فلسطین سے یکجہتی کا عملی مظاہرہ، امریکی شہریوں کا اسرائیلی سفارتخانے کے سامنے افطار
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افطار میں شریک افراد نے کہا کہ رمضان المبارک میں جہاں مسلمان امن، بھائی چارے اور عبادت میں مشغول ہوتے ہیں، وہیں اسرائیل غزہ میں بھوک، قتل و غارت اور بربریت کو فروغ دے رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پوری دنیا میں غزہ میں اسرائیلی مظالم کیخلاف احتجاج جاری ہے۔ اس سلسلے میں امریکی عوام نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اسرائیلی سفارتخانے کے سامنے اجتماعی افطار کا اہتمام کیا، جس میں درجنوں افراد نے شرکت کرکے فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ یہ اقدام اسرائیل کے وحشیانہ مظالم اور غزہ کے معصوم روزہ داروں پر جاری محاصرے کے خلاف ایک خاموش مگر پُرزور پیغام ہے کہ دنیا بیدار ہو رہی ہے اور اسرائیل کے جنگی جرائم پر پردہ ڈالنا اب ممکن نہیں رہا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افطار میں شریک افراد نے کہا کہ رمضان المبارک میں جہاں مسلمان امن، بھائی چارے اور عبادت میں مشغول ہوتے ہیں، وہیں اسرائیل غزہ میں بھوک، قتل و غارت اور بربریت کو فروغ دے رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ افطار نہ صرف فلسطینی عوام سے محبت اور ہمدردی کا اظہار ہے بلکہ پوری دنیا کے لیے ایک پیغام ہے کہ مظلوموں کا ساتھ دینا ہر ذی شعور انسان کی ذمہ داری ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
مالدیپ نے اسرائیلی شہریوں کے ملک میں داخلے پر پابندی لگا دی
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں کے خلاف اور فلسطین کی حمایت میں مالدیپ نے اسرائیلی پاسپورٹ رکھنے والے افراد کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں اور نسل کشی کے خلاف مالدیپ نے احتجاجاً ملک میں اسرائیلی شہریوں کے داخلے پر پابندی عائد کر دی۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں کے خلاف اور فلسطین کی حمایت میں مالدیپ نے اسرائیلی پاسپورٹ رکھنے والے افراد کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق دہری شہریت رکھنے والے افراد کسی دوسرے ملک کے سفری دستاویزات کے ذریعے ملک میں داخل ہو سکتے ہیں۔ حکومتی بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام فلسطینی عوام سے مضبوط یکجہتی اور اسرائیل کی جارحیت کے خلاف سخت مؤقف کی عکاسی کرتا ہے۔ واضح رہے کہ مالدیپ کی پارلیمان میں یہ بل ابتدائی طور پر مئی 2024ء میں پیش کیا گیا تھا جو متعدد ترامیم کے بعد اب منظور کر لیا گیا ہے اور صدر محمد معیظو نے پارلیمان کی منظوری کے بعد قانون پر دستخط کر دیے۔ خوبصورت سیاحتی مقامات کے لیے مشہور مالدیپ میں ہر سال اسرائیلی شہریوں کی بڑی تعداد سیاحت کی غرض سے آتی ہے۔