آئی بی سی سی کا 24/7 کسٹمر کیئر ڈیسک کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
—فائل فوٹو
انٹر بورڈز کوآرڈینیشن کمیشن (آئی بی سی سی) نے مخصوص ٹکٹنگ سسٹم کے ذریعے درخواست دہندگان کو بغیر کسی رُکاوٹ کے مدد فراہم کرنے کے لیے ایک کسٹمر کیئر ڈیسک (سی سی ڈی) کا آغاز کر دیا ہے۔
یہ نیا اقدام روایتی ای میل اور فون سپورٹ کی جگہ لے گا، جو پہلے کام کے اوقات تک محدود تھے۔
اب درخواست دہندگان بلاتعطل امداد کو یقینی بناتے ہوئے، کسی بھی وقت اپنے سوالات اور خدشات پیش کر سکتے ہیں۔
محکمہ بورڈز و جامعات نے سندھ کے 8 تعلیمی بورڈز میں چیئرمین کے عہدوں پر فوری تعیناتی کے لیے انٹلیجنس کلیئرنس نہ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
سی سی ڈی صارفین کو معاون دستاویزات منسلک کرنے کی بھی اجازت دیتا ہے، جس سے مسائل حل کرنے کے عمل کو زیادہ مؤثر اور ممکن بنایا جا سکتا ہے۔
عوامی خدمت کے لیے ایک فعال انداز اپناتے ہوئے آئی بی سی سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شکایات اور ان کے بروقت حل کی نگرانی ذاتی طور پر کر رہے ہیں۔
یہ اقدام کسٹمر سپورٹ کو بہتر بنانے اور درخواست دہندگان کے خدشات کو دور کرنے میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے آئی بی سی سی کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
سی سی ڈی کی 24 گھنٹے سروس کے آغاز کے ساتھ آئی بی سی سی کا مقصد رسائی، کارکردگی اور صارف کے اطمینان کو بڑھانا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کے لیے ا
پڑھیں:
لاہور ہائیکورٹ، سرکاری فنڈز کو ذاتی تشہیر کیلئے استعمال کرنے کیخلاف درخواست دائر
درخواست میں موقف اختیار کیاکہ نواز شریف اور مریم نواز2024 سے قومی خزانے کو اپنی تشہر کیلئے استعمال کر رہے ہیں۔ درخواست میں بتایا گیا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے تحت قومی خزانے کو ذاتی تشہر کیلئے استعمال نہیں کیا جا سکتا، لیکن عدالتی حکم کے باوجود مختلف منصوبوں پر وزیراعلی اور ان کے والد کی تصویر لگائی گئی۔ اسلام ٹائمز۔ سرکاری فنڈز کو ذاتی تشہیر کیلئے استعمال کرنے کیخلاف درخواست دائر کر دی گئی۔ لاہور ہائیکورٹ نے چیف سیکرٹری اور ڈی جی پی آر سے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔ جسٹس فاروق حیدر نے شہری خاتون اشباء کامران کی درخواست پر سماعت کی۔ جس میں سرکاری فنڈز کو ذاتی تشہیر کیلئے استعمال کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا ہے۔ درخواستگزار خاتون عدالت کے رُوبرو پیش ہوئی، درخواست میں موقف اختیار کیاکہ نواز شریف اور مریم نواز2024 سے قومی خزانے کو اپنی تشہر کیلئے استعمال کر رہے ہیں۔ درخواست میں بتایا گیا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے تحت قومی خزانے کو ذاتی تشہر کیلئے استعمال نہیں کیا جا سکتا، لیکن عدالتی حکم کے باوجود مختلف منصوبوں پر وزیراعلی اور ان کے والد کی تصویر لگائی گئی۔ درخواست میں نکتہ اُٹھایا گیا کہ ایسا کرنا شہریوں کے ٹیکس کے پیسوں کا ضیاع اور عدالتی فیصلے کی نفی ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ سرکاری پیسے سے ذاتی تشہیر کو روکا جائے اور چیف سیکرٹری کو استعمال ہونیوالی رقم کا آڈٹ کرانے کا حکم دیا جائے۔ درخواست میں یہ بھی استدعا کی گئی کہ قومی رقم کا ناجائز استعمال کرنیوالے سے اس کی ریکوری کی جائے۔