آئی ایم ایف سے مذاکرات میں بڑی پیشرفت
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
آئی ایم ایف سے مذاکرات میں بڑی پیشرفت WhatsAppFacebookTwitter 0 4 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) سے وزارت خزانہ اور منصوبہ بندی حکام کے مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وزارت خزانہ اور منصوبہ بندی نے آئی ایم ایف کو گرین انیشیٹو رپورٹ جمع کرا دی ہے۔ گرین انیشیٹو پر موسمیاتی تبدیلی کے منصوبوں کی رپورٹ پیش کی۔
رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کے مطالبے پر وزارت خزانہ نے رپورٹ تیار کرائی، گرین انیشیٹو رپورٹ آئی ایم ایف کے اولین مطالبات میں شامل تھی۔
مذاکرات میں پی ایس ڈی پی اخراجات اور کٹوتی پر بھی بات چیت کی گئی۔ وزارت خزانہ اور منصوبہ بندی حکام کی تعارفی سیشن میں بریفنگ دی جبکہ معاشی ٹیم کل سے آئی ایم ایف وفد سے باضابطہ مذاکرات کرے گی۔
ذرائع کے مطابق کل وزارت خزانہ اور دیگر وزارتوں کی آئی ایم ایف سے میٹنگز شیڈول ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مذاکرات میں
پڑھیں:
خیبرپختونخوا کا این ایف سی اجلاس فوری بلانے کیلئے وفاق کو خط لکھنے کا فیصلہ
خیبرپختونخوا کا این ایف سی اجلاس فوری بلانے کیلئے وفاق کو خط لکھنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 17 April, 2025 سب نیوز
پشاور (سب نیوز)محکمہ خزانہ خیبرپختونخوا نے وفاقی حکومت کو نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی)اجلاس فوری بلانے کے لیے خط لکھنے کا فیصلہ کر لیا ، مشیر خزانہ مزمل اسلم نے این ایف سی کے ساتویں ایوارڈ میں غیر آئینی توسیع کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کو اس کا جائز حصہ فوری دیا جائے۔
محکمہ خزانہ کے مطابق وفاقی حکومت اجلاس بلانے میں مسلسل تاخیر کر رہی ہے جو کہ آئینی عمل میں رکاوٹ کے مترادف ہے۔ مشیر خزانہ مزمل اسلم نے مطالبہ کیا کہ ضم شدہ اضلاع (سابقہ فاٹا)کے لیے پانچواں گروپ فوری طور پر تشکیل دیا جائے تاکہ ان علاقوں کی مالی ضروریات کو بروقت پورا کیا جا سکے۔محکمہ خزانہ کے اجلاس میں بتایا گیا کہ وفاقی حکومت ضم اضلاع کے اخراجات کے مطابق فنڈز کی فراہمی نہیں کر رہی، جس سے صوبائی حکومت کو مالی مشکلات کا سامنا ہے۔
محکمہ خزانہ کا موقف ہے کہ این ایف سی ایوارڈ کا اجلاس بلانا آئینی تقاضہ ہے اور اس میں مزید تاخیر صوبائی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہوگی۔ خیبرپختونخوا حکومت وفاق سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ وہ فوری طور پر اجلاس طلب کرے اور ضم شدہ اضلاع کا مالیاتی شیئر بحال کرے تاکہ ان پسماندہ علاقوں میں ترقیاتی عمل کو جاری رکھا جا سکے۔