UrduPoint:
2025-03-04@12:23:22 GMT

امریکہ کے لیے انڈو پیسیفک ترک کرنا 'ناممکن' ہے، تائیوان

اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT

امریکہ کے لیے انڈو پیسیفک ترک کرنا 'ناممکن' ہے، تائیوان

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 04 مارچ 2025ء) تائیوان کے وزیر دفاع ویلنگٹن کو نے پیر کے روز کہا کہ امریکہ ہند بحرالکاہل خطے کو "چھوڑنے والا نہیں ہے" جو اس کے "بنیادی قومی مفادات" کا ایک اہم جز ہے۔

گزشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے یوکرینی ہم منصب وولودیمیر زیلنسکی کے درمیان براہ راست ٹیلیویژن پر نشر ہونے والے تنازعے نے اس کے اتحادی تائیوان میں بھی امریکہ کی سلامتی کے عزم کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے۔

ویلنگٹن کو سے جب ایک بریفنگ کے دوران صحافیوں نے سوال کیا کہ کیا امریکہ اب بھی تائیوان کے لیے ایک قابل اعتماد سکیورٹی پارٹنر ہے؟ تو اس پر انہوں نے کہا، "ہم نے واقعی تیزی سے بدلتی ہوئی اور مشکل بین الاقوامی صورتحال کو دیکھا ہے اور گہرائی سے یہ سمجھتے ہیں کہ ہم صرف اقدار کے بارے میں ہی بات نہیں کر سکتے بلکہ قومی مفادات کے بارے میں کر سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

"

چین کی تائیوان کے لیے گروپ ٹور دوبارہ شروع کرنے کی تیاری

انہوں نے مزید کہا، "لہذا ہمیں یہ پوچھنا چاہیے: آبنائے تائیوان اور بحیرہ جنوبی چین میں جمود سمیت ہند-بحرالکاہل کے خطے میں امن اور استحکام کو برقرار رکھنا، کیا یہ امریکہ کا بنیادی قومی مفاد ہے؟"

پھر انہوں نے اپنے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا، "میرے خیال میں امریکہ کے لیے انڈو پیسیفک سے پیچھے ہٹنا ناممکن ہے، کیونکہ یہ اس کا بنیادی قومی مفاد ہے۔

"

تائیوان سے دوبارہ اتحاد کو کوئی نہیں روک سکتا، چینی صدر

تائیوان کا فوجی اخراجات میں اضافے کا فیصلہ

ویلنگٹن کو نے کہا کہ جزیرہ تائیوان "تیزی سے بدلتی ہوئی بین الاقوامی صورتحال اور مخالفین کی طرف سے بڑھتے ہوئے خطرات" کے پیش نظر فوجی اخراجات کو بڑھانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ تاہم انہوں نے اس کی کوئی تفصیل یا اعداد و شمار نہیں بتائے۔

منگل کے روز ہی تائیوان کے صدارتی دفتر نے کہا کہ تائیوان کی حکومت تائیوان سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ کمپنی لمیٹڈ (ٹی ایس ایم سی) کو امریکہ تک وسعت دینے میں اس کی مدد کرے گی اور اس کی "جدید ترین" ٹیکنالوجیز کو گھر میں ہی رکھا جائے گا۔

تائیوان کے آس پاس درجنوں چینی طیاروں اور جہازوں کی مشقیں

ٹرمپ نے عالمی سیمی کنڈکٹر چپ انڈسٹری پر تسلط پر تائیوان کو بار بار تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور انہوں نے تائیوان کو اپنے دفاعی اخراجات کو اپنی جی ڈی پی کے 10 فیصد تک بڑھانے کا مشورہ دیا ہے۔

تائیوان اس وقت اپنی جی ڈی پی کا 2.

45 فیصد ہی اپنی فوج پر خرچ کرتا ہے۔ امریکہ تائیوان تعلقات

چین کے حملے کے مسلسل خطرے کے پیش نظر امریکہ تائیوان کا سب سے اہم حفاظتی پشت پناہ ہے۔

تائیوان کے ارد گرد چین کی تازہ جنگی مشقیں شروع

چین کہتا ہے کہ تائیوان اس کی سرزمین کا ہی ایک حصہ ہے اور اس نے اپنی سرحدوں کو دوبارہ تشکیل دینے کے لیے طاقت کے استعمال کو بھی مسترد نہیں کیا ہے۔

سابق صدر جو بائیڈن کے دور میں، امریکہ نے تائیوان کے لیے لاکھوں ڈالر کی دفاعی امداد کی منظوری دی تھی۔ واشنگٹن کے تائی پے کے ساتھ سرکاری سفارتی تعلقات نہ ہونے کے باوجود بھی اس کا سب سے مضبوط اتحادی رہا ہے۔ تاہم یہ نئے صدر کے ساتھ بدل بھی سکتا ہے۔

روس اور چین کی مشترکہ بحری اور فضائی مشقیں

ابھی پچھلے ہفتے ہی ٹرمپ نے چین پر حملہ کرنے کی صورت میں تائیوان کے دفاع کا عہد کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

ص ز/ ج ا (اے پی، اے ایف، روئٹرز)

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے تائیوان کے انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

معاشرے کی اصلاح کی ذمہ داری صرف علماء کی نہیں، عوام کو بھی کردار ادا کرنا چاہیے، آیت اللہ الحکیم

عراقی عالم دین کا کہنا تھا دین اور دنیا کا قیام چار چیزوں پر ہے۔ علماء، جو علم سے عوام کی رہنمائی کرتے ہیں۔ وہ عوام جو علماء سے استفادہ کرتے ہیں، کیونکہ عالم دین قرآن و حدیث پہنچانے کا فرض ادا کریں، مگر لوگ عمل نہ کریں تو کوئی فائدہ نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ حوزہ علمیہ نجف اشرف عراق کے ممتاز عالم دین آیت اللہ السید عزیز الدین الحکیم نے حوزہ علمیہ جامعتہ المنتظر ماڈل ٹاون لاہور کا دورہ کیا۔ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر علامہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے ممتاز عالم دین کو خوش آمدید کہا۔ انہوں نے جامعة المنتظر کی لائبریری اور وفاق المدارس کے دفتر کا دورہ کیا اور حوزہ علمیہ کی علمی خدمات کو سراہا۔ حوزہ علمیہ کی جامع علی مسجد میں استقبالیہ تقریب سے خطاب میں آیت اللہ السید عزیز الدین الحکیم نے کہا پاکستان اہل بیت اطہارؑ سے محبت میں معروف ملک ہے۔ اور یہاں کے لوگ اہل علم کی عزت کرنے والے ہیں۔ آیت اللہ حافظ ریاض نجفی، علامہ افضل حیدری اور علامہ افتخارحسین نقوی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا پاکستانی عوام خوش نصیب ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں متقی علماء عطا کئے ہیں۔ لوگوں کو چاہیے کہ ان کے فرمودات پر عمل کریں۔

ان کا کہنا تھا آئمہ کرام کی احادیث علماء کے ذریعے ہی ہم تک پہنچتی ہیں۔ عراقی عالم دین کا کہنا تھا دین اور دنیا کا قیام چار چیزوں پر ہے۔ علماء، جو علم سے عوام کی رہنمائی کرتے ہیں۔ وہ عوام جو علماء سے استفادہ کرتے ہیں، کیونکہ عالم دین قرآن و حدیث پہنچانے کا فرض ادا کریں، مگر لوگ عمل نہ کریں تو کوئی فائدہ نہیں۔ انہوں نے کہا بعض لوگ علماء پر ذمہ داری ڈال دیتے ہیں کہ وہ معاشرے کی اصلاح کریں، ایسا نہیں ہر شخص کو اسلامی معاشرے کے قیام کیلئے کوشش کرنی چاہیے۔ ان کا کہنا ہم ہر عالم کے پیچھے نہیں چلتے، صرف ان کی پیروی کرتے ہیں جو متقی اور علم والے ہیں۔ اسی طرح ہر دعویدار کے دعوے پر بھی توجہ نہیں دی جا سکتی۔ کچھ لوگوں کی طرف سے علما اور مدارس سے مالی تعاون ہو رہا ہوتا ہے مگر وہ اعمال کے اعتبار سے اندر سے خالی ہوتے ہیں۔

آیت اللہ السید عزیز الدین الحکیم نے زور دیا کہ عوام جب تک مطمئن نہ ہوں، کسی عالم دین کے پیچھے نہیں چلنا چاہیے اور جب مطمئن ہو جائیں تو سستی کرنا جائز نہیں۔ مولانا محمد باقر گھلو نے کہا معزز مہمان صدیوں سے علوم قرآن و سیرت اہلبیت اطہارؑ کی ترویج میں مصروف معروف علمی خاندان آل حکیم کے چشم و چراغ ہیں۔ وہ آیت اللہ سعید الحکیم کے فرزند ہیں۔ عراقی عالم دین کی گفتگو کا عربی سے اردو میں ترجمہ کرنے کے فرائض مولانا ساجد خان نے سرانجام دیئے۔ واضح رہے کہ آیت اللہ السید عزیز الدین الحکیم نے اپنے لاہور دورے کے دوران پنجاب یونیورسٹی، منہاج یونیورسٹی، جامعہ نعیمیہ، جامعہ الزہرا اور سائر سکول، جامعتہ المصطفیٰ، منہاج الحسین، مرکز اتحاد امت کا دورہ بھی کیا۔

متعلقہ مضامین

  • امریکہ کی جانب سے چین پر اضافی محصولات عائد کرنا نیکی کے بدلے برائی کے مترادف ہے ، چینی وزارت خارجہ
  • امریکہ: یوکرین کے لیے فوجی امداد روکنے کا حکم جاری
  • عوام کو اشیائے ضروری معقول قیمتوں پر فراہم کرنا حکومت کی اوّل ترجیح ہے، وزیراعظم
  • پیپلز پارٹی کو وفاقی حکومت پر تحفظات ، ہمارے مسائل حل کرنا ہوں گے، شرجیل میمن
  • بلدیاتی مسائل کو حل کرنا ہم اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں،، بیرسٹر مرتضیٰ وہاب
  • غیر مہذب وائٹ ہائوس اور امریکی میڈیا کی گرائوٹ
  • اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل کرنا عالمی برادری کی ذمہ داری ہے، چوہدری لطیف اکبر
  • ہم کون ہیں اور ہمیں کیا کرنا ہے؟
  • معاشرے کی اصلاح کی ذمہ داری صرف علماء کی نہیں، عوام کو بھی کردار ادا کرنا چاہیے، آیت اللہ الحکیم
  • رمضان میں غریبوں اور محتاجوں کی مدد کرنا بہت بڑی عبادت ہے،وزیراعظم