ٹرمپ کی طرف سے ’کرپٹو ریزرو‘ بنانے کے اعلان کے بعد کرپٹو کرنسی کی قدر میں بڑا اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ’کرپٹو ریزرو‘ بنانے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد کرپٹو کرنسی کی قدر میں بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا۔
اتوار کے روز امریکی صدر نے سماجی ذرائع ابلاغ کے اپنے پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ انہوں نے صدارتی ورکنگ گروپ کو ایک ایگزیکٹیو حکم نامے کے ذریعے ’کرپٹو اسٹریٹجک ریزرو‘ پر کام شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: امریکی صدر کے فیصلوں نے کرپٹو مارکیٹ کو بٹھا دیا، ایک دن میں 500 ارب ڈالر کا نقصان
انہوں اس ذخیرے کا حصہ بننے والی جن 3 کرپٹو کرنسیز کے ناموں کا اعلان کیا ان میں ایکس آر پی، سولانا اور کارڈانو شامل ہیں۔
تاہم، پیر کے دن انہوں نے ایک اور پوسٹ میں انہوں نے مزید 2 کرپٹو کرنسیز کے ناموں کا اعلان کیا جن میں بٹ کوائن اور اتھیریئم شامل تھیں۔
ٹرمپ کے حکومتی سرپرستی میں کرپٹو ریزرو بنانے کے اعلان کے فوراً مذکورہ کرنسیز کی قدر میں بڑا اضافہ دیکھنے کو ملا۔ اس اعلان کے بعد ایکس آر پی، سولانا اور کارڈانو کی قدر میں 62 فیصد جبکہ بٹ کوائن اور اتھیریئم کی قدر میں 10 فیصد اضافہ ہوا جو 24گھنٹے تک جاری رہا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
تجارتی کشیدگی میں مزید اضافہ ، چین پر ٹیرف 245 فیصدکردیا گیا
امریکہ اور چین کے درمیان جاری تجارتی کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی درآمدات پر ٹیرف کی شرح 245 فیصد تک بڑھا دی ہے۔ وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ ایک فیکٹ شیٹ کے مطابق یہ اقدام چین کی جوابی کارروائیوں کے ردعمل میں اٹھایا گیا ہے۔
یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب بیجنگ نے امریکی پابندیوں کے جواب میں اپنی ایئرلائنز کو مزید بوئنگ طیارے وصول کرنے سے روک دیا ہے۔ چین کی جانب سے امریکی طیارہ ساز کمپنیوں کے پرزے اور آلات خریدنے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔
وائٹ ہاؤس فیکٹ شیٹ میں کہا گیا ہے کہ اب تک 75 سے زائد ممالک نے امریکہ سے نئے تجارتی معاہدوں کے لیے رابطہ کیا ہے جس کے بعد کئی ملکوں کے لیے ٹیرف عارضی طور پر روک دیے گئے ہیں۔ تاہم چین کی جوابی کارروائی کے باعث اس پر زیادہ ٹیرف لاگو کر دیے گئے ہیں۔اس اعلان کے بعد وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیوٹ نے ایک بیان میں کہا کہ “گیند اب چین کے کورٹ میں ہے، چین کو امریکہ کے ساتھ معاہدہ کرنا ہوگا، ہمیں ان کے ساتھ معاہدہ کرنے کی ضرورت نہیں۔”
چینی وزارتِ خارجہ نے اپنے ردعمل میں کہا کہ وہ محاذ آرائی نہیں چاہتے لیکن خاموش بھی نہیں رہیں گے۔ وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اگر امریکہ واقعی مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرنا چاہتا ہے تو اسے دھمکیوں اور دباؤ کی پالیسی ترک کرنی ہوگی اور برابری کی بنیاد پر بات چیت کرنی ہوگی۔چینی حکومت کے ایک اور ترجمان ژانگ شیاوگانگ نے خبردار کیا کہ امریکی ٹیرف میں اضافہ امریکہ کی عظمت بحال نہیں کر سکتا۔