پٹرول پمپ سے چند یورو چوری کرنے والے کا ضمیر جاگ اٹھا، 9 سال بعد سرنڈر کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
آپ نے چوری کی بہت سی وارداتوں کے بارے میں سنا ہوگا کہ چور رقم یا سامان لوٹ کر لے گئے لیکن آج ہم آپ کو ایک انتہائی انوکھی چوری کی واردات کے بارے میں بتائیں گے جس میں چور نے خود 9 سال بعد پولیس کو گرفتاری دے دی اور اعتراف جرم کر لیا۔
چوری کی واردات کا یہ انوکھا کیس 18 جنوری 2016 کا ہے، جب ایک چور نے ہالینڈ کے جنوبی قصبے ٹرنوزن میں پٹرول پمپ سے چند سو یورو چوری کر لیے تھے۔
کیشئر نے چور کی تفصیلات پولیس کو فراہم کیں جس پر پولیس نے تحقیقات کا آغاز کیا تاہم وہ ملزم کو پکڑنے میں ناکام رہی، یوں یہ کیس حل نہ ہو سکا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں چوری کی انوکھی واردات، چور ڈرامائی انداز میں دکان سے رقم لے اڑے
اب پولیس حکام نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ ایک 28 سالہ شخص جو ’ارنہیم‘ میں رہتا ہے، وہ اپنے کیے پر پشیمان ہے اور ضمیر کے ملامت کرنے پر اس نے حال ہی میں اپنے آبائی شہر میں خود کو پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اس شخص نے اپنے جرم پر پچھتاوا ظاہر کیا اور کہا کہ وہ چوری کی رقم واپس کرنا چاہتا ہے۔
اب پراسیکیوٹرز یہ فیصلہ کر رہے ہیں کہ اس کیس کے حوالے سے آگے کیا اقدامات کیے جائیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پٹرول پمپ چوری کی واردات.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پٹرول پمپ چوری کی واردات چوری کی
پڑھیں:
پولیس وردی کا مذاق اڑانے پر ٹک ٹاکر کاشف ضمیر اور پولیس اہلکار کے خلاف مقدمہ درج
لاہور پولیس نے معروف ٹک ٹاکر کاشف ضمیر کے خلاف پولیس وردی کا تمسخر اڑانے پر مقدمہ درج کرلیا۔ ایف آئی آر کے مطابق، کاشف ضمیر نے پولیس کی وردی پہنے اہلکار کے ہمراہ سوشل میڈیا پر ویڈیوز اور تصاویر شیئر کیں جن میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کی ساکھ مجروح کرنے والی حرکات کی گئیں۔
پولیس حکام کے مطابق، سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ٹک ٹاکر نے پولیس کا مذاق اڑایا بلکہ قانون کی بالادستی کو چیلنج کرنے کی کوشش بھی کی۔ اس واقعے کے بعد فوری کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے نہ صرف کاشف ضمیر بلکہ پولیس اہلکار کے خلاف بھی مقدمہ درج کرلیا ہے۔
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا ہے کہ اس طرح کی حرکتیں عوام میں پولیس کے وقار اور اعتماد کو ٹھیس پہنچاتی ہیں، جو قانوناً ناقابل قبول اور قابل سزا جرم ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس معاملے کی مکمل تفتیش کی جا رہی ہے اور ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
مزید پڑھیں: ’پولیس کا کام پیسے پکڑنا ہی رہ گیا؟‘، شادی پر پیسوں کا تھال پکڑے پنجاب پولیس کے اہلکار کی ویڈیو وائرل
ٹک ٹاکر کاشف ضمیر کے ساتھ نظر آنے والا پولیس اہلکار اصل میں محکمہ پولیس کا ملازم ہے۔ ڈی آئی جی آپریشنز نے بتایا کہ مذکورہ اہلکار پولیس لائنز میں تعینات تھا اور وہ اپنی ڈیوٹی کے بعد ذاتی حیثیت میں کاشف ضمیر کی تقریبات میں شرکت کرتا رہا۔
ویڈیو میں اہلکار کو وردی میں دیکھا گیا جبکہ وہ کاشف ضمیر کے ساتھ ایک تقریب میں پیسوں کا تھال اٹھائے نظر آیا، جس پر پولیس حکام نے شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا۔ ڈی آئی جی آپریشنز نے بیان دیا کہ اہلکار کا یہ طرزِ عمل پوری فورس کے لیے شرمندگی کا باعث بنا ہے۔ متعلقہ اہلکار کو حراست میں لے کر تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔
دوسری جانب کاشف ضمیر کی جانب سے اس حوالے سے تاحال کوئی مؤقف سامنے نہیں آیا، جبکہ سوشل میڈیا صارفین کی ایک بڑی تعداد نے اس حرکت پر شدید ردِ عمل کا اظہار کیا ہے اور متعلقہ حکام سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: ایف آئی اے کی کارروائی، سمندری راستے سے معصوم شہریوں کو یورپ بھجوانے میں ملوث نیٹ ورک بے نقاب
ذرائع کے مطابق، پولیس نے اس بات کا بھی پتا لگانا شروع کر دیا ہے کہ وردی کس اہلکار نے فراہم کی اور آیا اس عمل کے پیچھے کسی اور مقصد یا منصوبہ بندی کا عنصر شامل تھا یا نہیں۔
واضح رہے کہ کاشف ضمیر سوشل میڈیا پر اپنے متنازع بیانات اور طرزِ زندگی کی وجہ سے پہلے بھی خبروں کی زینت بن چکے ہیں، اور یہ پہلا موقع نہیں کہ وہ قانون کی زد میں آئے ہوں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایف آئی آر پنجاب پولیس پولیس ٹک ٹاکر کاشف ضمیر کاشف ضمیر