ریاستی اداروں کیخلاف پروپیگنڈا؛رؤف حسن کیخلاف چالان مقدمہ آج بھی پیش نہ ہوسکا
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے رہنما رؤف حسن کے ریاستی اداروں کیخلاف پروپیگنڈے کیس کی سماعت ہوئی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ ایف آئی اے عباس شاہ نے مقدمہ پر سماعت کی۔ روف حسن کیخلاف مقدمہ کا چالان آج بھی پیش نہ کیا جاسکا۔ عدالت کی جانب سے کیس کے تفتیشی افسر کو جاری شوکاز نوٹس برقرار رکھا گیا۔ چالان جمع کروانے کے بعد روف حسن کے خلاف باقاعدہ ٹرائل کا آغاز کیا جائے گا۔
عدالت نے کیس کی سماعت 8 مارچ تک ملتوی کردی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وفاقی جج کا ٹرمپ انتظامیہ کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کا اشارہ
وفاقی جج نے ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا اشارہ دے دیا۔
امریکا کے ایک وفاقی جج نے جبری ملک بدری کے معاملے میں ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا عندیہ دے دیا۔
واشنگٹن کے فیڈرل جج جیمز بوئس برگ کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے تارکین وطن سے متعلق ان کے حکم کی جان بوجھ کر خلاف ورزی کی ہے۔
جج جیمز نے پچھلے مہینے حکم دیا تھا کہ وینزویلا کے تارکین وطن افراد کو ایل سیلوا ڈور بھیجنے کا عمل فوراً روکا جائے۔
جج کا کہنا تھا کہ وائٹ ہاؤس نے اُن افراد کو ملک بدر کرنے کے لیے ایک پرانے جنگی قانون کا سہارا لیا ہے جن پر جرائم پیشہ گرہوں میں شامل ہونے کا الزام ہے۔
فیڈرل جج نے اپنے 46 صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا کہ اس معاملے میں ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ چلانے کے لیے معقول جواز موجود ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر نے گزشتہ ماہ 1798 کا ایلین اینیمیز ایکٹ نافذ کیا تھا جو اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ دشمن ملک کے شہریوں اور مقامی افراد کو بغیر سماعت کیے ڈی پورٹ کردیا جائے۔
اس سے پہلے اس قانون کا 1812 میں ہونے والی جنگ، جنگ عظیم اول اور جنگ عظیم دوم کے دوران اطلاق کیا گیا تھا۔
Post Views: 4