اسلام میں دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہیں، چودھری شافع حسین
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
صوبائی وزیرمذہبی امور کا کہنا تھا کہ علماء اور مشائخ رواداری، اخوت اور تحمل کے جذبات کو فروغ دیں، سب کو مل کر اتحاد کی قوت سے ملک کو امن کا گہوارہ بنانا ہے، اوقاف کی زمینوں پر ناجائز قبضے ختم کرائے جائیں گے، ناجائز قابضین سے واگزار کرائی گئی اوقاف کی زمینوں پر صحت اور تعلیم کے ادارے بنائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ صوبائی وزیر مذہبی امور پنجاب چودھری شافع حسین کا کہنا ہے کہ اسلام امن اور سلامتی کا درس دیتا ہے، اسلام میں دہشت گردی کی کوئی گنجائش نہیں، دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث عناصر انسانیت کے دشمن ہیں، دہشت گردوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملانے کیلئے تمام مکاتب فکر کے علماء اور معاشرے کے ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ وہ لاہور میں دربار حضرت بابا فرید الدین مسعود گنج شکرؒ کے سجادہ نشین دیوان حامدمسعود چشتی سے ملاقات کر رہےتھے۔ ملاقات میں سیکرٹری اوقاف ڈاکٹر طاہر رضا بخاری اور دیگر بھی موجود تھے۔
چودھری شافع حسین کا کہنا تھا کہ بزرگان دین اور صوفیاء کرام کے درباروں پر ملک بھر سے عقیدتمند اور زائرین آتے ہیں، جبکہ حکومت زائرین کو بہتر سے بہتر سہولیات کی فراہمی کیلئے پُرعزم ہے اور مقدس مزارات کی دیکھ بھال اور زائرین کی سہولیات کیلئے ہرممکن اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مساجد اور درباروں کی صفائی کے نظام کو بہتر بنانے کا آغاز کردیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اوقاف کی زمینوں پر ناجائز قبضے ختم کرائے جائیں گے، ناجائز قابضین سے واگزار کرائی گئی اوقاف کی زمینوں پر صحت اور تعلیم کے ادارے بنائیں گے۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ علماء اور مشائخ رواداری، اخوت اور تحمل کے جذبات کو فروغ دیں، سب کو مل کر اتحاد کی قوت سے ملک کو امن کا گہوارہ بنانا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اوقاف کی زمینوں پر کا کہنا تھا کہ
پڑھیں:
ڈی آئی خان میں ہلاک دہشت گردوں کے خاندان اور قبیلے کا مرنے والوں سے لاتعلقی کا اعلان
فتنہ الخوراج کی دہشت گردی سے خیبرپختونخوا میں متاثرین کی ایک بڑی تعداد انتہا پسندی کو مسترد کر رہی ہے، ڈیرہ اسماعیل خان میں ہلاک دہشت گردوں کے خاندان اور قبیلے نے مرنے والوں سے لاتعلقی کا اعلان کردیا۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ 15 اپریل 2025ء کو ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں چار خارجی ہلاک ہوئے، ہلاک دہشت گردوں میں رنازئی قبیلے سے تعلق رکھنے والا خارجی حذیفہ عرف عثمان بھی شامل تھا۔
ذرائع کے مطابق خارجی دہشت گرد حذیفہ عرف عثمان کی والدہ نے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ حذیفہ عرف عثمان میرا بیٹا تھا، وہ فوج کے ہاتھوں مارا گیا میرا بیٹا حذیفہ میرا اور والد کا نافرمان تھا، ہم نے حذیفہ کو بہت سمجھایا، والد نے بہت بار ڈانٹا بھی مگر اس پر ہماری بات کا کوئی اثر نہیں ہوتا تھا۔
فتنہ الخوراج کے خلاف خیبرپختونخوا کے عوام اٹھ کھڑے ہوئے ہیں جس کی واضح مثالیں حالیہ دنوں میں سامنے آئی ہیں۔
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے فتنتہ الخوراج کم عمر پاکستانی قبائلی نوجوانوں کو دہشت گردی کی آگ میں ایندھن کے طور پر دہشت گردی میں استعمال کر رہے ہیں، ہلاک دہشت گرد حذیفہ کی والدہ کا بیان فتنتہ الخوارج کی شکست ہے۔