جلاؤ گھیراؤ کیسز: مسرت و جمشید چیمہ کی عبوری ضمانت میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
فائل فوٹو
لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے جناح ہاؤس اور عسکری ٹاور پر حملوں سمیت جلاؤ گھیراؤ کے 8 مقدمات میں مسرت جمشید چیمہ اور ان کے شوہر جمشید چیمہ کی عبوری ضمانت میں 22 مارچ تک توسیع کر دی۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج منظر علی گل نے ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔
دونوں میاں بیوی اپنی ضمانت کی میعاد ختم ہونے پر عدالت میں پیش ہوئے۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جناح ہاؤس اور عسکری ٹاور حملے کے 2 مقدمات میں پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی کی عبوری ضمانت میں 9 اپریل تک توسیع کر دی۔
تفتیشی افسر نے بتایا کہ مسرت جمشید چیمہ اور جمشید اقبال چیمہ کی تفتیش مکمل ہو چکی ہے اور پولیس کو ملزمان کی گرفتاری مطلوب ہے۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ مسرت جمشید چیمہ اور ان کے شوہر کے خلاف کارکنوں کو جلاؤ گھیراؤ پر اکسانے کا الزام ہے۔
عدالت نے وکلاء کو ہدایت کی کہ ضمانت کی درخواستوں پر دلائل مکمل کریں۔
وکلاء نے ضمانتوں پر دلائل کے لیے مہلت طلب دینے کی استدعا کی جو عدالت نے منظور کر لی اور ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر ملزمان کے وکلاء ضمانت کی درخواستوں پر دلائل کے لیے پیش ہوں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کی عبوری ضمانت میں جمشید چیمہ عدالت نے ضمانت کی
پڑھیں:
اسلام آباد میں 26 نومبر کو رینجرز کی ہلاکت کے کیس میں ملزم ہاشم عباسی کی ضمانت منظور
انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد نے 26 نومبر کو 4 رینجرز اہلکاروں کی ہلاکت کے کیس کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے ملزم ہاشم عباسی کی ضمانت منظور کردی ہے۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے کیس کا تحریری فیصلہ جاری کیا۔
تحریری فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ بادی النظر میں ملزم ہاشم عباسی کے خلاف مزید انکوائری کا کیس ہے، شریک ملزمان کی ضمانت پر عدالتی آبزرویشن کا کوئی اثر نہیں ہو گا، عدالت کی آبزرویشن عمومی نوعیت کی ہے اور یہ صرف اس کیس کی حد تک ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پی ٹی آئی احتجاج میں ہلاکتوں کے معاملہ پر خیبرپختونخوا حکومت کی ازخود نوٹس کی استدعا مسترد
عدالت نے کہا کہ ملزم کے وکیل کا موقف ہے کہ ملزم کو غلط طریقے سے اس کیس میں ملوث کیا گیا ہے، وکیل کے مطابق ملزم کا کوئی کرمنل ریکارڈ موجود نہیں یہ من گھڑت کیس ہے، پراسیکوٹر نے ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ملزم گھناؤنے جرم میں ملوث ہے۔
عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ پراسیکوٹر کے مطابق ملزم کے عمل سے 4 رینجرز کی موت ہوئی اور ملزم کے خلاف کافی مواد موجود ہے، ملزم کو شناخت پریڈ میں گواہ نے صحیح شناخت کیا۔
عدالت نے کہا ہے کہ ریکارڈ کے مطابق ملزم ایف آئی آر میں نامزد نہیں، بادی النظر میں ملزم کا کیس مزید انکوائری میں آتا ہے، ملزم کے حوالے سے کیس باقاعدہ شواہد کے جائزہ کے بعد ہی واضح ہو گا۔
یہ بھی پڑھیے: پی ٹی آئی احتجاج، آپریشن کے دوران صفر سے 278 تک ہلاکتوں کا دعویٰ
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پراسیکوشن عدالت کو مطمئن کرنے میں ناکامی رہی کہ ملزم ضمانت کی شرائط پر عمل نہیں کرے گا، کوئی امکان نہیں کہ ملزم انصاف کے نظام میں خلل ڈالنے کی کوشش کرے گا، اعلیٰ عدالتیں طے کر چکی ہیں کہ ضمانت سزا کے طور پر مسترد نہیں ہو سکتی۔
فیصلے میں ہاشم علی عباسی کی ضمانت 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
انسداد دہشتگردی عدالت اسلام آباد رینجرز