Nawaiwaqt:
2025-03-04@13:19:23 GMT
گورنر پنجاب نے پنجاب اسمبلی کا 22 واں اجلاس7مارچ کو طلب کر لیا۔
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے پنجاب اسمبلی کا 22 واں اجلاس7مارچ کو طلب کر لیا۔ اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق پنجاب اسمبلی کا 22 واں اجلاس 7 مارچ کو صبح 11 بجے ہوگا، اجلاس کی صدارت سپیکر ملک محمد احمد خان کریں گے۔ اسمبلی سیکرٹریٹ نے پنجاب اسمبلی اجلاس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پاکستان میں زرعی شعبے میں تجارت کے وسیع امکانات موجود ہیں، گورنر پنجاب
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔03 مارچ 2025)گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کہا ہے کہ پاکستان میں زرعی شعبے میں تجارت کے وسیع امکانات موجود ہیں، پاکستان اور کوریا کے درمیان عوامی سطح پر روابط مضبوط بنانے کی ضرورت ہے، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی وفود کا تبادلہ ہونا چاہیے، گورنر پنجاب سے کاروباری افراد پر مشتمل کورین وفد نے ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کا اعادہ کیا گیا۔ اعزازی قونصل جنرل کوریا صوبہ خان بھی موجود تھے۔ گورنر پنجاب نے وفد کو زراعت کے شعبے میں جدید فارمنگ میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ زرعی شعبے میں تجارت کیلئے پاکستان میں وسیع امکانات موجود ہیں۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ زراعت کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو تمام سہولیات دی جائیں گی۔
پنجاب میں زراعت کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنے کے وسیع مواقع موجود ہیں۔پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کیلئے ساز گار ماحول ہے ۔یاد رہے کہ چند روزقبل گفتگو کرتے ہوئے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کہا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کا پاکستان میں جان و مال کا تحفظ ہماری اولین ترجیح تھی۔ سمندر پار پاکستانی ترسیلات کے ذریعے ملک کی خدمت کر رہے تھے۔گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان سے پنجاب چیمبرسے تعلق رکھنے والے کاروباری حضرات کی سید علمدار حسین شاہ ، نیو یارک سمال چیمبر کی قیادت میں ملاقات کی تھی۔گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملک میں معاشی استحکام سے کاروباری سرگرمیاں بڑھ رہی تھیں۔ سیاسی استحکام رہا تو چند سالوں میں ملک معاشی طور پر بہت بہتر ہو جائے گا۔گورنر پنجاب نے مختلف چیمبرز کی کامیاب کاروباری شخصیات کو میڈلز اور شیلڈز سے نوازا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھاکہ اوورسیز پاکستانی بزنس مین ملک کا اثاثہ تھے۔ ملک میں معاشی استحکام سے کاروباری سرگرمیاں بڑھ رہی تھیں۔ملک پر جب بھی مشکل وقت آیا تھا تواوورسیز پاکستانیوں اور پاکستانی بزنس مین نے آگے بڑھ کر مدد کی تھی۔گورنر پنجاب نے ملاقات کے دوران یہ بھی کہا تھا کہ چیمبرز سے منسلک کاروباری افراد نے بیرون ملک بھی پاکستان کا نام روشن کیا تھا۔