بیٹے کی امریکی شہریت کے باعث تنازع میں گھرے ایران کے نائب صدر محمد جواد ظریف نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق نائب صدر محمد جواد ظریف کا استعفیٰ صدر مسعود پزشکیان کو موصول ہوگیا تاہم ان کے استعفے سے متعلق اب تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

نائب صدر کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد محمد جواد ظریف نے کہا کہ مجھے اور میرے خاندان کو شدید الزامات، دھمکیوں اور توہین کا سامنا کرنا پڑا، چیف جسٹس نے بھی استعفیٰ دے کر یونیورسٹی میں تدریس کی طرف لوٹ جانے کا مشورہ دیا، تاکہ صدر مسعود پز شکیان کی انتظامیہ پر دباؤ میں کمی لائی جا سکے۔

مزید پڑھیں: نیوکلیئر ڈیل میں سب سے بڑی رکاوٹ کون تھا؟ ایرانی نائب صدر جواد ظریف نے بتا دیا

واضح رہے کہ محمد جواد ظریف اس سے قبل حسن روحانی کی حکومت (2012-2013) میں بطور وزیرخارجہ کام کرچکے ہیں اور ایران کے جوہری معاہدے میں انہوں نے اہم کردار ادا کیا تھا۔

نائب صدر منتخب ہونے کے بعد انہیں ارکان پارلیمنٹ کے ایک گروپ کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ ان کا حساس عہدے پر تقرر غیر قانونی ہے کیونکہ ان کے بیٹے کے پاس امریکی شہریت ہے۔

ایرانی قانون کے مطابق ایسے افراد جو غیر ملکی شہریت رکھتے ہیں یا جن کے قریبی اہلخانہ ایسی شہریت رکھتے ہیں انہیں ایرانی حکومت میں حساس عہدوں پر تعینات نہیں کیا جا سکتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکی شہریت ایران جواد ظریف نائب صدر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکی شہریت ایران جواد ظریف محمد جواد ظریف

پڑھیں:

مہنگائی پر وزیر خزانہ کو عہدے سے ہٹا دیاگیا

تہران:  ایران کی پارلیمنٹ نے مہنگائی اور ایرانی ریال کی قدر میں مسلسل کمی کے تناظر میں وزیر خزانہ عبدالناصر ہمتی کے خلاف مواخذے کی کارروائی مکمل کرتے ہوئے انہیں عہدے سے ہٹانے کے حق میں فیصلہ دے دیا۔
 ایرانی میڈیا کے مطابق پارلیمنٹ کے 273 ارکان میں سے 182 نے ہمتی کے خلاف ووٹ دیا۔
عبدالناصر ہمتی صدر مسعود پزشکیان کی کابینہ کا حصہ تھے جو 8 ماہ قبل تشکیل دی گئی تھی۔
 غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بلیک مارکیٹ میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت اب 9 لاکھ 20 ہزار ایرانی ریال تک جا پہنچی ہے جو 2024 کے وسط میں 6 لاکھ سے بھی کم تھی جو معاشی بحران کی شدت کو ظاہر کرتا ہے۔
 اس سے قبل صدر مسعود پزشکیان نے پارلیمنٹ میں ہمتی کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم دشمن کے ساتھ مکمل اقتصادی جنگ میں ہیں اور ہمیں جنگی حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔
 انہوں نے زور دیا کہ ملک کے معاشی مسائل کی ذمہ داری صرف ایک فرد پر عائد نہیں کی جا سکتی  تاہم  پارلیمنٹ نے صدر کے دلائل کو مسترد کرتے ہوئے وزیر خزانہ کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا۔

متعلقہ مضامین

  • کوڑوں کا ڈر یا انجری، کرسٹیانو رونالڈو ایران کیوں نہیں جاتے؟
  • ایران کے نائب صدر جواد ظریف نے استعفیٰ دیدیا
  • ایران کے نائب صدر جواد ظریف عہدے سے مستعفی ہو گئے
  • ایران کے نائب صدر جواد ظریف مستعفی، دباؤ اور الزامات کا انکشاف
  • ایران کے نائب صدر جواد ظریف عہدے سے مستعفی
  • ایرانی صدر کے دست راس جواد ظریف مستعفی ہو گئے
  • ایران کے نائب صدر برائے اسٹریٹجک امور جواد ظریف مستعفی ہو گئے
  • مہنگائی اور ریال کی قدر میں کمی، ایرانی پارلیمنٹ نے وزیر خزانہ کو عہدے سے ہٹا دیا
  • مہنگائی پر وزیر خزانہ کو عہدے سے ہٹا دیاگیا