بی جے پی حکومت کے شدید دبائو کے باعث کشمیری وکلاء سیاسی مقدمات لینے سے کترا رہے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
قابض حکام اور بھارتی ایجنسیوں کے دبائو کے باعث ہی سینئر قانون دان اور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر میاں عبدالقیوم کو اپنا مقدمہ لڑنے کے لئے مقبوضہ جموں و کشمیر سے باہر کے وکلاء کو لانا پڑتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں وکلاء کا کہنا ہے کہ دہلی کی مسلط کردہ منوج سنہا انتظامیہ کے شدید دبائو کے باعث وہ سیاسی مقدمات نہیں لڑ رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس صورتحال سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں لوگوں کو درپیش اہم قانونی اور انسانی حقوق کے مسائل کی عکاسی ہوتی ہے جہاں وکلاء کو بی جے پی کی حکومت اور بھارتی ایجنسیوں سے شدید دبائو کا سامنا ہے کہ وہ ایسے افراد کے کیسز نہ لیں جو تحریک آزادی سے وابستہ ہیں۔ سیاسی نوعیت کے کیسز لینے میں وکلاء کی اس ہچکچاہٹ سے ایک خلاء پیدا ہو گیا ہے جس سے مقدمات کا سامنے کرنے والے کشمیری نظربندوں کے لئے شدید مسائل پیدا ہو گئے ہیں کیونکہ عدالتوں میں ان کی نمائندگی نہ ہونے کے باعث قابض حکام انہیں جرم کا ارتکاب کئے بغیر اپنی مرضی کی مطابق سزائیں دلا سکتے ہیں۔ قابض حکام اور بھارتی ایجنسیوں کے دبائو کے باعث ہی سینئر قانون دان اور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر میاں عبدالقیوم کو اپنا مقدمہ لڑنے کے لئے مقبوضہ جموں و کشمیر سے باہر کے وکلاء کو لانا پڑتا ہے۔ اس صورتحال سے مقبوضہ علاقے میں مقدمات کا سامنا کرنے والے کشمیریوں کو منصفانہ ٹرائل کے بنیادی حق کے حوالے سے خدشات بڑھ رہے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دبائو کے باعث
پڑھیں:
حکومت کی پالیسیاں کسان دشمن، پانی اور زمین پر اشرافیہ قابض ہے۔ ندیم افضل چن
پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکریٹری اطلاعات ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ، حکومت کی پالیسی کسان دشمن پالیسی ہیں، زمینوں کوغیرآباد کر کے زمین آباد نہ کی جائیں، عوام کی زمینیں غیرآباد کر کے اشرافیہ کی زمینیں آباد کی جارہی ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت کی پالیسیاں غلط ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ دور میں پنجاب کے دریا خشک ہو گئے، یہ دریائے سندھ کو بھی متنازع بنانے پرلگے ہیں، ہمارے ڈیمز بھی ڈیڈ لیول پر ہیں، یہ کس شہرکا پانی لے کر چولستان کو آباد کریں گے، پانی لینے سے ہمارے شہرغیر آباد ہو جائیں گے، لاہور کی فوڈ باسکٹ پر بھی ہائوسنگ اسکیمیں بن چکی ہیں، حکومت کی پالیسی کسان دشمن پالیسی ہیں۔ ندیم افضل چن نے کہا کہ زمینوں کوغیرآباد کر کے زمین آباد نہ کی جائیں، عوام کی زمینیں غیرآباد کر کے اشرافیہ کی زمینیں آباد کی جا رہی ہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ حکومت کی پالیسیاں غلط ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر کوئی دبائو ہے تو جواب حکومت ہی دے سکتی ہے، چھوٹے صوبوں کا پینے کا پانی بھی نہ ملنا ناانصافی ہے، عوام سستی بجلی، اچھا علاج اور اچھی تعلیم چاہتی ہے، اشرافیہ منرل واٹرپیتی ہے،عوام کونکلنے کا بھی میسرنہیں۔انھوں نے مزید کہا کہ ہم نظام کو گرانا نہیں چاہتے، ن لیگ خود اس پر تلی ہے، نئے انتخابات مسائل کا حل نہیں، پہلے الیکشن پرعوام کے کھربوں روپے لگے ہوئے ہیں، ابھی انتخابات کروائے تو فارم 45،47 کا معاملہ اٹھ جائے گا، تمام جماعتوں کو آن بورڈ لے کر انتخابات کروائے جائیں۔