شمالی وزیرستان کے علاقے میرانشاہ میں دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپوں میں 4 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے، آدھی رات کو ہونے والی جھڑپوں کے دوران متعدد سیکیورٹی چوکیوں پر حملہ کرنے والے کم از کم 13 دہشت گرد بھی مارے گئے۔

نجی اخبار میں ذرائع کے حوالے سے شائع رپورٹ کے مطابق اتوار کی رات کو ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے لیس دہشت گردوں نے اسپالگا، گوش، ٹپی، باروانا، پیپانا لوئر اور پپانا ٹاپ کی 6 سیکیورٹی چوکیوں پر بیک وقت حملہ کیا، ذرائع نے بتایا کہ چیک پوسٹوں پر تعینات فوجیوں نے اس حملے کا موثر جواب دیا۔

ذرائع نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز 13 دہشت گردوں کو ہلاک کرنے میں کامیاب ہوگئیں جبکہ متعدد مبینہ طور پر زخمی ہوگئے، باقی دہشت گرد اندھیرے کی آڑ میں اپنے ساتھیوں کی لاشیں لے کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

فائرنگ کے تبادلے کے دوران 4 سیکیورٹی اہلکار شہید جبکہ 13 زخمی ہوگئے، شہید اور زخمی سیکیورٹی اہلکاروں کو میرانشاہ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ شدید زخمیوں کو بنوں کے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال منتقل کیا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ اس دوران اضافی دستے علاقے میں پہنچ گئے اور دہشت گردوں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن شروع کردیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے حملے کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

افغانستان کی سرحد سے متصل شمالی وزیرستان میں گزشتہ چند ماہ کے دوران دہشت گردوں کی جانب سے سیکیورٹی اہلکاروں پر بار بار حملے کیے گئے ہیں۔

گزشتہ ہفتے ہی ایک خودکش بمبار نے عیدک کے علاقے میں دھماکا خیز مواد سے بھری ایک کار ان کے قافلے سے ٹکرا دی تھی جس کے نتیجے میں دو فوجی شہید ہو گئے تھے۔

اس حملے میں 2 شہریوں سمیت کم از کم 10 افراد زخمی ہوئے جس سے گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔

اس سے قبل 24 فروری کو شمالی وزیرستان کی تحصیل اسپن وام میں ایک چیک پوسٹ پر حملے میں 4 سیکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے تھے۔

صبح سویرے سیکیورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں فائرنگ کا شدید تبادلہ ہوا، سیکیورٹی حکام نے ان حملوں میں غیر ملکی مداخلت کا بھی دعویٰ کیا ہے۔

گزشتہ ماہ آئی ایس پی آر نے کہا تھا کہ پاکستان کے اندر دہشت گردی میں ملوث ایک افغان شہری شمالی وزیرستان میں ایک آپریشن کے دوران مارا گیا، سیکیورٹی فورسز نے ضلع میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں تیز کردی ہیں۔

28 فروری کو آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ غلام خان کالے کے علاقے میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن میں 6 دہشت گرد مارے گئے تھے۔

فروری میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے دوران 156 دہشت گرد مارے گئے اور 66 کو گرفتار کیا گیا، یہ تعداد دسمبر 2023 میں مارے گئے 139 دہشت گردوں کے بعد سب سے زیادہ ہے۔

گرفتار شدگان میں سے زیادہ تر، 50 گرفتاریاں سابقہ فاٹا کے علاقے سے کی گئیں جبکہ 16 کا تعلق پنجاب سے تھا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: شمالی وزیرستان کے علاقے کے دوران

پڑھیں:

سیکیورٹی فورسزکا ڈیرہ اسماعیل خان میں آپریشن،4خوارج ہلاک، سپاہی شہید

ڈیرہ اسماعیل خان ( نیوزڈیسک) سیکیورٹی فورسزکا ڈیرہ اسماعیل خان میں خفیہ اطلاع پر آپریشن،4خوارج ہلاک،آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں سپاہی باسط صدیقی شہید۔
آپریشن کے دوران ہتھیار اور گولہ بارود برآمدکر لیا گیا۔
ہلاک خوارج دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث تھے۔ فورسز کا علاقے میں ممکنہ خارجیوں کے خاتمے کیلئے کلیئرنس آپریشن۔سیکیورٹی فورسز دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔

وزیراعظم کی دہشتگردوں کیخلاف کامیاب کارروائی پر سیکیورٹی فورسز کی ستائش کی۔وزیراعظم شہبازشریف کا شہید سپاہی باسط صدیقی کو خراج عقیدت پیش کیا۔
مزیدپڑھیں:این اے 213 عمر کوٹ کے ضمنی الیکشن میں پیپلزپارٹی کامیاب

متعلقہ مضامین

  • سوات میں سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 4 خوارج ہلاک
  • ڈی آئی خان میں ہلاک دہشت گردوں کے خاندان اور قبیلے کا مرنے والوں سے لاتعلقی کا اعلان
  • سوات:سیکیورٹی فورسز کا کامیاب آپریشن، 4 خارجی دہشتگرد جہنم واصل
  • سیکیورٹی فورسزکا ڈیرہ اسماعیل خان میں آپریشن،4خوارج ہلاک، سپاہی شہید
  • ڈیرہ اسماعیل خان، سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 4 خوارج ہلاک، ایک اہلکار شہید
  • ڈیرہ اسماعیل خان؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 4 خوارج ہلاک، ایک اہلکار شہید
  • ڈیرہ اسماعیل خان: سیکیورٹی فورسز کا خفیہ اطلاع پر آپریشن، 4 خوارج ہلاک، ایک جوان شہید
  • ڈیرہ اسماعیل خان، فورسز کا خفیہ اطلاع پر آپریشن، 4 خوارج ہلاک، ایک جوان شہید
  • ڈیرہ اسماعیل خان : سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 4 خوارجی دہشتگرد ہلاک، ایک اہلکار شہید
  • ڈی آئی خان، سیکیورٹی فورسز کا آپریشن، 4خارجی دہشتگرد ہلاک، فوجی جوان شہید