دارالعلوم حقانیہ دھماکا: نادرا میں خودکش حملہ آور کا ریکارڈ نہ ملا، تفتیش کا دائرہ وسیع کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
دارالعلوم حقانیہ نوشہرہ میں ہونے والے خودکش دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں۔
پولیس کے مطابق نادرا میں خودکش حملہ آور سے متعلق کوئی ریکارڈ نہیں مل سکا تاہم تفتیشی ٹیم ہر زاویے سے تحقیقات کر رہی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش کا دائرہ کار افغان مہاجر کیمپوں تک وسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 28 فروری کو نوشہرہ کے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے بعد خودکش دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں مولانا حامد الحق سمیت 8 نمازی شہید اور 18 زخمی ہوئے تھے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
نارتھ کراچی میں بین الاقوامی فوڈ چین کی برانچ پر حملہ، 4 افراد گرفتار
نارتھ کراچی میں بین الاقوامی فوڈ چین کے ریسٹورنٹ پر حملہ کرنے کے الزام میں 4 افراد کو گرفتار کرلیا گیا، ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔
نارتھ کراچی میں واقع بین الاقوامی فوڈ چین کے ریسٹورنٹ پر حملہ کرنے والے مشتعل افراد کے خلاف سرکاری کی مدیعت میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔
واقعہ تھانہ سرسید کی حدود میں پیش آیا جہاں 16 اپریل کی شب مشتعل ہجوم نے ریسٹورنٹ پر شدید پتھراؤ کیا، جس سے علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔
پولیس کے مطابق حملے کے دوران پولیس موبائل کو بھی نقصان پہنچا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی میں ملوث 4 افراد کو گرفتار کر لیا۔
گرفتار ملزمان میں وسیم عمر، عزیر ابراہیم، حماد عباس اور عبید الیاس نامی افراد شامل ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق واقعے کا مقدمہ سرکار کی مدعیت میں تھانہ سرسید میں درج کر لیا گیا ہے، جس میں انسداد دہشتگردی، املاک کو نقصان پہنچانے اور انتشار پھیلانے جیسی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق 80 سے 100 کے قریب افراد نے ریسٹورنٹ پر پتھراؤ اور توڑ پھوڑ کی۔ پولیس واقعے کی مزید تفتیش کر رہی ہے اور دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔