حکومت کے ایک سال مکمل ہونے پر مہنگائی میں کمی کی خبر خوش آئند ہے: وزیر اعظم
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے حکومت کے ایک سال مکمل ہونے پر مہنگائی میں کمی کی خبر کو خوش آئند قرار دے دیا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ایک بیان میں شہباز شریف نے افراط زر میں مسلسل کمی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا حکومت کے ایک سال مکمل ہونے پر مہنگائی میں کمی کی خبر خوش آئند ہے، افراط زر ڈیڑھ فیصد پر ہے جو 2015 کے بعد سب سے کم سطح پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ معاشی ٹیم کی کاوشوں سے معاشی اشاریے ہر گزرتے دن کےساتھ بہترہورہے ہیں، معیشت کی بہتری،کاروبار اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے تمام ادارے مل کر کام کررہے ہیں۔
عید الفطر کس تاریخ کو منائی جائے گی ؟ اہم پیشگوئی سامنے آ گئی
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میکرو اکنامک معاشی بہتری کا فائدہ عوام تک پہنچنا شروع ہوگیا ہے، قوی امید ہے کہ افراط زر میں مزید کمی ہوگی، عوام کو کم نرخوں پر اشیائے ضروریہ کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
دوسری جانب ادارہ شماریات کے مطابق فروری میں مہنگائی کی شرح مزید کم ہو کر 1.
ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
حکومت کا مزید بجلی نہ خریدنے کا فیصلہ
وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری نے انٹرنیشنل شراکت داروں کو بتایا کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اب مزید بجلی نہیں خریدیں گے۔وفاقی وزیر برائے توانائی اویس لغاری کی پاور سیکٹر میں ریفارمز پر انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ پارٹنرز کے ساتھ اجلاس ہوا جس میں ترقیاتی شراکت داروں کی قیادت کنٹری ڈائریکٹر ورلڈ بینک ناجی بینہسین نےکی۔اجلاس میں آئی ایم ایف، ایشیائی ترقیاتی بینک، آئی ایف سی،کے ایف ڈبلیو، جرمن سفارتخانے، ایف سی او ڈی، یو این ڈی پی اور اے آئی آئی بی کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔اجلاس کے اعلامیے کے مطابق وزیر توانائی اویس لغاری نے بتایا کہ آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات آزاد، منصفانہ اور شفاف ہیں، آئی پی پیز کے پاس مذاکرات نہ کرنے یا ثالثی اور فرانزک آڈٹ کا آپشن موجود ہے۔وفد کو’ٹیک یا پے‘ سے’ٹیک اینڈ پے‘میں منتقلی، فرنس آئل پلانٹس کے خاتمے پر بریفنگ دی گئی۔اویس لغاری نے بتایا کہ حکومت 5 سے 8 سال میں گردشی قرضے کےخاتمے کے لیے روڈ میپ دے گی، حکومت نیٹ میٹرنگ کی ریشنلائزیشن کرنے جا رہی ہے۔وفاقی وزیر نے وفد کو بجلی کی ہول سیل مارکیٹ پر بریفنگ دیتے ہوئے ملک کی معیشت کیلئے بجلی کے ٹیرف میں کمی کی اہمیت پر زور دیا اور بتایا کہ حکومت اب مزید بجلی نہیں خریدے گی، انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ پارٹنرز کے وفد نے پاور سیکٹر میں حکومتی اصلاحات کے لیے تعاون کا یقین دلایا۔