رمضان المبارک ایمان کی تجدید کا مہینہ ہے، ڈاکٹر حسن محی الدین قادری
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
منہاج القرآن کے سپریم کونسل کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ یہ وہ مہینہ ہے جس میں قرآن مجید نازل ہوا اور اللہ تعالیٰ نے ہر صاحب استطاعت مسلمان پر روزے فرض کیے ہیں۔ رمضان المبارک ایمان کی تجدید اور گناہوں سے مغفرت کا مہینہ ہے، جس میں جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں، جہنم کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں اور سرکش شیاطین قید کر دیئے جاتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا ہے کہ رمضان المبارک ایمان کی تجدید کا مہینہ ہے۔ مومنین عبادت و صدقہ و خیرات کے ذریعے رمضان المبارک کی برکات حاصل کرتے ہیں۔ یہ وہ مہینہ ہے جس میں قرآن مجید نازل ہوا اور اللہ تعالیٰ نے ہر صاحب استطاعت مسلمان پر روزے فرض کیے ہیں۔ رمضان المبارک ایمان کی تجدید اور گناہوں سے مغفرت کا مہینہ ہے، جس میں جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں، جہنم کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں اور سرکش شیاطین قید کر دیئے جاتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون لاہور میں منعقدہ فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ رمضان المبارک کی فضیلت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس میں ایک ایسی رات آتی ہے جو ہزار مہینوں کی عبادت سے افضل ہے۔
انہوں نے حدیث مبارکہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جو شخص اس مبارک مہینے کو پا کر بھی اپنی بخشش نہ کروا سکا، وہ بدبخت اور بد نصیب ہے۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک ایمان اور نفاق میں فرق واضح کر دیتا ہے۔ مومنین اس مہینے میں عبادت، صدقہ و خیرات اور حسن اخلاق کا مظاہرہ کرتے ہیں، جبکہ منافق اس کے برعکس ناجائز منافع خوری، ذخیرہ اندوزی اور فریب کاریوں سے روزہ داروں کیلئے مشکلات پیدا کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر امت مسلمہ رمضان کی رحمتوں اور برکتوں کو سمجھ لے تو ہر وقت اس کی خواہش کرے کہ پورا سال رمضان رہے۔ ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ روزے کا احترام بے حد ضروری ہے، روزہ دار کو اپنی زبان، نظریں، ہاتھ پاؤں اور خیالات کو پاکیزہ رکھنا چاہیے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: رمضان المبارک ایمان کی تجدید ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کر دیئے جاتے ہیں کا مہینہ ہے کے دروازے نے کہا کہ انہوں نے
پڑھیں:
وقف ترمیمی قانون کے خلاف جنگ جاری رہے گی، اسد الدین اویسی
سپریم کورٹ نے مودی حکومت کو ایک ہفتے کے اندر تفصیلی جواب داخل کرنے کا حکم دیتے ہوئے عرضی گزاروں کو بھی جواب داخل کرنے کیلئے پانچ دنوں کا وقت دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ آف انڈیا میں وقف ایکٹ کی سماعت پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کہا کہ ہم اس قانون کو غیر آئینی سمجھتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ سینٹرل وقف کونسل اور ریاستی وقف کونسل کی تشکیل نہیں کی جائے گی اور "یوزر کے ذریعہ وقف" کو حذف نہیں کیا جا سکتا۔ اسد الدین اویسی نے سپریم کورٹ میں سماعت کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مزید کہا "جے پی سی کی بحث کے دوران میں نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے ایک رپورٹ پیش کی تھی، حکومت کی طرف سے بل کی تمام ترامیم اور بل کی مخالفت کی تھی"۔ مجلس اتحاد المسلمین سربراہ نے زور دے کر کہا کہ اس قانون کے خلاف ہماری قانونی جنگ جاری رہے گی۔
واضح رہے آج سپریم کورٹ مین لگاتار دوسرے دن وقف ترمیمی قانون کے خلاف دائر عرضداشتوں پر سماعت ہوئی۔ جس میں آج بی جے پی کی حکومت کی جانب سے سولیسیٹر جنرل تشار مہتا نے جواب داخل کیا۔ وقف ترمیمی ایکٹ 2025 کے خلاف عرضی دائر کرنے والوں میں رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی بھی شامل ہیں۔ سپریم کورٹ نے فی الحال وقف جوں کا توں موقف برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے مودی حکومت کو ایک ہفتے کے اندر تفصیلی جواب داخل کرنے کا حکم دیتے ہوئے عرضی گزاروں کو بھی جواب داخل کرنے کے لئے پانچ دنوں کا وقت دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے سینٹرل وقف کونسل اور ریاستی وقف کونسل کی تشکیل پر فی الحال روک لگا دی ہے۔