Daily Sub News:
2025-04-19@07:35:42 GMT

ٹرمپ کے اعلان نے امریکی اسٹاک مارکیٹ کریش کروادی

اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT

ٹرمپ کے اعلان نے امریکی اسٹاک مارکیٹ کریش کروادی

ٹرمپ کے اعلان نے امریکی اسٹاک مارکیٹ کریش کروادی WhatsAppFacebookTwitter 0 4 March, 2025 سب نیوز

نیویارک:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز اعلان کیا کہ میکسیکو اور کینیڈا سے درآمد کی جانے والی اشیا پر 25 فیصد ٹیرف منگل سے نافذ ہو جائے گا، جس سے شمالی امریکہ میں تجارتی جنگ کے خدشات بڑھ گئے ہیں اور مالیاتی منڈیوں میں مندی دیکھی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ کے بیان کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی دیکھی گئی، جبکہ میکسیکن پیسو اور کینیڈین ڈالر کی قدر میں بھی کمی آئی۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’انہیں ٹیرف دینا ہوگا، یا پھر امریکہ میں اپنے کارخانے اور دیگر صنعتیں لگانی ہوں گی تاکہ انہیں کوئی ٹیرف نہ دینا پڑے۔‘

صدر ٹرمپ نے واضح کیا کہ امریکہ منشیات خصوصاً فینٹینائل کی ترسیل کو روکنے کے لیے میکسیکو اور کینیڈا کے ساتھ کسی معاہدے کی گنجائش نہیں چھوڑ رہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ ان ممالک پر جوابی ٹیرف بھی عائد کرے گا جو امریکی مصنوعات پر ڈیوٹی لگاتے ہیں۔

ٹرمپ نے چین پر بھی سخت اقدامات کا اعلان کیا اور کہا کہ چینی درآمدات پر ٹیرف 10 فیصد سے بڑھا کر 20 فیصد کیا جائے گا تاکہ فینٹینائل کی مسلسل ترسیل پر بیجنگ کو سزا دی جا سکے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ چین نے غیر قانونی منشیات کے بحران کو کم کرنے کے لیے ”خاطر خواہ اقدامات“ نہیں کیے۔

اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا اور میکسیکو پر لگائے گئے نئے ٹیرف، جو سالانہ 900 ارب ڈالر کی امریکی درآمدات پر لاگو ہوں گے، شمالی امریکہ کی معیشت کے لیے بڑا دھچکہ ثابت ہو سکتے ہیں۔

ٹرمپ انتظامیہ کے مطابق یہ ٹیرف منگل کو امریکی وقت کے مطابق رات 12:01 بجے (پاکستانی وقت کے مطابق صبح 10:30 بجے) سے لاگو ہوں گے۔ کینیڈا اور میکسیکو پر 25 فیصد ٹیرف عائد ہوگا، جبکہ کینیڈین توانائی کی برآمدات پر 10 فیصد ٹیرف لگے گا۔

کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانیا جولی نے کہا کہ ’ہم اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔ اوول آفس سے غیر متوقع اور غیر یقینی فیصلے آ رہے ہیں، لیکن ہم اس کا مقابلہ کریں گے۔‘

میکسیکو نے پہلے بھی امریکی ٹیرف سے بچنے کے لیے سرحدی سیکیورٹی اقدامات میں اضافہ کیا تھا اور اب اس نے مزید سخت اقدامات کا عندیہ دیا ہے۔ میکسیکو کی صدر کلاڈیا شینباؤم نے کہا کہ ’ہمارے پاس پلان بی، سی اور ڈی موجود ہے، اور ہم ٹرمپ کے فیصلے کا جواب دیں گے۔‘ تاہم، انہوں نے کوئی تفصیلات نہیں بتائیں۔

امریکی مارکیٹ میں مندی
ٹرمپ کے اعلان کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹ میں نمایاں گراوٹ دیکھی گئی:

ڈاؤ جونز انڈسٹریل ایوریج 649.

67 پوائنٹس (1.48 فیصد) گر گیا۔
ایس اینڈ پی 500 میں 104.78 پوائنٹس (1.76 فیصد) کمی آئی۔
نیسڈیک کمپوزٹ 497.09 پوائنٹس (2.64 فیصد) نیچے چلا گیا۔
گاڑیوں کی صنعت بھی شدید متاثر ہوئی، جنرل موٹرز کے شیئرز 4 فیصد جبکہ فورڈ کے 1.7 فیصد تک گر گئے۔

عوامی ردعمل اور ممکنہ مہنگائی
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیرف کی وجہ سے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے، خاص طور پر گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافے سے طلب میں کمی کا امکان ہے۔

ڈیموکریٹک رکن کانگریس سوزان ڈیل بین نے کہا کہ ’یہ ٹیرف امریکی شہریوں کے لیے مہنگائی میں اضافے کا باعث بنیں گے، اور انہیں گروسری، پیٹرول اور دوائیوں پر ہزاروں ڈالر زیادہ خرچ کرنا پڑیں گے۔‘

مزید اقدامات متوقع
ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ کینیڈا سے آنے والی لکڑی کی مصنوعات پر بھی اضافی ٹیرف لگانے کے لیے قومی سلامتی کی تحقیقات کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، چین سے آنے والے بحری جہازوں پر نئی فیس عائد کرنے اور ڈیجیٹل سروسز ٹیکس عائد کرنے والے ممالک کے خلاف کارروائی کا عندیہ دیا ہے۔

معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق ٹرمپ کی ”ٹیرف پالیسی“ افراط زر کو بڑھا سکتی ہے اور عالمی معیشت کو کساد بازاری کی طرف دھکیل سکتی ہے۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ٹرمپ کے

پڑھیں:

ڈونلڈ ٹرمپ کی مقبولیت میں تاریخی کمی، معاشی پالیسیاں عوامی غصے کی زد میں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مقبولیت میں 3 ماہ کے دوران 14 پوائنٹس کی نمایاں کمی۔ مہنگائی، بھاری ٹیرف اور معاشی بے چینی نے عوامی اعتماد کمزور کردیا، سوئنگ ریاستیں بھی مخالف سمت جھکنے لگیں۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مقبولیت میں گزشتہ 3 ماہ کے دوران تاریخی کمی ریکارڈ کی گئی۔ بین الاقوامی جریدے ’اکنامسٹ‘ کے مطابق ٹرمپ کی عوامی مقبولیت میں 14 پوائنٹس کی کمی آئی، جو ان کے سیاسی کیریئر میں اب تک کی سب سے بڑی گراوٹ تصور کی جا رہی ہے۔

نومبر 2024 کے صدارتی انتخابات میں معمولی برتری حاصل کرنے والے ٹرمپ اس وقت سخت عوامی تنقید کا سامنا کر رہے ہیں، بالخصوص ان کی معاشی پالیسیوں پر۔ تازہ ترین YouGov سروے کے مطابق امریکی معیشت کے حوالے سے ٹرمپ کی کارکردگی پر عوامی درجہ بندی منفی 7 فیصد تک گر چکی ہے، جبکہ ان کے اپنے 20 فیصد ووٹرز بھی مہنگائی سے سخت نالاں ہیں۔

مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ کی ایرانی جوہری مقامات پر اسرائیلی حملے کی منصوبہ بندی کی مخالفت

ماہرین کے مطابق، وفاقی ملازمتوں میں کٹوتی، کسانوں کے لیے مالی امداد میں کمی اور بھاری تجارتی ٹیرف نے معیشت میں غیر یقینی صورتحال پیدا کی، جس کے نتیجے میں اسٹاک مارکیٹ میں 19 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق، ہسپانوی نژاد اور نوجوان ووٹرز میں ٹرمپ کی مقبولیت شدید گراوٹ کا شکار ہے، ہسپانوی ووٹرز میں مقبولیت منفی 37 اور نوجوانوں میں منفی 25 فیصد تک جا پہنچی ہے۔

اسی دوران امریکا کی 6 سوئنگ ریاستوں میں بھی رائے عامہ ٹرمپ کے خلاف جھک رہی ہے، جو ریپبلکن پارٹی کے لیے 2026 کے وسط مدتی انتخابات میں تشویش ناک علامت سمجھی جا رہی ہے۔

تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ اگرچہ یہ کمی ریپبلکنز کے لیے خطرہ ہے لیکن امریکی جمہوریت کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے کہ ووٹرز ناقص پالیسیوں پر سیاستدانوں کا احتساب کر رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • امریکی ٹیرف سے نالاں چینی عوام میں ’ٹرمپ ٹوائلٹ برش‘ کی مقبولیت 
  • ژالہ باری: راولپنڈی اسلام آباد میں ونڈ اسکرین کا اسٹاک ختم، قیمتیں کئی گنا بڑھ گئیں
  • چین کا ٹرمپ کو سخت پیغام: دھمکیاں دینا بند کریں، ہم تجارتی جنگ سے نہیں ڈرتے
  • ٹرمپ کی معاشی پالیسی پر کیلیفورنیا کا بڑا وار: امریکی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر
  • سربراہ امریکی فیڈرل ریزروز نے بھی ٹرمپ ٹیرف کے نتیجے میں افراط زر کا خدشہ ظاہر کردیا
  • ڈونلڈ ٹرمپ کی مقبولیت میں تیزی سے کمی، اکنامسٹ
  • ڈونلڈ ٹرمپ کی مقبولیت میں تاریخی کمی، معاشی پالیسیاں عوامی غصے کی زد میں
  • تجارتی جنگ میں شدت، ٹرمپ نے چینی مصنوعات پر ٹیرف بڑھا کر 245 فیصد کردیا
  • امریکہ ٹیرف مذاکرات کے ذریعے چین کو تنہا کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، وال سٹریٹ جرنل
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا بڑا قدم: چینی درآمدات پر 245 فیصد ٹیرف عائد کردیا