وزیراعظم شہباز شریف نے مستحق شہریوں کے لیے ’8070 رمضان ریلیف پیکج‘ کا اعلان کردیا ہے جس کے لیے 20 ارب روپے بھی مختص کیے گئے ہیں۔

اس خصوصی پیکج کے تحت ملک بھر میں 40 لاکھ مستحق گھرانوں کو فی خاندان 5، 5 ہزار روپے جبکہ اشیائے ضروریات پر خصوصی رعایت دی جائے گی اور جس سے 2 کروڑ افراد مستفید ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیے: وزیراعظم نے 20 ارب روپے مالیت کے رمضان پیکج کا اعلان کردیا، 40 لاکھ خاندان مستفید ہوں گے

اس پروگرام سے مستفید ہونے کے لیے 3 بنیادی شرائط رکھی گئی ہیں جن میں کسی شہری کا بینظیر انکم سپورٹ پروگرام یا احساس پروگرام کے تحت رجسٹرڈ ہونا، کسی اور سرکاری ادارے کے ریلیف پروگرام کا حصہ نہ ہونا اور قومی شناختی کارڈ کے حامل ہونا شامل ہیں۔

اس پروگرام سے فائدہ اٹھانے کے لیے مستحق شہری اپنا قومی شناختی کارڈ نمبر، 8070 پر بذریعہ ایس ایم ایس بھیج سکتے ہیں۔ ایس ایم ایس کے جواب میں انہیں پروگرام کے لیے اہلیت اور دیگر تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے: وزیراعظم غریب عوام کو رمضان پیکج میں کیا کیا ریلیف دیں گے؟

اس کے علاوہ، شہری پنجاب سوشیو اکنامک رجسٹری (پی ایس ای آر) کے پورٹل پر اپنا قومی شناختی کارڈ نمبر اور موبائل نمبر درج کرکے اس پروگرام کے لیے اپنے نام کا اندراج کراسکتے ہیں۔

اہلیت ثابت ہونے پر رقم بینک اکاؤنٹ یا موبائل والٹ جیسے ایزی پیسہ یا جیز کیش کے ذریعے شہریوں کو منتقل کی جائے گی۔

اس کے علاوہ احساس پروگرام سینٹرز اور یونین کونسل کے دفاتر میں کیش رقم وصول کی جاسکتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

احساس پروگرام رمضان پیکج شہباز شریف وزیراعظم.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: احساس پروگرام رمضان پیکج شہباز شریف اس پروگرام کے لیے

پڑھیں:

کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فیصلے ناگزیر ہیں،وزیراعظم

قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو آمدن میں اضافہ کرنا ہوگا ورنہ قرضوں کے پہاڑ آئندہ بھی بڑھتے جائیں گے
ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا سفر شروع ہوچکا، یہ طویل سفر ہے ، رکاوٹیں دور کرناہونگیں، شہبازشریف کا خطاب

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فیصلے ناگزیر ہیں، ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا سفر شروع ہوچکا، یہ طویل سفر ہے ، رکاوٹیں دور کرناہوں گی۔جمعہ کو وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں ایف بی آر کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا۔دورے کے دوران وزیرِ اعظم کو پرال ، ڈیجیٹل انوائسنگ، اور پرفارمنس مینجمنٹ سسٹم کے حوالے سے بریفنگ کے ساتھ ساتھ ایف بی آر کے نئے ڈلیوری یونٹ کا دورہ اور افسران سے ملاقات کروائی گئی۔وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ ایف بی آر میں ڈیٹا کی بنیاد پر فیصلہ سازی کا نظام متعارف کروایا جا رہا ہے جس میں نادرا، بینکنگ اور دیگر شعبوں سے ادائیگیوں و اثاثہ جات کی خریداری کا ڈیٹا لیا جا رہا ہے ،ایف بی آر کو بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ کرنے اور ٹیکس بیس میں اضافے کیلئے ایف بی آر جدید و خودکار نظام کے اطلاق کیلئے اقدمات کر رہا ہے ۔وزیر اعظم کے ایف بی آر کی اصلاحات و ڈیجیٹائیزیشن کے ویژن کے مطابق پوری ویلیو چین کو ڈیجیٹائیز کیا جارہا ہے ،اسکے علاوہ ڈیجیٹل انوائسنگ کی تمام تر تیاریاں مکمل ہیں جسکا جلد اجرا کر دیا جائے گا۔بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ رواں مالی سال کیلئے ٹیکس گوشواروں کو مزید آسان کر دیا گیا ہے ،نئے نظام کے تحت 35 سے زائد ایسی مزید کمپنیاں ٹیکس نظام میں شامل ہو گئی ہیں۔وزیرِ اعظم نے ایف بی آر کے افسران کی کارکردگی کو بہتر کرنے اور سزا و جزا کے اصول کو مد نظر رکھتے ہوئے افسران کی کارکردگی کی جانچ کیلئے مکمل طور پر خودکار اور ڈیجیٹل نظام کا اجرا بھی کیا۔نظام کے تحت افسران کی کارکردگی کی جانچ پڑتال کے بعد انہیں مالی فوائد اور ترقی میسر ہو سکے گی۔وزیرِ اعظم کو ایف بی آر کے نئے قائم کردہ ڈلیوری یونٹ کا دورہ بھی کروایا گیا جس میں افسران سے ملاقات کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم نے نظام کا جائزہ بھی لیا۔وزیر اعظم نے نظام کی تعریف کی اور کہا کہ ایف بی آر ڈلیوری یونٹ کے افسران ملک و قوم کا قیمتی اثاثہ ہیں، پر امید ہوں کہ یہ ملک کے ٹیکس نظام کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اور ملکی آمدن میں اضافے میں اپنا کلیدی کردار ادا کریں گے ۔ایف بی آر کے پرفارمنس منیجمنٹ سسٹم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کیلئے پوری ٹیم نے محنت کی،انشااللہ ہم اپنے اہداف حاصل کریں گے ۔وزیراعظم نے کہا کہ قرضوں سے نجات کے لیے اہداف پر تیز پیش رفت یقینی بنانی ہے ، پاکستان کے روشن اور خوشحال مستقبل کے لیے محنت ضروری ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • کھربوں روپے کے زیر التوا ٹیکس کیسز کے فوری فیصلے ناگزیر ہیں،وزیراعظم
  • قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو ریونیو جنریٹ کرنا ہو گا: وزیرِ اعظم شہباز شریف
  • قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو ریونیو بڑھانا ہوگا، وزیراعظم شہبازشریف
  • قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو ریونیو بڑھانا ہوگا، وزیراعظم
  • وزیراعظم کی وزیر اعلیٰ مریم نواز کے کسان پیکج کی تعریف، 15 ارب روپے کے براہ راست ریلیف کو خوش آئند قرار دے دیا
  • وزیراعظم سے ہنگری کے وزیر خارجہ کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • انسداد پولیو مہم کے حوالے سے کمیونٹی موبلائیزیشن یقینی بنائی جائے، وزیراعظم
  • وزیراعظم شہبازشریف نے معیشت کے بارے میں بڑا فیصلہ لے لیا 
  • آئی ایم ایف پروگرام میں چین کا کردار مثالی تھا: وزیرِ اعظم شہباز شریف
  • باہنر افراد نیوزی لینڈ کی شہریت کیسے حاصل کرسکتے ہیں؟