گلگت بلتستان اسکاؤٹس کے 16 ویں بیچ کی پاسنگ آؤٹ پریڈ کا شاندار انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
گلگت بلتستان اسکاؤٹس کے 16ویں بیچ کی شاندار پاسنگ آؤٹ پریڈ منعقد ہوئی، جس میں کل 436 جوانوں نے کامیابی کے ساتھ تربیت مکمل کی۔ تقریب میں چار پریڈ کنٹیجنٹس نے شرکت کی، جبکہ تربیتی مدت 14 ستمبر سے یکم مارچ تک جاری رہی۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان اسکاؤٹس کے 16ویں بیچ کی شاندار پاسنگ آؤٹ پریڈ منعقد ہوئی، جس میں کل 436 جوانوں نے کامیابی کے ساتھ تربیت مکمل کی۔ تقریب میں چار پریڈ کنٹیجنٹس نے شرکت کی، جبکہ تربیتی مدت 14 ستمبر سے یکم مارچ تک جاری رہی۔ تقریب کے مہمانِ خصوصی کمانڈر فورس کمانڈ ناردرن ایریاز، میجر جنرل سید امتیاز حسین گیلانی تھے۔
انہوں نے پاس آؤٹ ہونے والے جوانوں کو مبارکباد دی اور ان کی محنت و لگن کو سراہا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان اسکاؤٹس، جی بی کے بہادر محافظ ہیں، جو ہر لمحہ مادرِ وطن کے دفاع کے لیے تیار رہتے ہیں۔
تقریب کے آخر میں مہمانِ خصوصی نے نمایاں کارکردگی دکھانے والے جوانوں میں انعامات بھی تقسیم کیے۔
قارئین و ناظرین محترم آپ اس ویڈیو سمیت بہت سی دیگر اہم ویڈیوز کو اسلام ٹائمز کے یوٹیوب چینل کے درج ذیل لنک پر بھی دیکھ اور سن سکتے ہیں۔ (ادارہ)
https://www.
youtube.com/@ITNEWSUrduOfficial
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان اسکاؤٹس
پڑھیں:
عورت مارچ کے انعقاد کیلئے وزیرِاعظم کے نام خط لکھ دیا گیا
— فائل فوٹوعورت مارچ اسلام آباد کی انتظامیہ کی جانب سے وزیرِ اعظم شہباز شریف کے نام خط لکھ کر کہا گیا ہے کہ اسلام آباد انتظامیہ کو عورت مارچ کے انعقاد کے لیے این او سی جاری کرنے کی ہدایت دیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ 8 مارچ کو عالمی یومِ خواتین پوری دنیا میں ایک اہم موقع کے طور پر منایا جاتا ہے، اسلام آباد کی خواتین 8 مارچ کو اسلام آباد پریس کلب کے باہر عالمی یومِ خواتین منانے جا رہی ہیں۔
عورت مارچ اسلام آباد کی انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ گزشتہ 6 سال سے این او سی کے لیے کوشاں ہیں، بے شمار کوششوں کے باوجود ہمیں تحفظ اور احتجاج کے حق سے محروم رکھا گیا ہے۔
خواتین محاذِ عمل نے چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کردیا، جس میں خواتین پر جنسی تشدد ختم کروانے، شادی اور طلاق کے قوانین میں تبدیلی لانے کا مطالبہ کیا گیا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ہمیں مذہبی انتہا پسند گروہوں، پولیس اور اسلام آباد انتظامیہ کے ہاتھوں تشدد اور جبر کا سامنا کرنا پڑا، عالمی برادری کو پاکستان میں خواتین کے حقوق کی صورتِ حال کے متعلق نہایت منفی پیغام دیا گیا۔
خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وزیرِ اعظم خواتین کے اجتماع کے حق کو تسلیم کریں اور 8 مارچ کو اپنا دن منانے کی اجازت دیں، اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہمارا مارچ کسی بھی غیر ضروری رکاوٹ کے بغیر منعقد ہو سکے۔