ماہ رمضان میں مسجدِ نبوی کے روح پرور اور پُر کیف مناظر
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
ماہ رمضان میں مسجدِ نبوی کا پر کیف ماحول زائرین کو اسیر بنادیتا ہے، عصر کی نماز کے فوراً بعد حرم میں افطاری کی تیاریاں شروع ہو جاتی ہیں، دستر خوان بچھا دیے جاتے ہیں، اور جیسے جیسے سورج غروب ہوتا جاتا ہے، ویسے ویسے تیاریاں زور پکڑ لیتی ہیں، دستر خوانوں پر افطاری کا سامان رکھ دیا جاتا ہے، مغرب کے اذان کے قریب قہوہ اور زمزم زائرینِ حرم کے سامنے رکھ دیے جاتے ہیں، روزہ کھولنے کے بعد مسجد نبویﷺ میں کام کرنے والے چاق وچوبند نوجوان صفائی کے کام میں جت جاتے ہیں، نماز کھڑے ہونے تک چند ہی منٹوں میں صفائی مکمل ہوجاتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
افطار روح پرور سعودی عرب مسجد نبوی.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
لاپتہ افراد سے متعلق 10 درخواستیں، صوبائی و وفاقی حکومت سے جواب طلب
—فائل فوٹوپشاور ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد سے متعلق دائر 10 درخواستوں پر صوبائی اور وفاقی حکومت سےجواب طلب کر لیا۔
پشاور ہائی کورٹ میں قائم مقام چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے لاپتہ افراد کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل، ڈپٹی اٹارنی جنرل اور پولیس فوکل پرسن عدالت میں پیش ہوئے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اتنے زیادہ لوگ کیوں لاپتہ ہو رہے ہیں؟
کراچی سندھ ہائی کورٹ نے لاپتا افراد کی بازیابی سے...
پولیس فوکل پرسن نے مؤقف اختیار کیا کہ زیادہ تر افراد خود بھی لاپتہ ہو جاتے ہیں، بعض کی ذاتی دشمنی ہوتی ہے، کچھ قرض دار ہوتے ہیں جبکہ کئی افراد گرفتاری سے بچنے کے لیے روپوش ہو جاتے ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایسے لوگ تو پھر مقامی پولیس سے زیادہ ماہر نکلے۔
عدالت نے کہا کہ پولیس کو معلوم ہونا چاہیے کہ لوگ کیوں غائب ہو رہے ہیں اور صرف یہ رپورٹ دینا کافی نہیں کہ اداروں کے پاس موجود نہیں۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے ایس ایچ اوز کو ہر لاپتہ شخص کی تفصیلی رپورٹ مرتب کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ رپورٹ میں لاپتہ شخص کے کردار، کاروبار اور دیگر معاملات کو بھی شامل کیا جائے۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ بعض لوگ بینک کرپٹ ہو کر خود کو لاپتہ کر لیتے ہیں، جبکہ بعض حقیقی طور پر لاپتہ ہوتے ہیں لیکن اس طرح کے دھوکے بھی دیے جاتے ہیں۔