اسلام آباد:

کرغزستان کے سفیر محترم آواز بیک اتاخانوف نے وفاقی وزیر برائے توانائی، سردار اویس احمد خان لغاری سے ملاقات کی  س میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور خاص طور پر توانائی کے شعبے میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات میں توانائی سمیت مختلف شعبوں میں باہمی اشتراک کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

وفاقی وزیر سردار اویس احمد خان لغاری نے پاکستان اور کرغزستان کے درمیان مثالی برادرانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے مختلف شعبوں میں مزید تعاون کو فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی طلبہ کی بڑی تعداد کرغزستان کی جامعات میں اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہی ہے، جو کہ اچھے تعلیمی نظام کا ثبوت ہے۔

وفاقی وزیر نے کرغزستان کے سفیر کو توانائی کے شعبے میں کارکردگی اور پائیداری کو بہتر بنانے کے لیے حکومت پاکستان کی جانب سے کی جانے والی اصلاحات کے بارے میں بتایا۔

انہوں نے کرغز سرمایہ کاروں کو پاکستان کے توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے اور مختلف منصوبوں میں شرکت کی دعوت دی۔ انہوں نے قابل تجدید توانائی میں مشترکہ منصوبوں کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

کرغزستان کے سفیر نے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں اصلاحات کی کوششوں کو سراہا اور اپنے ملک کی جانب سے باہمی دلچسپی کے شعبوں میں تعاون کے عزم کا اظہار کیا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ توانائی کے بنیادی ڈھانچے اور علاقائی توانائی کے روابط کو مضبوط کرنے سے معاشی ترقی اور استحکام کو فروغ ملے گا۔

دونوں رہنماؤں نے باہمی تعاون کو مزید گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ مستقبل میں ایسے منصوبوں پر تبادلہ خیال جاری رکھا جائے گا جو پاکستان اور کرغزستان کے اقتصادی اور اسٹریٹجک تعلقات کو مزید مستحکم کریں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: توانائی کے شعبے میں کرغزستان کے سفیر انہوں نے

پڑھیں:

آئی پی پیز کے پاس مذاکرات نہ کرنے یا ثالثی اور فرانزک آڈٹ کروانے کا آپشن ہے: اویس لغاری

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )وفاقی وزیر بجلی اویس لغاری نے عالمی شراکت داروں کو انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) سے ہونے والے مذاکرات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات آزاد، منصفانہ اور شفاف انداز میں کئے جا رہے ہیں، آئی پی پیز کے پاس مذاکرات نہ کرنے یا ثالثی اور فرانزک آڈٹ کروانے کا آپشن ہے۔
ڈان نیوز کے مطابق وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کی زیر صدارت پاور سیکٹر کی ریفامرز سے متعلق پاور سیکٹرز انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ پارٹنرز کے ساتھ اجلاس ہوا، ترقیاتی شراکت داروں کے وفد کی سربراہی عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے کی۔اس وفد میں عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) اور جرمنی کے، کے ایف ڈبلیو بینک کے نمائندوں نے شرکت کی، جرمن سفارت خانے، ایف سی او ڈی، یو این ڈی پی اور اے آئی بی کے نمائندے بھی شامل تھے۔
وفاقی وزیر پاور اویس لغاری نے شرکا کو پاور سیکٹر اصلاحات کے بارے میں آگاہ کیا، وفاقی وزیر نے شرکا کو ان اصلاحات کے بارے میں آگاہ کیا، جو پاور ڈویژن نے کارکردگی اور نظم و ضبط کو اپنانے کے اہداف کے ساتھ شروع کی ہیں تاکہ بجلی کی قیمتوں کو تمام صارفین اور بالخصوص صنعت کے لئے زیادہ مسابقتی سطح تک پہنچایا جا سکے۔وفاقی وزیر بجلی نے بتایا کہ آئی پی پیز کے پاس فرانزک آڈٹ کا آپشن موجود ہے، حکومت تمام ترقیاتی شراکت داروں کو شامل کرنے کے لئے اقدامات کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مزید بجلی نہیں خریدیں گے، وفاقی وزیر نے وفد کو بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری اور گورننس کو بہتر کرنے کے اقدامات سے آگاہ کیا۔
شرکا نے پاور ڈویژن کی جانب سے شروع کی گئی اصلاحات کو سراہا، ترقیاتی شراکت داروں نے اصلاحات میں تعاون کا یقین دلایا۔

کے پی حکومت کا 365 دنوں میں 625 منصوبے شروع کرنا مذاق کے سوا کچھ نہیں ہے: عظمٰی بخاری

مزید :

متعلقہ مضامین

  • حکومت اب مزید بجلی نہیں خریدے گی، اویس لغاری
  • اسحاق ڈار سے سعودی سفیر کی ملاقات، تعلقات مزید مضبوط بنانے کا عزم
  • آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات منصفانہ اور شفاف ہیں، حکومت اب مزید بجلی نہیں خریدے گی، اویس لغاری
  • حکومت کا مزید بجلی نہ خریدنے کا فیصلہ
  • حکومت اب مزید بجلی نہیں خریدے گی، وزیر توانائی اویس لغاری کا اعلان
  • آئی پی پیز کے پاس مذاکرات نہ کرنے یا ثالثی اور فرانزک آڈٹ کروانے کا آپشن ہے: اویس لغاری
  • چینی پالیسی سازوں کا اہم سالانہ اجلاس پاک چین تعلقات کے لیے مضبوط بنیاد فراہم کر ے گا،محمد ضمیر اسدی
  • آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات آزاد منصفانہ اور شفاف ہیں، حکومت اب مزید بجلی نہیں خریدے گی، وفاقی وزیر برائے بجلی اویس لغاری
  • آئی پی پیز کے ساتھ گفت و شنید آزاد، منصفانہ اور شفاف ہے جس کے پاس جانے یا ثالثی اور فرانزک آڈٹ کا آپشن ہے: اویس لغاری