نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان کے نئے ہیڈ آفس کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے جو آپ کے خیرخواہ نہیں، وہ آپ کو ڈیفالٹ دیکھنا چاہتے ہیں، پاکستان کا ایٹمی قوت ہونا ایسی قوتوں کو ہضم نہیں ہورہا۔

کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان کے نئے ہیڈ آفس کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار، وفاقی وزرا محمد اورنگزیب، اعظم نذیر تارڑ، وزیر مملکت علی پرویز ملک بھی خصوصی تقریب میں شریک ہوئے۔

چیئرمین کمپیٹیشن کمیشن کبیر احمد سدھو نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی سی پی ہیڈ آفس کا سنگ بنیاد کی تقریب ایک یادگار لمحہ ہے، نئے ہیڈ آفس کی عمارت سے سی سی کی استعداد کار میں اضافہ ہوگا، سی سی پی کے تمام ملازمین ایک چھت تلے کام کرسکیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنی بلڈنگ ہونے سے سی سی پی کو کرایہ کی مد میں بچت ہوگی، کرایہ کی مد میں بچنے والی رقم سے اسپیشلائزڈ اسٹاف کو بھرتی کریں گے، بچت کرکے دیگر بڑے شہروں میں بھی سی سی پی کے دفاتر کھولیں گے۔

چیئرمین سی سی پی نے کہا کہ کمپیٹیشن کمیشن کے اہم امور میں پری مرجر درخواستوں پر غور کرنا ہے، گزشتہ 14 ماہ میں سی سی پی نے 140 پری مرجر درخواستوں کو منظور کیا، سی سی پی نے حال ہی میں کارٹلائزیشن کے خلاف مہم کا آغاز کیا، سی سی پی نے مارکیٹ انٹیلیجنس یونٹ کے نام سے نئے ڈٰپارٹمنٹ کا آغاز کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی سی پی ریسرچ کے لیے ایک سینٹر آف ایکسلینس بھی قائم کررہا ہے، سی سی پی نے حال ہی میں کارٹلائزیشن کے خلاف مہم کا آغاز کیا، سی سی پی نے مارکیٹ انٹیلیجنس یونٹ کے نام سے نئے ڈٰپارٹمنٹ کا آغاز کیا ہے، سی سی پی ریسرچ کے لیے ایک سینٹر آف ایکسلینس بھی قائم کررہا ہے۔

چیئرمین سی سی پی کا کہنا تھا کہ سی سی پی ملک میں کمپیٹیشن کے فروغ اور صارفین کے تحفظ کے لیے کوشاں ہے۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین سی سی پی کی قیادت پر اعتماد ہے، چیئرمین سی سی پی اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، دعا ہے سی سی پی کی عمارت اور اس کا کام خوبصورت ہو۔

جدید ٹیکنالوجی کو مدنظر رکھتے ہوئے مستقبل کی پالیسیاں تشکیل دے رہے ہیں، وزیر خزانہ

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی سی پی کے لیے اپنی بلڈنگ کا ہونا اہم ہے، ساتھ ساتھ سی سی پی کے اقدامات کا اسی جاری رہنا بے حد ضروری ہے، چیئرمین سی سی پی اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ہماری معیشت استحکام کیجانب گامزن ہے، بیرونی سرمایہ کاروں کیلئے پاکستان میں وسیع مواقع موجود ہیں، جدید ٹیکنالوجی کو مدنظر رکھتے ہوئے مستقبل کی پالیسیاں تشکیل دے رہے ہیں۔

وزیر مملکت علی پرویز ملک کا تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ سی سی پی بطور ریگولیٹری ادارہ نہایت اہمیت کا حامل ہے، یہ وہ ادارہ ہے جو مارکیٹ اور معیشت کی بہتری میں کردار ادا کررہا ہے۔

مل کر کام کریں گے تو ملک کو معاشی مشکلات سے نکال لیں گے، نائب وزیر اعظم

نائب وزیر اعظم سینیٹر اسحاق ڈار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اینٹی مناپلی لا کو مضبوط کیا، لوگوں کو مناپلی کے بارے میں زیادہ سمجھ نہیں، چیئرمین سی سی پی ڈاکٹر کبیر سدھو سی سی پی کو کامیابی سے آگے لر کر بڑھ رہے ہیں۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ مافیا نے پاکستان میں اسٹاک ایکسچینجز کو ایک ہونے سے روکنے کی کوشش کی، اللہ تعالیٰ نے اس ملک کو معدنیات کی دولت سے نوازا ہے، وہ دن دور نہیں جب پاکستان ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں کھڑا ہوگا۔

نائب وزیر اعظم نے کہا کہ 2018 میں پاکستان دنیا کی 24ویں معیشت تھا، پاکستان جی 20 میں شمولیت سے صرف 4 قدم پیچھے تھا، 4 مارچ کو وزیراعظم شہباز شریف کی حکومت کو ایک سال مکمل ہوا، سی سی پی بلڈنگ کا سنگ بنیاد بھی 4 مارچ کو رکھا جارہا ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ جو آپ کے خیرخواہ نہیں، وہ آپ کو ڈیفالٹ دیکھنا چاہتے ہیں، پاکستان کا ایٹمی قوت ہونا ایسی قوتوں کو ہضم نہیں ہورہا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 27 سال بعد ایس سی او کانفرنس کا انعقاد ہوا، مل کر کام کریں گے تو ملک کو معاشی مشکلات سے نکال لیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ معیشت کی بہتری کیلئے نوجوان اپنی صلاحیتیں بروئے کار لائیں، کارپوریٹ قانون میں بہتری کی گنجائش موجود ہے، کارپوریٹ لاء اتھارٹی کو خودمختار ادارہ بنایا، ملک کو آگے لیکر جانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ تاجر برادری سوچ رہی تھی اپنا کاروبار ختم کرکے بیرون ملکوں میں چلے جائیں، تمام اسٹاک مارکیٹوں کے انضمام کے بعد پاکستان سٹاک ایکسچینج آج بلندیوں کو چھورہی ہے، 2013 سے 17 کےد رمیان ملک معاشی طور پر مستحکم ہو چکا تھا، پی ڈی ایم کی حکومت نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، اب ملکی معیشت استحکام کی جانب گامزن ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی معیشت میں بے پناہ مواقع موجود ہیں، بیرونی قرضوں سے نجات ضروری ہے، ہمیں مستقبل میں مضبوط معیشت کی ضرورت ہے ، وقت کا تقاضا ہے ہم معاشی خود انحصاری کی جانب بڑھیں۔

اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف معاشی استحکام کیلئے دن رات کوشاں ہیں، پاکستان کو ڈیفالٹ کے دہانے سے واپس لائے ہیں، ہم نے معیشت کو بچایا جو بعض عناصر کو ہضم نہیں ہو رہا۔

انہوں نے کہا کہ بعض عناصر پاکستان کو ڈیفالٹ دیکھنا چاہتے ہیں، پاکستان میں 27سال بعد ایس سی او جیساایونٹ منعقد کرایا گیا، پاکستان اب کبھی سفارتی تنہائی کا شکار نہیں ہو گا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دیکھنا چاہتے ہیں چیئرمین سی سی پی انہوں نے کہا کہ کا کہنا تھا کہ کا سنگ بنیاد پاکستان میں کا آغاز کیا ہضم نہیں ہو سی سی پی نے سی سی پی کے کہ سی سی پی کو ڈیفالٹ اسحاق ڈار ہیڈ آفس کے لیے ملک کو

پڑھیں:

بھارت کو کس طرح فائدہ ہورہا، یہ سمجھنا کچھ مشکل نہیں، وین ڈر ڈوسن

کراچی :جنوبی افریقی بیٹر وین ڈر ڈوسن نے کہا ہے کہ بھارت کو فائدہ دیا جارہا ہے اور اس بات کو سمجھنا کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے۔
کراچی میں گفتگو کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کے جارح مزاج بیٹر کا کہنا تھا کہ بھارت کے لیے یہ ایک ایڈوانٹیج ہی ہے کہ اسے سفر نہیں کرنا اور ایک ہی جگہ پر رہنا ہے، ان کا ہوٹل بھی ایک ہی ہوگا، پریکٹس کی سہولتیں بھی وہی ہونگی، وہ اسی اسٹیڈیم میں اور ہر بار انہی پچز پر کھیلیں گے تو یہ ایڈوانٹیج نہیں تو کیا ہے۔
وین ڈر ڈوسن نے کہا کہ یہ سب بھارت کے لیے واضح طور پر فائدہ مند ہے اور اسے سمجھنے کوئی بہت مشکل بات نہیں ہے، اب ان پر ہے کہ وہ اس فائدے کو کس طرح استمال کرتے ہیں۔
جنوبی افریقی بیٹر نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ یہ ان کے لیے پریشر کا باعث بھی بنے کیوں کہ کوئی بھی ٹیم ان سے سیمی فائنل یا فائنل کھیلنے کے لیے دبئی جائے گی،
جو ٹیم دبئی جائے گی اس کے لیے کنڈیشن نئی ہوگی جبکہ بھارت کے لیے یہ ہوم کنڈیشن ہوگی اور وہ اس سے ہم آہنگ ہے، تو پریشر ان پر ہوگا کہ وہ ان کنڈیشنز کو کس طرح اپنے لیے استعمال کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ چیمپئنزٹرافی 2025 کی سیمی فائنلسٹ ٹیموں کا فیصلہ ہوچکا ہے، گروپ اے سے بھارت اور نیوزی لینڈ جبکہ گروپ بی سے آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ نے فائنل فور میں جگہ بنائی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کا ایک سال ”کابینہ کا خصوصی اجلاس”آرمی چیف کے ساتھ مل کر ملکی معیشت کو بہتر کر رہے ہیں:وزیر اعظم
  • ہمارا معیشت کو ڈیفالٹ سے بچانا کچھ عناصر کو ہضم نہیں ہو رہا: اسحاق ڈار
  • دشمن تو پاکستان کو ڈیفالٹ میں دیکھنا چاہتا ہے: اسحاق ڈار
  • مخالفین ملک کو دیوالیہ دیکھنا چاہتے ہیں، انہیں پاکستان کا ایٹمی قوت ہونا ہضم نہیں ہورہا، اسحق ڈار
  • جو ہمارے خیرخواہ نہیں وہ ہمیں ڈیفالٹ میں دیکھنا چاہتے ہیں، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار
  • یوکرین سے پاکستان کے لیے سبق
  • بہت سے لوگوں نے شرطیں لگا رکھی تھیں معیشت نہیں سنبھلے گی، عطاء تارڑ
  • پاکستان کے حکمران قرض لیکر معیشت کو مزید کمزور کر رہے ہیں، علامہ جواد نقوی
  • بھارت کو کس طرح فائدہ ہورہا، یہ سمجھنا کچھ مشکل نہیں، وین ڈر ڈوسن