عمران خان اور بشریٰ بی بی بغیر کچھ کھائے پیے سحری کرتے ہیں؟ بیرسٹر سیف نے کیا بتایا
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سحری و افطار میں کچھ فراہم نہیں کیا جا رہا، دونوں کو مجبوراً نہار منہ روزہ رکھنا پڑ رہا ہے۔
بیرسٹر سیف نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ عمران خان سے ملاقاتوں پر پابندی کا مقصد رمضان المبارک میں انہیں اذیت دینا ہے۔ اطلاعات ہیں کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو سحری و افطار میں کچھ فراہم نہیں کیا جا رہا، دونوں کو مجبوراً نہار منہ روزہ رکھنا پڑ رہا ہے۔
خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات کا کہنا ہے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو عبادات سے بھی روکا جا رہا ہے۔ جعلی حکومت کے اوچھے ہتھکنڈوں کے باعث عوام میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جعلی حکومت ایک قیدی سے خوفزدہ ہے۔ ملاقاتوں پر پابندی عدالتی احکامات کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ عدالت کو 26 ویں آئینی ترمیم کی زنجیریں توڑ کر توہینِ عدالت کی کارروائی کرنی چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بشریٰ بی بی بیرسٹر سیف رمضان المبارک عمران خان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بیرسٹر سیف رمضان المبارک عمران خان اور بشری کہ عمران خان بیرسٹر سیف
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کو اپنی اصلاح کرنی پڑے گی، اس کے بغیر ملک نہیں چلے گا، شاہد خاقان
سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو اپنی اصلاح کرنی پڑے گی اس کے بغیر ملک نہیں چلے گا اور ان کے معاملے پر امریکا کچھ نہیں کرسکتا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی ملاقات میں پیدا ہونے والی غیریقینی صورتحال پر کہا کہ اس سے قبل جو کچھ بھی ہوتا تھا وہ اخلاق کے دائرے میں ہوتا تھا۔
سربراہ عوام پاکستان پارٹی نے ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی ہمت تھی کہ انہوں نے ایٹمی دھماکے کیے کیونکہ بھارت کے اقدام کے بعد پاکستان کے پاس کوئی چوائس نہیں تھی۔
خارجہ تعلقات پر بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ یورپ کو خطرہ روس سے ہے جبکہ امریکا کچھ نہیں کرے گا کیونکہ وہ ڈیل میکنگ میں لگا ہوا ہے، پاکستان کو روس اور یورپ سے تعلقات میں توازن لانا ہوگا اور دونوں کے درمیان پل کا کردار ادا کر سکتا ہے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ہر ایک کے ساتھ تعلقات رکھنے ہیں، امریکا سے ہمیشہ تقاضا آتا رہا ہے کہ چین سے تعلقات کم کریں لیکن چین نے کبھی ایسی ڈیمانڈ نہیں کی بلکہ وہ سب کے ساتھ تعلقات کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
ملکی سیاسی صورتحال سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ اپوزیشن کی سوچ پر اتفاق ہو سکے اور ہم نے کانفرنس میں سیاسی اسیران کی رہائی کی بات کی ہے کیونکہ ملک میں معاملات آئینی اور اصولی نہیں ہیں۔
انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے رویہ بنا لیا ہے کہ کبھی ایک کو لاتے ہیں اور کبھی دوسرے کو، اگر ملک میں نفاق ختم ہو گا تو بانی پی ٹی آئی کو بھی ریلیف مل جائے گا۔
پی ٹی آئی پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوئی دو رائے نہیں کہ پی ٹی آئی کی پاپولر سپورٹ ہے لیکن اگر انہوں نے وہی رویہ رکھنا ہے جو 4 سال اقتدار میں رکھا تو کوئی فائدہ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو سوچنا چاہیے کہ ان سے کیا غلطیاں ہوئیں، سب سے زیادہ اصلاح کی ضرورت پی ٹی آئی کو ہے، جو خرابیاں پی ٹی آئی نے کیں اگلی حکومت نے ان سے دگنا کیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی میں بانی، سپورٹرز اور ورکرز ہیں، لیڈرشپ کی کوئی حیثیت نہیں، بانی پی ٹی آئی کو اپنی اصلاح کرنی پڑے گی، ورنہ ملک نہیں چلے گا اور امریکا اس معاملے پر کچھ نہیں کر سکتا۔