پاکستان کے مشہور یوٹیوبر رجب بٹ نے معروف پروڈیوسر و اداکار فہد مصطفیٰ کو فیملی وی لاگنگ کے حوالے سے حالیہ تبصروں پر جواب دیتے ہوئے تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔

اپنے حالیہ انٹرویو میں رجب بٹ نے کہا کہ ’فہد مصطفیٰ کون ہیں‘۔ ان کا کہنا تھا کہ سینئر اپنی عزت خود کرواتے ہیں۔

رجب بٹ نے کہا کہ فہد مصطفیٰ ایک سینئر کے ساتھ بیٹھ کر یہ بات کہہ رہے تھے کہ وہ اپنی فیملی فروخت نہیں کرسکتے۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کہ آپ لوگوں کی فیملی فروخت کر سکتے ہیں۔  یوٹیوبر نے کہا کہ ڈراموں میں کام کیسے ملتا ہے یہ بات کسی سے چھپی ہوئی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ سینئر وہ ہوتا ہے جو اپنی عزت خود کروائے، اللہ کا شکر ہے کہ میں اپنا کما اور کھا رہا ہے جبکہ میں نے آج تک  ڈراموں کے لیے کوئی رول بھی نہیں مانگا۔

یوٹیوبر نے کہا ’آپ شو میں کہتے ہیں ’مجھے لڑکیاں چاہیں‘، کیا اُس وقت آپ کسی فیملی کو ڈسٹرب نہیں کررہے ہوتے؟ ہم تو اپنے گھر میں بیٹھ کر کام کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: رجب بٹ اور حرا مانی کی نئی میوزک ویڈیو وائرل

رجب بٹ نے اداکارہ حرا مانی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اداکارہ کے ساتھ ایک میوزک ویڈیو میں کام کیا۔ اور اس میں حرا مانی نے ان کی بہت مدد کی جس کی وجہ سے ان کا تجربہ شاندار رہا۔

واضح رہے کہ اداکار فہد مصطفیٰ نے ایک شو میں یو ٹیوبرز پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے پاس کانٹینٹ نہیں ہے بلکہ سب اپنے خاندان ہی  کو یو ٹیوب پر بیچ رہے ہیں۔ حتیٰ کہ لوگ قبرستان تک کو نہیں چھوڑتے اور قبر پر جا کر لوگوں سے دعاؤں کی اپیل کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ یو ٹیوب پر اپنا گھر اور اپنا آپ نہیں بیچ سکتے۔

یہ بھی پڑھیں: ’ان کا پیسہ ہے وہ جو چاہیں کریں‘ مشی خان رجب بٹ کے دفاع میں آ گئیں

یاد رہے کہ رجب بٹ کا شمارپاکستان میں سب سے زیادہ مقبول یوٹیوبرز میں ہوتا ہے۔ گزشتہ برس دسمبر کے آخر میں ان کی ہفتہ بھر جاری رہنے والی شادی کی تقریبات خبروں میں زیادہ نمایاں رہیں۔

اس کے علاوہ ماضی میں رجب بٹ شادی کے دن تحفے میں شیر کا بچہ اور نماز کی مبینہ بے حرمتی کرنے پر بھی تنازعات کا شکار رہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

حرا مانی رجب بٹ فہد مصطفی یو ٹیوبرز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: فہد مصطفی یو ٹیوبرز فہد مصطفی نے کہا کہ انہوں نے

پڑھیں:

رمضان پروگرام کیلیے خاتون اینکربھرتی کرنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا، وزیر اطلاعات

وفاقی وزیراطلاعات عطا اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ رمضان پروگرام کے لیے خاتون اینکر بھرتی کرنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس پولین بلوچ کی صدارت میں ہوا۔ وفاقی وزیراطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کمیٹی میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرائیوٹ سیکٹر کا اینکر پی ٹی وی پر آنے کو تیار نہیں ہوتا۔ رمضان پروگرام کے لیے خاتون اینکر بھرتی کرنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ پی ٹی وی میں سفارشی بیٹھے تھے تو کسی نے اعتراض نہیں کیا۔ ڈیڑھ لاکھ کی ریسرچر تھی جسے 6 لاکھ کی اینکر بنا دیا گیا۔ صبح سے شام ٹی وی  لگائیں صرف سفارشی اینکرز تھے۔ سفارشی بھرتی والوں کو گھر بھیجا۔ دس لاکھ کے بجائے بیس لاکھ پر لاؤں گا کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہئیے۔ سفارشی بھرتیوں نے پی ٹی وی کو تباہ کیا۔  ہم سب ہیں پی ٹی وی کی تباہی میں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تنخواہ نہیں بتاتے یہ پی ڈبلیو ڈی یا ورکس ڈیپارٹمنٹ نہیں ہے یہ میڈیا ہے۔ جب ایسے اسکروٹنزایز کریں گے تو کوئی پی ٹی وی آنے کو تیار نہی ہو گا۔میں اینکرز کا مستقبل نہیں خراب کرنا چاہتا۔ یہ ٹھیک ہے ڈیجیٹیل میڈیا کی وجہ سے روایتی میڈیا مشکالات کا شکار ہے۔ اشتہارات کے حوالے سے ٹی وی چینلز سے درخواست آئی ہے کہ ہمیں محدود نہ کریں تاکہ تنخواہیں بروقت دے سکیں۔

چیئرمین کمیٹی

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ وزارت اطلاعات کا رویہ مثبت نہیں ہے۔ ہم گردن کٹا دیں گے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ہم گردن کٹا دیں گے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ ہم پارلیمنٹرین ہیں اپنی توہین نہیں ہونے دیں گے۔ کمیٹی کو بروقت انفارمیشن ملنی چاہیے ہیں۔

 سحر کامران

رکن کمیٹی سحر کامران نے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں پوچھے گئے سوالات پر وزارت نے تسلی بخش جواب نہیں دیا۔ پی ٹی وی، ریڈیو اور وزارت کے اداروں میں نئی بھرتی ہونے والوں کی تفصیلات نہیں دی گئیں۔ ہم کو انفارمیشن نہیں ملی مارکیٹ ریٹ کا کیا مطلب ہے۔

سحر کامران کا مزید کہنا تھا کہ انفارمیشن دی گئی اس میں کئی نام شامل نہیں کئے گئے۔ پانچویں میٹنگ ہو رہی ہے انفارمیشن نہیں دی جا رہی۔ ہم یہ نہیں کہہ رہے کس کو تعینات کیا ہے بلکہ سیلری پیکج بتائیں۔

شیخ وقاص اکرم

شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ کمیٹی کی جانب سے مانگی گئی اطلاعات نہ دی جائیں تو کمیٹی کے پاس وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا اختیار ہے۔ اگر اطلاعات نہیں دیتے تو جو افسر انفارمیشن نہیں دیتا تو اس کے خلاف کارروائی کریں۔ وزارت نے اینکرز کی تنخواہوں کے آگے لکھا ہے کہ مارکیٹ ریٹ کے مطابق یہ کیسا جواب ہے۔

غفور حیدری

غفور حیدری نے کہا کہ پورے بلوچستان میں ایک ٹی وی اسٹیشن ناکافی ہے۔ قومی حالات کے پیش نظر کوشش کریں کہ بیلنس لائیں۔

متعلقہ مضامین

  • رمضان پروگرام کیلیے خاتون اینکربھرتی کرنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا، وزیر اطلاعات
  • روس کی یوکرین میں یورپی امن دستوں کی تعیناتی کی مخالفت
  • روس کیجانب سے یوکرین میں یورپی امن دستوں کی تعیناتی کی مخالفت
  • اتحاد حکومت پر مثبت تنقید کرے تو فائدہ ہوتا ہے ، علی گوہر
  • فیملی وی لاگنگ کی مخالفت پر رجب بٹ کا فہد مصطفیٰ کو پہچاننے سے انکار
  • پرویز خٹک بادام نہیں توڑ سکتا پی ٹی آئی کو کیا توڑے گا، اختیار ولی کی شدید تنقید
  • مصطفیٰ اور ارمغان جنگل بوائے نامی ویڈ استعمال کرتے تھے ، عینی شاہد کے ہوشرباء انکشافات
  • ’میں نے باڈی شیمنگ نہیں کی‘، روہت شرما کو موٹا کہنے پر کانگریس رہنما پر تنقید
  • مصطفیٰ عامر قتل کیس: اداکار ساجد حسن کا بیٹے سے زبردستی بیان دلوانے کا الزام