لاہور: رنگ ساز نے موبائل فون کیلئے بیوہ خاتون کو کرنٹ لگا کر قتل کیا، پولیس
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
لاہور کے علاقے ہربنس پورہ میں خاتون کو کرنٹ لگا کر قتل کرنے کے واقعے کی تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ مقتولہ شکیلہ فضیلت کو رنگ ساز نے قیمتی موبائل کیلئے کرنٹ لگا کر قتل کیا۔
ایس ایس پی انوسٹی گیشن لاہور محمد نوید نے کہا کہ ملزم عظیم خاتون کے گھر پینٹ کر رہا تھا، فون دیکھ کر قتل کی منصوبہ بندی کی، ملزم نے پہلے خاتون کے سر پر بھاری چیز ماری بعدازاں کرنٹ لگایا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور؛ خاتون کی پاؤں پر بجلی کے تار لگی لاش برآمد
محمد نوید نے بتایا کہ ملزم قتل کے بعد خاتون کے گھر سے چاول کی بوری بھی لیکر گیا، گرفتار ملزم کے گھر سے چاول بھی برآمد کر لئے گئے، فون بھی۔
ایس ایس پی انوسٹی گیشن نے بتایا کہ ملزم عظیم نے خاتون کو واش روم میں لیجا کر کرنٹ لگایا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کر قتل
پڑھیں:
متحدہ عرب امارات میں بھارتی خاتون کو شیر خوار بچے کے قتل پر پھانسی
متحدہ عرب امارات میں بھارتی نژاد 33 سالہ خاتون کو چار ماہ کے بچے کو قتل کرنے کے جرم میں پھانسی دیدی گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق خاتون کو پھانسی ملنے سے مودی حکومت بے خبر تھی یہاں تک کہ خاتون کے والد نے عدالت سے رجوع کیا۔
خاتون کے والد شبیر خان نے عدالت میں بتایا کہ ان کی بیٹی دسمبر 2021 میں ابوظہبی گئی تھی اور اگست 2022 میں اس کے آجر نے ایک بیٹے کو جنم دیا۔
میری بیٹی اپنے آجر کے بیٹے کی نگہداشت پر مامور تھی اور معمول کے حفاظتی ٹیکے لگوانے کے باعث بچے کی 7 دسمبر 2022 کو موت ہو گئی تھی۔
عدالت میں ایک ویڈیو ریکارڈنگ کا بھی ذکر کیا گیا جس میں مبینہ طور پر شہزادی خان کو شیر خوار کے قتل کا اعتراف بیان دیتے ہوئے دکھایا گیا تھا۔
تاہم خاتون کے والد نے بتایا کہ یہ اعترافی بیان بیٹی کے آجر اور اس کے خاندان والوں نے تشدد اور جبری طور پر لیا ہے۔
والد شبیر خان نے بھارتی عدالت کو بتایا کہ شیر خوار کے والدین نے پوسٹ مارٹم کرانے سے بھی انکار کیا اور تفتیش ختم کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
شبیر خان نے عدالت میں کہا کہ بھارتی سفارت خانے نے ان کی بیٹی کو قانونی معاونت فراہم کرنے سے انکار کردیا تھا۔
بزرگ والد نے عدالت سے کہا کہ دو ہفتے ہوگئے، بیٹی سے کوئی رابطہ نہیں ہو پا رہا ہے۔
بے بس والد نے عدالت سے استدعا کی کہ مودی حکومت کو میری بیٹی کے بارے میں پتا لگانے کا حکم دیا جائے۔
جس پر وزارت خارجہ نے دہلی ہائی کورٹ کو بتایا کہ متحدہ عرب امارات میں خاتون کو پھانسی دی جا چکی ہے۔
عدالت میں جمع کرائے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ شہزادی خان نامی خاتون کو 15 فروری کو پھانسی دی گئی اور 28 فروری کو بھارت کو مطلع کیا گیا۔
بیان میں خاتون شہزادی خان کا تعلق اتر پردیش کے ضلع باندا سے تھا۔ لاش کو آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے 5 مارچ تک لانے کا وعدہ کیا گیا ہے۔