہ اجلاس بیجنگ کے عظیم عوامی ہال منگل کے روز شروع گیا۔منگل کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا کہ 34 شعبوں بشمول معیشت، ثقافت، تعلیم اور ماحولیاتی وسائل سے وابستہ 2100 سے زائد مندوبین کانفرنس میں شرکت سے چینی طرز کی جدیدکاری کو فروغ دینے کے اہداف پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے اپنی رائے اور تجاویز پیش کریں گے ۔ چینی عوامی سیاسی مشاورتی کانفرنس چین کا ایک بنیادی سیاسی نظام ہے (جسے مختصر طور پر “سی پی پی سی سی سسٹم” کہا جاتا ہے)۔ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی قیادت میں تمام سیاسی جماعتوں، عوامی تنظیموں، اقلیتی قومیتوں اور معاشرے کے تمام شعبوں کے نمائندے ریاست کی بڑی پالیسیوں پر جمہوری مشاورت کرتے ہیں۔سی پی پی سی سی کی قومی کمیٹی ایک قومی تنظیم ہے جو سی پی پی سی سی نظام پر عمل کرتی ہے ، جو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا ، تمام جمہوری جماعتوں ، پارٹی سے غیر وابستہ شخصیات ، عوامی تنظیموں ، اقلیتی قومیتوں اور زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے نمائندوں ، تائیوان ، ہانگ کانگ اور مکاؤ کے ہم وطنوں ، اور بیرون ملک مقیم چینیوں کے ساتھ ساتھ خصوصی طور پر مدعو افراد پر مشتمل ہے۔اس کے اہم فرائض میں سیاسی مشاورت، جمہوری نگرانی اور ریاستی امور میں شرکت اور تبادلہ خیال شامل ہیں ۔سی پی پی سی سی کی قومی کمیٹی کی میعاد پانچ سال ہے، اور سالانہ ایک کل رکنی اجلاس منعقد کیا جاتا ہے.

موجودہ سالانہ اجلاس کے دوران شرکاء ہمہ جہت طریقے سے اصلاحات کو مزید گہرا کرنا، اعلیٰ معیار کی ترقی کو فروغ دینا اور چینی طرز کی جدیدکاری کو فروغ دینے جیسے اہم معاملات پر توجہ مرکوز کریں گے ۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سی پی پی سی سی

پڑھیں:

چین-ملائیشیا باہمی ویزا استثنیٰ معاہدے سے باہمی تبادلے اور تعاون کو فروغ ملے گا ، چینی وزارت خارجہ

چین-ملائیشیا باہمی ویزا استثنیٰ معاہدے سے باہمی تبادلے اور تعاون کو فروغ ملے گا ، چینی وزارت خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 17 April, 2025 سب نیوز

بیجنگ :چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے یومیہ پریس کانفرنس میں چین اور ملائیشیا کے درمیان باہمی ویزا استثنیٰ کے معاہدے پر دستخط کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ چین اور ملائیشیا کی دوستی کی ایک طویل تاریخ ہے اور دونوں ممالک ایک جیسے خیالات اور مشترکہ مفادات رکھتے ہیں۔

صدر شی جن پھنگ کے ملائیشیا کے سرکاری دورے کے دوران دونوں حکومتوں نے عام سرکاری پاسپورٹ اور عام پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے باہمی ویزا استثنیٰ کے معاہدے پر باضابطہ طور پر دستخط کیے۔ اس سے مختلف شعبوں میں دوطرفہ اہلکاروں کے تبادلوں اور تعاون کو مزید فروغ ملے گا اور چین ملائیشیا ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو ایک نئی سطح پر لے جایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • چینی صدر ویتنام، ملائیشیا اور کمبوڈیا کے سرکاری دورے مکمل کرکے بیجنگ واپس پہنچ گئے
  • پاکستان اور روس کے وفود کا بین الاقوامی سلامتی ،علاقائی و عالمی استحکام پرتبادلہ خیال
  • چین-ملائیشیا باہمی ویزا استثنیٰ معاہدے سے باہمی تبادلے اور تعاون کو فروغ ملے گا ، چینی وزارت خارجہ
  • 13 سال بعد پاک بنگلہ دیش مذاکرات کا آغاز، سیکرٹری خارجہ ڈھاکا پہنچ گئیں
  • پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 13 سال بعد مذاکرات آج  شروع ہوں گے
  • وفاق المدارس الشیعہ کے سالانہ امتحانات 19 اپریل سے شروع ہوں گے
  • منشیات جیسے عالمی خطرے سے نمٹنے کیلئے بین الاقوامی روابط کو فروغ دیا جائے: محسن نقوی 
  • پاک روس مشاورتی گروپ برائے اسٹریٹجک استحکام کا اجلاس، تخفیف اسلحہ و دیگر امور پر گفتگو
  • امریکی ترجمان کو چینی لباس پہن کر چین پر تنقیدمہنگی پڑ گئی، وائٹ ہاوس ایسی حرکتوں سے باز رہے ، بیجنگ کا انتباہ
  • سول سوسائٹی گروپ کا مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت کی فوری بحالی کا مطالبہ