نوشہرہ دھماکا، نادرا میں خودکش حملہ آور کا ریکارڈ نہیں مل سکا
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
— فائل فوٹو
دارالعلوم حقانیہ نوشہرہ میں ہونے والے خودکش دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں۔
پولیس کے مطابق نادرا میں خودکش حملہ آور سے متعلق کوئی ریکارڈ نہیں مل سکا، تفتیشی ٹیم ہر زاویے سے تحقیقات کر رہی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش کا دائرہ کار افغان مہاجر کیمپوں تک وسیع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
نوشہرہ میں گزشتہ روز دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں ہونے والے خودکش دھماکے کی سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آ گئی۔
واضح رہے کہ 28 فروری کو نوشہرہ کے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں خودکش دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں مولانا حامد الحق سمیت 8 نمازی شہید اور 18 زخمی ہوئے تھے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
دارالعلوم حقانیہ میں دھماکے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے: امیر حیدر ہوتی
سابق وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا امیر حیدر ہوتی—فائل فوٹوسابق وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا امیر حیدر ہوتی نے کہا ہے کہ دارالعلوم حقانیہ میں دھماکے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
امیر حیدر ہوتی نے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کا دورہ کیا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں کو اختلافات ایک طرف رکھ کر دہشت گردی کے خلاف ایک ہونا پڑے گا۔
گزشتہ روز خودکش حملے میں شہید ہونے والے جے یو آئی (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق کو ان کے مرحوم والد مولانا سمیع الحق کے پہلو میں سپردِ خاک کر دیا گیا۔
امیر حیدر ہوتی کا کہنا ہے کہ ریاست اور ہم سب کو ایک ہو کر دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہو گا۔
واضح رہے کہ دو روز قبل نوشہرہ کے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کی جامع مسجد میں خودکش دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں مولانا حامد الحق سمیت 8 نمازی شہید اور 18 زخمی ہوئے تھے۔
گزشتہ روز جے یو آئی (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق کو ان کے مرحوم والد مولانا سمیع الحق کے پہلو میں سپردِ خاک کیا گیا تھا۔
جے یو آئی (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق کی نمازِ جنازہ میں سابق امیرِ جماعتِ اسلامی سراج الحق، سابق گورنر کے پی غلام علی اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔